تازہ ترینتحریکخبریںسیاسیات

عمران خان کا 9 حلقوں سےالیکشن لڑنے کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا

شہری نے سپریم کورٹ سے عمران خان کو الیکشن لڑنے سے روکنے کی استدعا کی ہے۔

چیئرمین تحیرک انصاف عمران خان کا قومی اسمبلی کے 9 حلقوں سے الیکشن لڑنے کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے، کیوں کہ ایک شہری نے عمران خان کو الیکشن لڑنے سے روکنے کیلئے عدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کر دی ہے۔

آصف محمود نامی شہری کی جانب سے دائر درخواست میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ عمران خان قومی اسمبلی کا پہلے بائیکاٹ کرچکے ہیں، وہ 9 حلقوں سے الیکشن جیت گئے تو ایک سیٹ رکھنا ہو گی، باقی 8 پر دوبارہ ضمنی الیکشن ہوگا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کرتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کو 9 حلقوں سے الیکشن لڑنے سے روکا جائے کیونکہ یہ عمل بدنیتی پر مبنی اور خلاف آئین ہے۔

عمران خان کا 9 حلقوں سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے 9 اپریل کو خاتمے کے بعد عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے تمام اراکین قومی اسمبلی نے استعفیٰ دیدیا تھا، موجودہ اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی جانب سے 2 مخصوص نشستوں سمیت 11 اراکین کے استعفے منظور کرنے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 25 ستمبر کو 9 حلقوں پر ضمنی انتخاب کا اعلان کیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے تمام 9 حلقوں پر خود الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا۔

قومی اسمبلی کے 9 حلقوں میں ضمنی انتخابات کیلئے عمران خان نے تمام 9 حلقوں سے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرادیئے ہیں، یہ ملک تاریخ میں پہلی بار ہے کہ ایک امیدوار بیک وقت 9 حلقوں سے انتخاب لڑے گا۔

عمران خان نے جن حلقوں سے الیکشن لڑنے کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں ان میں این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے 31 پشاور، این اے 45 کرم، این اے 108 فیصل آباد، این اے 118 ننکانہ صاحب، این اے 237 ملیر کراچی، این اے 239 کورنگی کراچی اور این اے 246 کراچی جنوبی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل عمران خان نے 2018ء کے عام انتخابات میں بھی بیک وقت 5 حلقوں سے الیکشن جیت کر تاریخ رقم کی تھی۔

جواب دیں

Back to top button