Columnتازہ ترینخبریں
وزیر اعظم کی اسلامو فوبیا کیخلاف کاوشوں کی امت مسلمہ میں ستائش
عمران نے عالمی فورمز پربارہا آواز بلند کی ،دنیا مان گئی اسلامو فوبیا کے خاتمے کے بغیر امن ممکن نہیں، روسی صدر سمیت کئی عالمی رہنما یہ موقف مانتے ہوئے اسلامو فوبیا کیخلاف آواز بلند کرچکے، پاکستان کیلئے یہ بڑا اعزاز ہے کہ اقوام متحدہ نے اسلامو فوبیا کیخلاف عالمی دن منانے کا اعلان کیا

تجزیہ، ضیاتنولی ٞ
اسلامو فوبیا کےخلاف وزیراعظم عمران خان کی عالمی سطح پر کاوشوں کو اُمت مسلمہ میں زبردست سراہا جارہا ہے۔
اقوام عالم کے پلیٹ فارم پر عمران خان کے ایک سے زائد بار پر اثر خطاب سمیت اسلامی تعاون تنظیم میں اسلامو فوبیا کےخلاف وزیراعظم کی ہدایت پر وزیرخارجہ نے بارہا آواز بلند کی جس کے بعد دنیا کے تمام مذاہب اِس امر پر متفق ہوئے کہ اسلامو فوبیا کے خاتمے کے بغیر دنیا میں قیام امن قطعی ممکن نہیں۔
پاکستان اور پھر وزیراعظم عمران خان کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ اقوام متحدہ نے اسلامو فوبیا کو تسلیم کرتے ہوئے ہر سال 15 مارچ کو اِس کے خلاف عالمی دن منانے کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ روسی صدر ولادی میر پوتن سمیت کئی ایک غیر مسلم رہنما اسلامو فوبیا کےخلاف وزیراعظم عمران خان کے موقف کی تائید کرتے ہوئے عالمی سطح پر آواز بلند کرچکے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ پاکستان میں بھی عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں
جنہوں نے اِس منصب پر فائز ہوکر اقوام متحدہ سمیت کئی ایک بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر دین اسلام کیلئے آواز بلند کی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ سے اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن کی منظوری پر بین الاقوامی میڈیا میں یہ موضوع زبردست زیر بحث اور غیر مسلم ممالک میںٴٴٹاک آف دی کنٹریٴٴ ہے ۔
یہی نہیں سوشل میڈیا پر بھی خارجہ اور اسلامی امور کے ماہرین وزیراعظم عمران خان کی اِس کوشش کو برملا تسلیم کرتے ہوئے اِسے تاریخ ساز کامیابی قرار دے رہے ہیں جبکہ اِس اہم معاملے پر میڈیا کے بعض دیگر میڈیمزٟپرنٹ میڈیا نہیںٞ بالخصوص الیکٹرانک میڈیا اِس اہم کامیابی اور معاملے سے لاتعلق نظر آرہا ہے ۔
ملک کے اندر بھی وزیراعظم عمران خان سے نظریاتی و سیاسی اختلافات کرنےوالے اِس معاملے پر اُن کی کاوشوں کی تعریف کرنے پر مجبور ہوگئے ہیںاوراُن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کےخلاف تحریک عدم اعتماد کی کوششوں کو اِس اہم کامیابی سے جھٹکا لگے گا اور مذہبی حلقے عمران خان کی جانب مثبت رویے کےساتھ رجوع کریں گے ۔
کیوں کہ اب ہر سال فرانس،نیوزی لینڈ اور بھارت سمیت اُن ممالک میں بھی اسلامو فوبیا کا دن منایا جائے گا جہاں مسلمانوں اور دین اسلام کے خلاف آئے روز افسوسناک واقعات رونما ہوتے ہیں۔





