نئے سال کی آمد۔ ڈیجیٹل فراڈ کا نیا جال

نئے سال کی آمد۔ ڈیجیٹل فراڈ کا نیا جال
تحریر: رفیع صحرائی
نئے سال کی آمد خوشیوں، امیدوں اور نئے خوابوں کا پیغام لے کر آتی ہے۔ لوگ ایک دوسرے کو نئے سال کی بروقت مبارک باد دینے کے لیے آدھی رات تک جاگتے ہیں۔ دنیا بھر میں نئے سال کی تقریبات کو سیلیبریٹ کیا جاتا ہے۔ بدقسمتی سے اسی موقع کو کچھ عناصر اپنی مکاری اور دھوکہ دہی کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔
تاریخ گواہ ہے کہ فراڈیے ہر دور میں موجود رہے ہیں البتہ وقت کے ساتھ ان کے فراڈ اور لوٹ مار کے طریقے بدلتے رہے ہیں۔ پرانے زمانے میں ٹھگ باز سادہ طریقوں سے سادہ لوح لوگوں کو لوٹ لیتے تھے۔ تب عوام بھی سیدھے سادے ہوتے تھے۔ آسانی سے ان کے جھانسے میں آ جاتے تھے۔ آج ڈیجیٹل دور میں فراڈیے جدید ٹیکنالوجی کے سہارے نئے نئے طریقے اختیار کر کے عوام کو لوٹنے میں مصروف ہیں۔ ٹھگی کے طریقے بدلے ہیں، نیت نہیں بدلی۔
آج کل جس تیزی سے فراڈ کے نئے نئے طریقے ایجاد ہو رہے ہیں سوشل میڈیا کی بدولت لوگ بھی اسی تیزی سے ان طریقوں سے آگاہ ہو جاتے ہیں۔ جب لوگ کسی فراڈ کے طریقہ واردات سے آگاہ ہو جاتے ہیں تو فراڈیے فوراً نیا طریقہ اختیار کر لیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آئے روز لوٹ مار کے نئے ہتھکنڈے سامنے آ رہے ہیں۔ ڈیجیٹل دور میں فراڈ بھی ڈیجیٹل ہو چکے ہیں۔
کبھی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام پر جعلی پیغامات بھیج کر عوام کو لوٹا جاتا ہے، کبھی رقم کی ترسیل کا جھوٹا میسیج بھیج کر ’’ غلطی سے رقم چلی گئی‘‘ کا بہانہ بنا کر واردات ڈال دی جاتی ہے اور کبھی نوکریوں کے جعلی اشتہارات شائع کر کے لوگوں کی عمر بھر کی جمع پونجی ہڑپ کر لی جاتی ہے۔
لالچ فراڈیوں کا سب سے موثر ہتھیار ہوتا ہے۔ فراڈیے ہمیشہ لوگوں کی نفسیات سے کھیلتے ہیں اور انہیں مختلف قسم کے لالچ دے کر اپنے جال میں پھانستے ہیں۔ انسان ان کے جال میں پھنستا اسی وقت ہے جب وہ لالچ میں آ جاتا ہے۔ یہ بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہیے کہ فراڈیے طاقت کے زور پر نہیں بلکہ لالچ کے ذریعے لوٹتے ہیں۔ انسان اسی وقت لٹتا ہے جب وہ بغیر سوچے سمجھے فائدے کے خواب دیکھنے لگتا ہے۔
اب نئے سال کی آمد پر یہی لالچ مختلف صورتوں میں سامنے آ رہا ہے۔ کہیں ٹیلی کام کمپنیوں کے نام پر سیکڑوں جی بی مفت انٹرنیٹ ڈیٹا کی پیشکش کی جا رہی ہے تو کہیں نامور برانڈز کی جانب سے موٹر سائیکل، موبائل فون اور قیمتی تحائف دینے کے جعلی دعوے کیے جا رہے ہیں۔ اس کے لیے طریقہ یہ اختیار کیا گیا ہے کہ لالچ اور ترغیب پر مبنی ایک پیغام ٹائپ کیا جاتا ہے، ساتھ ہی نیچے ایک لنک بھی دیا جاتا ہے اس پیغام کو لوگوں کے ذاتی واٹس اپ نمبر اور مختلف واٹس اپ گروپوں میں بھیج دیا جاتا ہے۔ لوگوں سے کہا جاتا ہے کہ اس لنک کو کلک کر کے آپ تمام ٹیلی کام کمپنیوں کا 50سے 500جی بی مفت ڈیٹا حاصل کر سکتے ہیں۔ کہیں انہیں موٹر سائیکل جیتنے کی نوید سنائی جاتی ہے۔ کسی جگہ انہیں کسی مہنگی ہاسنگ سوسائٹی میں پانچ مرلے کا پلاٹ مفت حاصل کرنے کے لیے قرعہ اندازی میں شمولیت کی دعوت دی جاتی ہے۔ اس پیغام میں درجنوں طرح کے لالچ ہو سکتے ہیں۔ موبائل فون صارف جونہی اس لنک کو کلک کرتا ہے، اس کے فون کا تمام ڈیٹا ہیک کر لیا جاتا ہے جس میں ذاتی معلومات، تصاویر، ویڈیوز، سوشل میڈیا پر صارف کے مختلف اکانٹس کی تفصیل اور پاس ورڈز کے علاوہ بینک اکائونٹ، جاز کیش، ایزی پیسہ وغیرہ کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔ ہیکر سب سے پہلا کام ہی رقوم کا صفایا کرنے کا کرتے ہیں۔ وہ صارف کا پرسنل ڈیٹا چرا کر اسے بلیک میل کرتے ہیں اور بڑی بڑی رقمیں وصول کرتے ہیں۔ ان کا ایک اور طریقہ واردات بھی ہے۔ یہ لوگوں کو دیا گیا لنک کلک کرنے کے بعد دو تین سو روپے کا بیلنس بھیج دیتے ہیں اور ساتھ ہی یہ آفر بھی کرتے ہیں کہ اپنے دوستوں کو بھی لنک بھیجیں۔ آپ کی توسط سے جتنے لوگ دئیے گئے لنک کو کلک کریں گے انہیں فی کس تین سو روپے ملیں گے جبکہ آپ کو بھی ہر کلک کے بدلے میں ایک سو روپے ملیں گے۔ یوں بندہ لالچ میں آ کر اپنے ساتھ دوسروں کو بھی پھنسا دیتا ہے۔
نئے سال کے موقع پر ان دنوں اسی طرح کے ’’ مبارکباد کے لنکس‘‘ اور ’’ جعلی تحائف‘‘ کے پیغامات تیزی سے گردش کر رہے ہیں۔ ان پیغامات کا مقصد صرف اور صرف آپ کی ذاتی معلومات، واٹس ایپ اکائونٹ یا بینک تفصیلات تک رسائی حاصل کرنا ہوتا ہے۔
یاد رکھیے: کسی بھی انجان لنک پر ہرگز کلک نہ کریں۔ اپنا واٹس ایپ کوڈ یا او ٹی پی کبھی کسی سے شیئر نہ کریں۔ مشکوک میسیج کو فوراً ڈیلیٹ کر دیں۔ کسی بھی انعام یا آفر کی تصدیق متعلقہ کمپنی کی آفیشل ویب سائٹ سے کریں۔ فراڈ سے بچائو کے لیے چند اضافی احتیاطی تدابیر بھی اختیار کریں جن کے تحت موبائل میں اینٹی وائرس اور سیکیورٹی اپڈیٹس ہمیشہ فعال رکھیں۔ سوشل میڈیا پر اپنی ذاتی معلومات غیر ضروری طور پر شیئر نہ کریں۔ بچوں اور بزرگوں کو بھی ڈیجیٹل فراڈ کے بارے میں آگاہ کریں اور مشکوک نمبرز اور اکانٹس کو فوری بلاک اور رپورٹ کریں۔نیا سال خوشیوں کا پیامبر ہے مگر لاپرواہی اسے پشیمانی میں بدل سکتی ہے۔ اپنی خوشیوں کو ہیکرز کی نظر نہ لگنے دیں۔ ہوشیار رہیں، محفوظ رہیں!




