خواتین کیوں زیادہ سردی محسوس کرتی ہیں؟

تحریر نہال ممتاز
سردیوں کا موسم آتے ہی کئی لوگ اکثر سردی محسوس کرنے لگتے ہیں۔ خاص طور پر خواتین اکثر یہ شکایت کرتی ہیں کہ ان کے ہاتھ پاؤں ہمیشہ ٹھنڈے رہتے ہیں اور سردی برداشت کرنا مشکل ہوتا ہے۔ لیکن کیا یہ محض ایک خیال ہے، یا سائنس کے مطابق حقیقت بھی ہے؟
تحقیق کے مطابق خواتین واقعی مردوں کے مقابلے میں جلدی سردی محسوس کرتی ہیں۔ اس کی کئی وجوہات ہیں۔ سب سے اہم وجہ عضلات کی مقدار ہے۔ مردوں میں اوسطاً 25 فیصد زیادہ عضلات ہوتے ہیں جو حرارت پیدا کرتے ہیں، جبکہ خواتین میں عضلات کی مقدار کم ہونے کی وجہ سے حرارت کم پیدا ہوتی ہے۔
مزید برآں، خواتین کی جلد مردوں کے مقابلے میں پتلی ہوتی ہے، جس کی وجہ سے جسم کی پیدا کردہ حرارت جلدی خارج ہو جاتی ہے۔ ہارمونز کا فرق بھی اس میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مردوں میں ٹیسٹوسٹیرون عضلات کی نشوونما میں مدد دیتا ہے جبکہ خواتین میں ایسٹروجن چربی پیدا کرتا ہے۔ چربی جسم کے اندرونی حصے کو تو محفوظ رکھتی ہے، لیکن جلد ٹھنڈی محسوس ہوتی ہے، جس سے خواتین زیادہ سردی محسوس کرتی ہیں۔
عمر بھی ایک اہم عنصر ہے۔ نوجوان افراد میں میٹابولزم زیادہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے وہ سردی کم محسوس کرتے ہیں۔ بزرگ افراد اور چھوٹے بچے جلدی سردی محسوس کر لیتے ہیں کیونکہ ان کا میٹابولزم اور جسمانی حرارت پیدا کرنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے۔
نیند کی کمی بھی جسم کے سردی برداشت کرنے کے نظام کو متاثر کرتی ہے۔ جب جسم کم نیند کی وجہ سے تھکا ہوا ہوتا ہے، تو خون کی گردش کم ہو جاتی ہے اور جسم کی سطح جلدی ٹھنڈی ہو جاتی ہے۔
سردی کے اثرات صرف احساس تک محدود نہیں۔ یہ جسم کی حفاظت کرنے والے نظام کو بھی متاثر کرتی ہے۔ ناک اور گلے کی جھلیاں کم خون کی وجہ سے خشک ہو جاتی ہیں، جس سے موجود جراثیم آسانی سے حملہ کر سکتے ہیں۔ اس لیے سردی کے موسم میں اپنے جسم کو گرم رکھنے کے طریقے اپنانا بہت ضروری ہے۔







