مریم نواز شریف کا ویژن: قبضہ مافیا کے خلاف ریاستی عملداری

مریم نواز شریف کا ویژن: قبضہ مافیا کے خلاف ریاستی عملداری
تحریر : شاہ حسین راضی
معاشرے اس وقت تہذیبی زوال کا شکار ہوتے ہیں جب زمین، گھر اور حقِ ملکیت جیسے بنیادی حقوق طاقتور کے ہاتھ میں چلے جائیں اور کمزور شہری خاموشی کو اپنی مجبوری سمجھنے لگے۔ تاریخ گواہ ہے کہ مہذب معاشرے وہی ہوتے ہیں جہاں ریاست زمین پر نہیں بلکہ انصاف پر پہرا دیتی ہے۔ جب یہ پہرا کمزور پڑ جائے تو سماج میں خوف، بداعتمادی اور انتشار جنم لیتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا ویژن اسی ٹوٹے ہوئے سماجی توازن کی بحالی کی سنجیدہ کوشش ہے۔ قبضہ مافیا کے خلاف پنجاب حکومت کے حالیہ اقدامات اس بات کا اعلان ہیں کہ ریاست اب تاخیر اور خاموشی کی پالیسی ترک کر چکی ہے۔ یہ اقدامات محض انتظامی کارروائیاں نہیں بلکہ قانون کی بالادستی کو عملی صورت دینے کا عمل ہیں۔حکومتی سطح پر زمین سے متعلق تنازعات کے لیے ایک واضح اور وقت کے پابند نظام متعارف کرایا گیا ہے جس کے تحت نوے دن کے اندر فیصلہ اور فیصلے کے بعد فوری عملدرآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور ریونیو افسران کی براہِ راست ذمہ داری، ڈیجیٹل نگرانی اور بزرگوں و خواتین کے لیے خصوصی سہولتوں نے اس عمل کو محض فائلوں تک محدود نہیں رہنے دیا بلکہ اسے زمین پر نافذ کیا جا رہا ہے۔ اس منظم حکمتِ عملی کے ذریعے قبضہ مافیا کے سب سے موثر ہتھیار یعنی تاخیر، پیچیدگی اور خوف کو بتدریج کمزور کیا جا رہا ہے۔
سماجی طور پر یہ اقدامات اس اعتماد کی بحالی کا ذریعہ بن رہے ہیں جو برسوں سے مجروح تھا۔ جب شہری دیکھتا ہے کہ شکایت درج ہونے کے بعد فیصلہ بھی ہو رہا ہے اور عمل بھی تو اس کا یقین قانون پر بحال ہونے لگتا ہے۔ یہی یقین معاشرے میں تصادم کے بجائے توازن پیدا کرتا ہے۔
نفسیاتی سطح پر زمین کا تحفظ محض مالی مسئلہ نہیں بلکہ فرد کے وقار اور شناخت سے جڑا ہوتا ہے۔ بروقت انصاف شہری کو یہ احساس دیتا ہے کہ ریاست اس کی محنت، اس کی ملکیت اور اس کے وجود کو تسلیم کرتی ہے۔ یہی احساس خوف کی جگہ اعتماد اور بے بسی کی جگہ شراکت پیدا کرتا ہے۔
تہذیبی معنوں میں قبضہ مافیا کے خلاف یہ ریاستی عملداری ایک واضح پیغام ہے کہ طاقت کا معیار بدل رہا ہے۔ اب طاقت اثر و رسوخ میں نہیں بلکہ قانون کے نفاذ میں پنہاں ہے۔ یہی وہ نکتہ ہے جہاں ریاست محض نظم و نسق کا ادارہ نہیں رہتی بلکہ تہذیبی اقدار کی محافظ بن جاتی ہے۔
مریم نواز شریف کا ویژن ہمیں یہ سمجھاتا ہے کہ قبضہ صرف زمین پر نہیں ہوتا بلکہ خاموشی پر بھی ہوتا ہے۔ جب ریاست اس خاموشی کو توڑ دے تو انصاف ایک خبر کے بجائے ایک حقیقت بن جاتا ہے۔ یہی حقیقت معاشروں کو مہذب بناتی ہے اور یہی عملداری ریاست کو معتبر بناتی ہے۔





