ColumnZia Ul Haq Sarhadi

متحدہ عرب امارات تاریخ کے آئینے میں

متحدہ عرب امارات تاریخ کے آئینے میں!
ضیاء الحق سرحدی پشاور
متحدہ عرب امارات درحقیقت سات مملکتوں کے اتحاد کا نام ہے، یہ جزیرہ عرب کی مشرقی ساحلی پٹی پر واقع ہے۔
آئیے! امارات کی تاریخ اور موجودہ منظرنامے پر روشنی ڈالتے ہیں۔ امارات کی تاریخ تجارت سے جڑی ہوئی ہے، جو 630میں اس خطے میں داخل ہوئی، اس کا ساحل یورپی جارحیت پسندوں کے زیر قبضہ تھا۔ یہ علاقہ انیسویں صدی میں برطانوی استعمار کے کنٹرول میں رہا، یہاں تک کہ جواہرات اور ہیروں کی کھیپ برآمد ہوئی، پھر انیسویں صدی کے اواخر اور بیسویں صدی کے اوائل میں اسے خود مختاری مل گئی۔ اس کے بعد امارات نے گرمیوں میں خلیجی عوام کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے، جبکہ کھجوروں کی کاشت سردیوں میں آمدنی کا ذریعہ ہوتی ہے۔ بیسویں صدی کے درمیان کے عشرے تک یہ سلسلہ جاری رہا، اس دوران تیل کمپنیوں نے تیل کی تلاش کی۔ خام تیل کی پہلی کھیپ سنہ 1962 ء میں ابوظہبی سے برآمد ہوئی، اسے انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے استعمال کیا گیا۔ برطانوی استعمار کے خلیج سے دستبرداری کے اعلان کے ساتھ ہی ابو ظہبی، دبئی، شارجہ،عجمان، ام القواین اور فجیرہ کے حکمرانوں کے مابین یک معاہدہ طے پایا۔ 2دسمبر 1971ء کو متحدہ عرب امارات کے نام سے مشہور فیڈریشن کا قیام عمل میں آیا اور اگلے ہی سال میں ساتویں امارت راس الخیمہ نے اس اتحاد میں شمولیت اختیار کی۔ گزشتہ روز ایک ملاقات میں وفاقی وزیرخزانہ و محصولات سینیٹر محمد اور نگزیب نے کہا ہے کہ تجارت، سرمایہ کاری، ترسیلات زر، بین الحکومتی تعاون اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ پاکستان کی شراکت داری میں یو اے ای کی اہم معاونت قابل تعریف ہے، پاکستان یو اے ای کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں پر عزم ہے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے قومی دن کے موقع پر یو اے ای کی قیادت اور عوام کو دلی مبارکباد دی ہے اور اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان متحدہ عرب امارات کے ساتھ اپنی تاریخی اور دیرینہ شراکت داری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو باہمی احترام، مشترکہ مفاد اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان گہرے تعلقات پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو اے ای میں مقیم متحرک پاکستانی کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان ایک قابل فخر پل کا کردار ادا کر رہی ہے اور متحدہ عرب امارات کی ترقی و کامیابی کیلئے سرگرم ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ شیخ محمد بن زاید النہیان کی بصیرت افروز قیادت میں متحدہ عرب امارات نے ترقی، جدیدیت اور عالمی سطح پر نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے گا اور دوطرفہ شراکت داری کو دونوں ممالک کے روشن اور خوشحال مستقبل کے لئے فروغ دیا جائے گا۔ وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے متحدہ عرب امارات کے نئے سفیر نے پاکستان میں اپنے سفارتی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد سے جس گرمجوشی سے خیر مقدم پر شکر یہ ادا کیا۔ پاکستان اور یو اے ای کے عوام کے درمیان گہرے تاریخی روابط کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پیشہ ورانہ مہارت کے حامل افراد نے یو اے ای میں بینکاری، مالیات، دفاع اور پبلک ایڈمنسٹریشن سمیت مختلف شعبوں میں طویل عرصے تک اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بالخصوص اسٹریٹجک، معاشی اور ثقافتی شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ان کی سفارتی ترجیح رہے گا۔ وزیر خزانہ نے نئے سفیر کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یو اے ای کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں پرعزم ہے، انہوں نے تجارت، سرمایہ کاری، ترسیلات، بین الحکومتی تعاون اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ پاکستان کی شراکت داری میں یو اے ای کی اہم معاونت کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان حالیہ اعلیٰ سطح کے روابط کو بھی دیرینہ اور مستحکم تعلقات کی علامت قرار دیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی معاشی پالیسی کی سمت تجارت کے فروغ اور طویل مدتی سرمایہ کاری کے حصول پر مرکوز ہے اور روایتی تعاون سے آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے زراعت، انفراسٹرکچر، مائننگ، بندرگاہوں، مالیاتی خدمات سمیت مختلف شعبوں میں جاری سرگرمیوں کا حوالہ بھی دیا۔ سفیر نے پاکستانی شہریوں کے لیے یو اے ای حکومت کی اہم ویزا سہولتی اصلاحات پر بھی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ روزانہ تقریباً 500ویزے پر اسیس ہو رہے ہیں اور آن لائن ویزا پراسیسنگ، پاسپورٹ پر سٹیمپنگ کے بغیر ای ویزا، اور پاکستانی اداروں کے ساتھ بہتر سسٹم ٹو سسٹم لنکچز جیسے نئے اقدامات پر عملدرآمد کیا جارہا ہے، تاکہ کاروباری افراد اور دیگر مسافروں کے لیے سفر کو مزید سہل بنایا جا سکے۔ پاکستان میں نیا قائم کردہ یو اے ای ویزا سینٹر بھی پراسیسنگ میں تیزی لانے میں معاون ہوگا۔ وزیر خزانہ نے اس پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یواے ای عالمی سطح پر سرمایہ کاری، تجارتی نمائشوں اور ٹیکنالوجی ایکسپوز کا بڑا مرکز ہے اور اس تناظر میں بہتر سفری سہولتیں کاروباری روابط کے فروغ کے لیے نہایت اہم ہیں، ملاقات میں دفاعی تعاون، تربیتی تبادلوں اور دونوں ممالک کے درمیان تاریخی عسکری روابط پر بھی بات چیت ہوئی، یو اے ای کے سفیر نے اپنی مدت تعیناتی کے دوران ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیر خزانہ نے سفیر کو پاکستان کے بہتر ہوتے ہوئے معاشی اشاریوں پر بریفنگ دی جن میں مستحکم زرمبادلہ کے ذخائر، مہنگائی میں کمی، بہتر ہوتی کرنسی کی صورتحال، اور خصوصاً یواے ای سے آنے والی ترسیلات میں اضافہ شامل ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اب نجی شعبے کی قیادت میں سرمایہ کاری پر مبنی نمو کے ایجنڈے کی جانب بڑھ رہا ہے۔

جواب دیں

Back to top button