ColumnTajamul Hussain Hashmi

مریم نواز شریف کا احساسِ ذمہ داری

مریم نواز شریف کا احساسِ ذمہ داری
تحریر: تجمل حسین ہاشمی
وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ایک ایسا کارنامہ انجام دیا ہے جو نہ صرف دلوں کو چھونے والا ہے بلکہ انسانیت کے لیے ایک عظیم قدم ہے۔ یہ محض ایک انتظامی اقدام نہیں، بلکہ احساس، ہمدردی، اور انسانیت کی عملی تصویر ہے۔ پنجاب، بلکہ پورے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خصوصی تعلیم کے طلبہ کے لیے ایک جامع ہیلتھ اسکریننگ پروگرام شروع کیا گیا، جس نے ہزاروں معصوم چہروں پر اعتماد اور امید کی روشنی جگائی ہے۔ وزیرِاعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر پنجاب میں 35600سے زائد خصوصی بچوں کی صحت کی اسکریننگ کی گئی۔ اس دوران 34000سے زائد طلبہ کا علاج، معائنہ، آنکھوں اور دانتوں کے ٹیسٹ سمیت مختلف امراض کا علاج ممکن بنایا گیا۔ اس کے علاوہ، 20000 سے زائد بچوں کو موقع پر ہی طبی سہولیات فراہم کی گئیں، جبکہ تحصیل اور ضلعی ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں 9000سے زائد طلبہ کو بہترین طبی امداد دی گئی۔ بڑے شہروں کے اسپتالوں میں 5000سے زائد خصوصی طلبہ کے علاج کا بندوبست کیا گیا۔ یہ تمام اقدامات اس عزم کی عکاسی کرتے ہیں کہ پنجاب حکومت کسی بھی بچے کو نظر انداز نہیں کرے گی۔
تعلیم کے میدان میں بھی مریم نواز شریف کے وژن نے نئی راہیں کھول دی ہیں۔ ’’ سی ایم پنجاب خود مختار پروگرام‘‘ کے تحت خصوصی تعلیمی مراکز میں دو نئے کورسز ڈیزائن اینڈ یوٹیوب کنٹینٹ کری ایشن، سوشل میڈیا، اور ای۔ کامرس شروع کیے گئے ہیں تاکہ خصوصی بچے نہ صرف تعلیم یافتہ ہوں بلکہ خود کفیل شہری بھی بن سکیں۔ اس مقصد کے لیے 10 نئی کمپیوٹر لیبز کی منظوری دی گئی ہے، جبکہ 8موجودہ لیبز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت 18ماسٹر ٹرینرز اور 1760طلبہ کو خصوصی تربیت دی جا رہی ہے۔ تربیت میں بہترین کارکردگی دکھانے والے 50طلبہ کو لیپ ٹاپ بھی دئیے جائیں گے۔ یہ روشن مستقبل کی جانب ایک اہم عملی قدم ہے۔
اداروں کی شفافیت اور طلبہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جدید نگرانی کا نظام بھی متعارف کرایا گیا ہے۔ لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، اور ڈی جی خان ڈویژن کے 142خصوصی تعلیمی مراکز میں 989کیمرے نصب کیے جا چکے ہیں۔ دوسرے مرحلے میں بہاولپور، فیصل آباد، راولپنڈی، سرگودھا، اور ساہیوال کے 158اداروں میں مئی 2026ء تک 4381
کیمرے نصب کیے جائیں گے۔ یہ تمام کیمرے لاہور میں قائم ’’ سینٹرل سرویلنس روم‘‘ سے منسلک ہوں گے، جہاں سے نہ صرف طلبہ کے تحفظ پر نظر رکھی جائے گی بلکہ ان کے رویوں کا تجزیہ بھی کیا جائے گا تاکہ علاج اور تربیت کے بہتر طریقے اپنائے جا سکیں۔ نومبر 2025ء تک مزید 3450کیمرے نصب کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ خصوصی بچے کسی بھی لحاظ سے کم اہم نہیں ہیں۔ پنجاب میں خصوصی بچوں کے داخلوں کے لیے ’’ ڈور ٹو ڈور‘‘ مہم بھی کامیابی سے جاری ہے، جس کے نتیجے میں 5000سے زائد نئے داخلے ہو چکے ہیں۔ یہ وہ بچے ہیں جو اب گھر کی چار دیواری سے نکل کر زندگی کی نئی راہوں پر گامزن ہیں۔ وزیرِاعلیٰ مریم نواز شریف نے اپنے ان اقدامات سے ثابت کر دیا ہے کہ حکمرانی صرف اقتدار نہیں، بلکہ خدمت کا دوسرا نام ہے۔ یہ پروگرام محض ایک حکومتی منصوبہ نہیں، بلکہ ایک معاشرتی انقلاب کی بنیاد ہے، جہاں ہر بچہ خواہ وہ جسمانی طور پر مختلف ہو عزت، سہولت، اور مواقع کا حق دار سمجھا جاتا ہے۔ یہ وہ سوچ ہے جو واقعی ’’ احساسِ انسانیت‘‘ کو فروغ دیتی ہے اور انسانی رویوں میں مثبت تبدیلی کا باعث بنتی ہے۔ قوموں کی تعمیر میں تعلیم، صحت، اور روزگار کا بنیادی کردار ہوتا ہے۔ مریم نواز شریف کی دن رات محنت یقیناً قابلِ تعریف ہے، اور ان کی کاوشوں کو سراہنا ضروری ہے۔ عوام کی بنیادی خواہش ہے کہ ان کا ٹیکس کا پیسہ انہی پر خرچ ہو، اور اس وقت مریم نواز شریف نے عوامی خدمات کے لیے خزانے کا منہ کھول دیا ہے۔ عوامی تحفظ کے لیے پنجاب اسمبلی سے ’’غنڈہ ایکٹ 2025‘‘ پاس کر کے جرائم کی شرح کو خاطر خواہ کم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
ماضی کی سیاسی تلخیوں سے ہٹ کر اس وقت پنجاب حکومت عوامی منصوبوں اور سہولیات کی فراہمی میں بہتر کارکردگی دکھا رہی ہے۔ دیگر صوبوں کو بھی اپنی سیاسی الجھنوں کو ختم کر کے عوامی تحفظ کے لیے آگے آنا چاہیے ۔ بدلتی ہوئی صورتِ حال کا تقاضا بھی یہی ہے کہ عوامی خدمات کو اولین ترجیح دی جائے۔ پیپلز پارٹی نے سندھ میں صحت کے حوالے سے بہترین کارکردگی دکھائی ہے، لیکن انفراسٹرکچر کی کمی اور صوبے میں رشوت ستانی نے عوام کو پریشان کر رکھا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بھی سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
ملک مجموعی طور پر بہتری کی طرف گامزن ہے، لیکن نچلی سطح پر اس کے ثمرات بہت کم نظر آ رہے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو مزید بہتر ورکنگ ریلیشن شپ قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ سیاسی رابطوں کی بحالی اور اضافہ وقت کا تقاضا ہے۔ دنیا بھر میں بدلتے حالات اور جنگی صورتِ حال میں اضافہ ہوا ہے، جس میں مزید تیزی آنے کا خدشہ ہے۔ تاہم، سپر پاور امریکا کے صدر ٹرمپ نے بھارت اور دیگر ممالک کو واضح پیغام دیا ہے کہ اب جنگ نہیں ہوگی۔ سیاسی جماعتوں کو اپنے اندرونی اختلافات اسمبلیوں میں حل کرنے چاہئیں۔ سڑکوں پر فیصلوں کا وقت گزر چکا ہے۔ ایسی روش کو ترک کرنا ہوگا، کیونکہ ملک اس کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ جو خدمات کرے گا، وہی عوام کا سکندر ہوگا۔ اب نعروں اور بیانیوں کا وقت نہیں رہا۔
ورلڈ بینک کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر چوتھا بندہ بندہ غربت کا شکار ہے، یعنی ملکی آبادی کا 25فیصد سے زائد حصہ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق چھ کروڑ لوگ معاشی مسائل مہنگائی اور مختلف ادوار میں کمزور حکومتی معاشی پالیسیوں سے شدید متاثر ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب کے اقدامات قابل قدر ضرور ہیں، لیکن معاشی صورتحال سے لوگوں میں افراتفری اور دبائو میں کا شکار ہیں۔

جواب دیں

Back to top button