مریم نواز کا وژن: نوجوانوں کے لیے امید کی کرن

مریم نواز کا وژن: نوجوانوں کے لیے امید کی کرن
تحریر : مایہ طلال
پاکستان دنیا کے ان خوش نصیب ممالک میں شامل ہے جہاں سب سے بڑا سرمایہ نوجوان ہیں۔ اندازاً ستر فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، مگر افسوس کہ یہ اثاثہ برسوں سے مایوسی، بے روزگاری اور غیر یقینی مستقبل کی دھند میں الجھا رہا۔ سابقہ حکومتوں کی معاشی بدانتظامی نے نوجوانوں کے خواب چھین لیے۔ ہزاروں تعلیم یافتہ گریجویٹس روزگار کے لیے دربدر بھٹکتے رہے اور والدین کی امیدیں مایوسی میں بدلتی رہیں۔ ایسے وقت میں پنجاب کو ایک ایسی قیادت کی ضرورت تھی جو نہ صرف نوجوانوں کو سہارا دے بلکہ انہیں اعتماد، مواقع اور ترقی کی راہ پر ڈال سکے۔ یہی کردار وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف نے ادا کیا۔
اقتدار سنبھالتے ہی مریم نواز نے اپنے پہلے خطاب میں یہ عندیہ دیا کہ اب وقت بدلنے والا ہے، اور آج ڈیڑھ سال بعد حقیقت سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے خدمت اور ترقی کو اپنی سیاست کا محور بنایا اور درجنوں منصوبے شروع کیے جو نہ صرف نوجوانوں بلکہ معاشرے کے ہر طبقے کو سہولت اور خوشحالی فراہم کر رہے ہیں۔ ایئر ایمبولینس سروس سے لے کر فری میڈیسن ڈلیوری، ہونہار اسکالرشپ، ای بائیکس، اسکول نیوٹریشن پروگرام، اپنی چھت اپنا گھر اسکیم، لیپ ٹاپس کی فراہمی، خواتین کے کھیلوں کے لیے پنک گیمز، کینسر اور دل کے ہسپتال، آئی ٹی سٹی اور ماحولیاتی پالیسیز، یہ سب اس بات کی علامت ہیں کہ اب پنجاب کا نوجوان اپنے مستقبل کے حوالے سے پر امید ہے۔
پاکستانی نوجوانوں کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ ہمیشہ تجربے کی کمی رہی ہے۔ اکثر ادارے بغیر تجربے کے کسی کو ملازمت دینے کے لیے تیار نہیں ہوتے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے پہلی بار پنجاب میں پیڈ انٹرن شپ پروگرام شروع ہوئے۔ ماحولیات کے شعبے میں نوجوانوں کو ساٹھ ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دیا جا رہا ہے۔ ہیلتھ اور لائیوسٹاک سمیت دیگر شعبوں میں بھی تنخواہ دار انٹرن شپس کا آغاز ہو چکا ہے۔ اسی طرح سی ایم اسکل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو کے تحت نوجوانوں کو جدید شعبوں مثلاً گرافک ڈیزائن، ڈیٹا اینالیٹکس، سائبر سکیورٹی اور مصنوعی ذہانت کی عالمی معیار کی تربیت دی جا رہی ہے تاکہ وہ صرف ملازمت کے متلاشی نہ رہیں بلکہ خود روزگار اور کاروباری مواقع بھی حاصل کر سکیں۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے نوجوانوں کی معاشی خودمختاری کے لیے آسان کاروبار کارڈ متعارف کروایا۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے لیے تین کروڑ روپے تک کے بلاسود قرضے فراہم کیے جا رہے ہیں۔ دوسرے مرحلے میں نوے ارب روپے کے قرضے تقسیم ہوں گے اور کاروباری منصوبوں کے لیے زمین بھی فراہم کی جائے گی۔ یہ اسکیم مکمل طور پر شریعت کے مطابق سود سے پاک ہے، تاکہ نوجوان نہ صرف اپنے لیے بلکہ پورے صوبے کے لیے ترقی کا ذریعہ بن سکیں۔ ایک کامیاب نوجوان صرف اپنے خاندان کو نہیں بلکہ پورے معاشرے کو غربت سے نکالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ پنجاب حکومت نے آئی ٹی انڈسٹری کے فروغ پر بھی خصوصی توجہ دی ہے۔ ہائی پوٹینشل سافٹ ویئر اسٹارٹ اپس کے لیے انکیوبیشن پروگرام، بزنس اور ٹیکنیکل ٹریننگ اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے براہِ راست رابطے کے مواقع نوجوانوں کو عالمی مارکیٹ میں مقابلے کے قابل بنا رہے ہیں۔ یہ اقدامات پاکستان کی معیشت کو نئی راہوں پر ڈالنے کی بنیاد ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ مریم نواز کا وژن وقتی ریلیف نہیں بلکہ ایک پائیدار نظام کی تشکیل ہے۔ نوجوانوں کو تعلیم، ہنر، مالی سہولت اور عملی مواقع فراہم کر کے ہی پاکستان کو دنیا کی صفِ اول کی اقوام میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ آج پنجاب کا نوجوان اعتماد کے ساتھ یہ کہہ سکتا ہے کہ اس کا کل روشن ہے، اور یہی امید پاکستان کی ترقی کی سب سے بڑی ضمانت ہے۔
اختتام پر ایک سچائی دل پر دستک دیتی ہے: نوجوان خوشحال ہوں گے تو پاکستان ترقی کرے گا
ماریہ طلال







