عمر بیت جاتی ہے، ایک گھر بنانے میں۔۔۔ !!!

عمر بیت جاتی ہے، ایک گھر بنانے میں۔۔۔ !!!
تحریر: طلحہ ملک
وزیر اعلی پنجاب کا ایک اور وعدہ وفا
اپنی چھت اپنا گھر، قرضہ اسکیم کے تحت 10ماہ کی قلیل مدت میں 1لاکھ مستحق خاندانوں کو قرضوں کی فراہمی۔ پنجاب کے ریڑھی بانوں، مزدوروں ، دیہاڑی داروں اور کم آمدن افراد کو اپنے اپنے گھر مبارک ہوں۔
15لاکھ تک بلا سود قرضہ 9سال کی مدت میں واپس کرنا ہوگا۔
10ماہ کی قلیل مدت میں قرض فراہمی کا ہدف حاصل کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی وزیر ہائوسنگ بلال یاسین اور ٹیم کو شاباش۔
دور حاضر میں جہاں ایک آدمی بیک وقت بہت سے چیلنجز سے نبردآزما ہورہا ہوتا ہے، وہاں ایک بڑا چیلنج کرائے کے مکان میں درپیش مشکلات کا ہوتا ہے، شہر ہوں یا دیہات، کرایہ دار ہر سال کے آخر میں ایک انجانے خوف میں مبتلا رہتے ہیں کہ آنیوالے سال کرائے میں اضافہ ہوگا اور اگر ہوگا تو کتنا؟؟ ایسی بہت سی درد بھری سانسیں کرایہ دار خوف کے سائے تلے گزارنے پر تب تک مجبور رہتا ہے جب تک مالک مکان کرایہ نہ بڑھا دے یا پھر کرایہ دار ایک جگہ سے مکان چھوڑ کر اپنے بیوی بچوں اور سامان اٹھا کر کسی نئی بستی یا گھر منتقل نہیں ہو جاتا، اب اگلی جگہ کا گھر کس خدوخال کا ہوتا ہے، ہوا، دھوپ، پانی، بجلی اور بچوں سے وابستہ سہولیات سے لے کر فکر معاش تک بہت سی پریشانیاں ایک ہی ڈگر پہ چل رہی ہوتی ہیں اور وقت کی رفتار ہے کہ تھمنے کا نام تک نہیں لیتی۔۔
ان سب مسائل سے جان بچانے کیلئے کمیٹیوں، جمع پونجیوں یا اقساط پر کہیں زمین کا ٹکڑا مل جائے تو اللہ کی رحمت۔۔۔
انسان کی زندگی کا ایک بڑا حصہ اس حد تک آنے میں ہی صرف ہوجاتا ہے۔۔
اس کے بعد گھر بنانا واقعی خواب لگتا ہے، ہر ماہ آمدن کا اچھا بھلا حصہ کرائے کی مد میں خرچ ہونے کے بعد بجلی، گیس، پانی کے بلوں، بچوں کے تعلیمی اخراجات اور پھر روزمرہ کے کھانے کے سوچ بچار گھر کے سربراہ کے اعصاب پر سوار رہتے ہیں، مشکل سے ایک ماہ گزرا تو پھر سے نئی مشکلات کسی نہ کسی راہ میں اپنی طرف آتی نظر آتی ہیں۔۔ ان بے چینیوں کے جھرمٹ میں وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کا پروگرام اپنی چھت، اپنا گھر ایک تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوا ، جس نے بے گھر، کرایہ دار افراد کو ایک نئی امید سے روشناس کروایا، شہر میں 1سے 5مرلہ تک پلاٹ کے حامل افراد کو 15لاکھ تک بلا سود قرضے کی فراہمی سے مسائل کے انبار کو کم کرنے میں بڑا ریلیف سامنے آیا ، دیہی علاقوں میں 10مرلہ تک زمین کی ملکیت رکھنے والے اس سہولت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اسکیم کے افتتاح کو اپنے والد محترم ، سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے خواب کی تعبیر قرار دیا ہے، جس سے ان کی ذاتی دلچسپی کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ اس ضمن میں وزارت ہاسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ کا قلمدان ملنے کے بعد صوبائی وزیر بلال یاسین سمیت متعدد ممبران صوبائی اسمبلی کامیاب افراد کو چیک دیتے نظر آئے تو کبھی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے خود مستحق افراد کی میزبانی کی، وزیر اعلیٰ پنجاب کی عوام دوست پالیسیوں پر خطیر بجٹ سے براہ راست عوام استفادہ حاصل کر رہے ہیں ، اس اسکیم کیلئے حکومت پنجاب کے ادارے پنجاب ہائوسنگ اینڈ ٹائون پلاننگ کے ڈائریکٹر جنرل سکندر ذیشان کے مطابق آن لائن پورٹل پر اب تک لاکھوں درخواستیں موصول ہو چکی ہیں، درخواستوں کی جانچ پڑتال اور قرض کی فراہمی کیلئے مائیکروفنانس کے 3ادارے پنجاب حکومت کے بطور معاون کام کر رہے ہیں، یہ ادارے قرض حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کی جانچ پڑتال اور دیگر امور میں معاونت کر رہے ہیں جن میں اخوت فائونڈیشن جیسے بڑے ادارے کی بھی خدمات لی گئی ہیں، اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کا براہ راست مستفید ہونا اس اسکیم کی کامیابی کا ثبوت ہے کہ انتہائی شفاف طریقے سے بناء سفارش، بناء رشوت اور سیاسی وابستگی سے بالاتر مستفید ہونیوالے افراد 15لاکھ کا بلا سود قرضہ9سال کی مدت میں واپس کریں گے اور دوسری جانب پہلے 3ماہ کوئی قسط ادا نہیں کرنا ہوگی۔
شنید یہ ہے کہ ایسے عوامی فلاحی منصوبے کیلئے پنجاب حکومت نے 5سالا پلان کے مطابق کم از کم 5لاکھ مستحق خاندانوں کو گھر بنانے کیلئے بلا سود قرضے کی فراہمی کا پلان بنا رکھا ہے۔ آن لائن پورٹل پر شہریوں کی درخواستیں موصول ہورہی ہیں، ایک سال میں 1لاکھ کا ہدف ابتداء میں ایک خواب ہی نظر آتا تھا جبکہ 10ماہ کی قلیل مدت میں 1 لاکھ سے زائد افراد کو بلاسود قرضوں کی تقسیم حکومتی پالیسیوں پر عوام کے اعتماد کا مظہر ہے، درخواست گزاروں کے اعدادوشمار پر نظر دوڑائی جائے تو لگتا ہے کہ افورڈایبل ہائوسنگ پراجیکٹس کی وقت حاضر میں ضرورت مزید بڑھ گئی ہے، سیلاب کی تباہ کاریوں میں بے گھر ہونیوالے افراد کو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے امدادی پیکج کے ساتھ ساتھ گھروں کی ازسر نو تعمیر کیلئے ترجیحی بنیادوں پر قرضوں کی فراہمی اگر ہو جائے تو سونے پہ سہاگہ ہو جائے گا، بے گھروں کے منہدم گھروں کی تعمیر میں آسانی حکومتی کیلئے کوئی مشکل کام نہیں، جس طرح اپنی چھت اپنا گھر اسکیم کے تحت 15لاکھ کے عوض 14ہزار ماہانہ اقساط کی ادائیگی ہو تو ہر کسی کیلئے آسان اور قابل عمل ہوگا۔
ابتدائی ہدف کو 2ماہ قبل حاصل کر لینے اور درخواست گزاروں کی لاکھوں رجسٹریشن سے عکاسی یہی ہے کہ حکومت پنجاب آنیوالے سال میں ایک بڑا نمبر اکٹھا کرنے میں بھی کامیاب ہوتی نظر آرہی ہے، محدود وسائل رکھنے والے خاندان اس قرض کو با آسانی حاصل کر چکے ہیں اور اگر آپ یا گردونواح میں کسی نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی اپنی چھت، اپنا گھر اسکیم سے مستفید ہونا ہے تو پی آئی ٹی بی کے آن لائن پورٹل کے ذریعے یا ٹال فری نمبر 080009100 پر کال کرکے اپلائی کیا جاسکتا ہے، وزیر ہائوسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ بلال یاسین، سیکرٹری ہائوسنگ نورالامین مینگل اور ڈی جی پنجاب ہائوسنگ اینڈ ٹائون پلاننگ ایجنسی کے ڈی جی سکندر ذیشان، معاون اداروں کے سربراہان سے اسکیم کی کامیابی کیلئے بھرپور متحرک نظر آئے ہیں، متعدد اضلاع میں لوگوں کی دہلیز پر جا کر مسائل بارے دریافت کرنا اور شفافیت برقرار رکھنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے، صوبائی وزیر ہائوسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ بلال یاسین کا کہنا تھا کہ پنجاب کے ریڑھی بانوں، مزدوروں ، دیہاڑی داروں اور کم آمدن افراد کو اپنے اپنے گھر مبارک ہوں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا خواب، ملکی تاریخ کے منفرد منصوبے کی عملی شکل بن چکا ہے، اپنی چھت، اپنا گھر صرف ایک حکومت کا منصوبہ نہیں، خدمت، عبادت اور سعادت کا سفر ہے، ایک سال کی بجائے 10ماہ کی قلیل مدت میں حکومت پنجاب نے خواب کو حقیقت میں بدل دیا، صوبائی وزیر بلال یاسین کا مزید کہنا تھا کہ 1لاکھ خاندانوں کو قرضوں کی فراہمی کا سن کر دل خوشی اور فخر سے معمور ہے، کرایہ دار، بے گھر اور کچے مکان والے اب خوبصورت، محفوظ چار دیواری اور مالک مکان بن چکے ہیں، ان شاء اللہ آئندہ 4سالوں میں مزید 4لاکھ سے زائد مستحق خاندانوں کو ان کے خوابوں کی تعبیر ملے گی۔ غریب کو چھت فراہم کرنے میں مدد کرنا بہت بڑا اعزاز اور باعث برکت ہے، حکومت پنجاب عوامی فلاح اور بہبود کیلئے ہر ممکن اقدامات یقینی بنا رہی ہے۔





