Column

ایس سی او اجلاس، پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی

اداریہ۔۔۔۔
ایس سی او اجلاس، پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی
معرکہ حق میں بھارت کے خلاف عظیم کامیابی کے بعد دُنیا بھر میں پاکستان کا وقار اور اعتبار بڑھ رہا ہے۔ پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر ہورہا ہے۔ ملک عزیز کی توقیر اور وقعت بڑھ رہی ہے جب کہ بھارت اپنا اعتبار اور وقار کھو رہا ہے۔ گزشتہ روز چین میں شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان کو بڑی سفارتی کامیابی ملی ہے، جعفر ایکسپریس اور خضدار کے دہشت گرد حملوں کی پُرزور مذمت کی گئی ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف ایس سی او سربراہی اجلاس میں توجہ کے مرکز بنے رہے۔ اس اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے اور اس ضمن میں مشترکہ اعلامیے کا اجرا بھی کیا گیا، جس میں سب سے اہم دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف مشترکہ جدوجہد پر اتفاق تھا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر صائب خطاب کیا اور قوم کے جذبات کی بھرپور ترجمانی کی۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے 25ویں سربراہان مملکت کونسل اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ دنیا کثیرالقطبی، منصفانہ اور نمائندہ عالمی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے، فورم میں اقوام متحدہ میں ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ رکن ممالک نے اقوام متحدہ اور ایس سی او چارٹر کی پاسداری دہرائی، ریاستوں کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور عدم مداخلت بنیادی اصول قرار دیا گیا۔ مشترکہ اعلامیے میں پہلگام، جعفر ایکسپریس اور خضدار حملوں کی سخت مذمت کی گئی، ایس سی او نے فلسطین میں فوری، پائیدار جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے ایران پر جون 2025ء کے حملوں کی مذمت کی اور کہا کہ حملے ایران کی قومی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں۔ اعلامیے میں شنگھائی اسپرٹ کے تحت باہمی اعتماد اور مشترکہ ترقی کے عزم کی توثیق دیتے ہوئے یوریشیا میں برابری اور ناقابل تقسیم سیکیورٹی کا ڈھانچہ تشکیل دینے پر زور دیا گیا، ایس سی او نے کثیرالجہتی تعاون کی سمت واضح کرتے ہوئے ترقیاتی حکمتِ عملی 2035تک منظور کرلی۔ اعلامیے میں دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی کے خلاف مشترکہ جدوجہد پر اتفاق کیا گیا اور سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یونیورسل سینٹر اور اینٹی ڈرگ سینٹر کے معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ اعلامیے کے مطابق منشیات، سائبر کرائم اور سرحدی سیکیورٹی پر مشترکہ تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ جوہری عدم پھیلائو معاہدے کی حمایت اور پُرامن ایٹمی توانائی تک مساوی رسائی پر زور دیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق جعفر ایکسپریس اور خضدار میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی ایس سی او کی جانب سے باضابطہ مذمت کو پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے، اس سے عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے موقف کی تائید ہوئی ہے ۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ رکن ممالک دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور مل کر اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم ( ایس سی او) کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا سیاسی مفادات کیلئے دہشت گردی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے والے ممالک کے جھوٹے بیانیے کو تسلیم نہیں کرتی، بلوچستان، خیبر پختونخوا میں دہشت گرد حملوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں، پاکستان امن کا خواہاں اور اپنے تما م ہمسایوں سے معمول کے مستحکم تعلقات چاہتا ہے، لیکن انتہاپسندی اور دہشت گردی خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے، پاکستان تمام بین الاقوامی و دوطرفہ معاہدوں کا پاسدار ہے، ہمارا معاشی تبدیلی کا منصوبہ تین ستونوں پر مبنی ہے، آگے کا سفر طویل اور کٹھن ہوگا، کبھی تیز دھوپ، کبھی سخت سرد ہوائیں ہمارے حوصلے، صبر اور عزم کا امتحان لیں گے، ہمارا مقصد ہمیں تمام مشکلات کو برداشت کرنے کے قابل بنانا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ چین کی کامیابیاں صدر شی جن پنگ کی مدبرانہ اور بصیرت افروز قیادت کا نتیجہ ہیں، چین کی عالمی قیادت ایس سی او ہی نہیں بلکہ دیگر نمایاں اقدامات میں بھی نظر آتی ہے، پاکستان ہمیشہ کثیرالجہتی، مکالمے اور سفارت کاری کی طاقت پر یقین رکھتا ہے، کسی بھی ملک کے لیے خودمختاری اور علاقائی سالمیت سے بڑھ کر کچھ نہیں، پاکستان ایس سی او اراکین اور ہمسایہ ممالک کی خودمختاری و علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے اور تمام بین الاقوامی و دوطرفہ معاہدوں کا پاسدار ہے۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاک، چین اقتصادی راہداری ( سی پیک) دونوں ممالک کے درمیان بہترین منصوبہ ہے، پاکستان اقوامِ متحدہ اور ایس سی او کے چارٹرز پر عمل پیرا ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا، ایران پر اسرائیل کی بلاجواز جارحیت قابلِ مذمت اور ناقابلِ قبول ہے جبکہ غزہ میں جاری ظلم اور بھوک ہمارے اجتماعی ضمیر پر نہ ختم ہونے والا زخم ہے، پاکستان اقوامِ متحدہ کے منظور شدہ دو ریاستی حل کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشتگرد حملوں کے ذمہ داروں اور ان کے سہولت کاروں کو جواب دہ ہونا ہوگا۔ایس سی او اجلاس میں خضدار اور جعفر ایکسپریس حملوں کی پُرزور مذمت پاکستان کی تاریخی کامیابی شمار ہوتی ہے۔ دہشت گردی اور انتہاپسندی واقعی سنگین مسائل ہیں، جن پر قابو کے لیے تمام رکن ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ایران پر اسرائیلی حملوں کی بھی مشترکہ اعلامیے میں مذمت کی گئی۔ پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے بہت شاندار خطاب فرمایا۔ پاکستان کے موقف کو درست طور پر پیش کیا۔ وزیراعظم نے اس دوران ناصرف فلسطین کا معاملہ بھرپور طور پر اُٹھایا بلکہ اسرائیلی حملوں کی پُرزور مذمت بھی کی جب کہ ایران پر اسرائیلی حملے کو بھی ناقابل قبول قرار دیا۔ ایس سی او اجلاس پاکستان کے لیے بڑی کامیابیوں کی وجہ ثابت ہوا ہے۔ یہ اجلاس تمام رکن ممالک کے لیے احسن ثابت ہوگا۔ رُکن ممالک کو دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا اور امن کی خاطر موثر حکمت عملی اپنانی ہوگی۔

 

 

شذرہ۔۔۔۔
پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ، 5جوان شہید
وطن کے سپوت ملک و قوم کی حفاظت کے لیے ہر وقت چوکس و تیار ہوتے ہیں۔ پاکستان پچھلے 78سال سے ایسے ہی بہادر سپوتوں کی وجہ سے دشمنوں کے وار سے اب تک محفوظ ہے۔ دشمن نے ملک کو تباہ کرنے کے لیے تمام تر حربے و ہتھکنڈے آزمائے، سازشیں کیں، جھوٹ کا سہارا لیا، پراپیگنڈے کیے، جنگیں مسلط کیں، پاک فوج نے ہر بار دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اور اُس کی تمام تر ریشہ دوانیوں کو ناکام بنایا۔ جب بھی دشمن پاکستان پر حملہ آور ہوا، پاک فوج کے بہادر جوانوں نے اُس کی اینٹ سے اینٹ بجا ڈالی۔ اس کی حالیہ مثال معرکہ حق کی تاریخی کامیابی سے دی جاتی ہے، جب پاکستان کی افواج کے ہاتھوں دشمن کی فوجوں کی بُری طرح چھترول ہوئی۔ گزشتہ روز پاک آرمی کے ہیلی کاپٹر کو تربیتی پرواز کے دوران حادثہ پیش آیا ہے، جس میں دو میجر سمیت 5جوان شہید ہوگئے۔ پاک فوج کا ہیلی کاپٹر تربیتی پرواز کے دوران حادثے کا شکار ہوگیا، جس کے نتیجے میں افسر سمیت 5جوان شہید ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج کا ایم آئی۔17ہیلی کاپٹر تربیتی پرواز کے دوران ہُڈور گائوں کے قریب گر کر تباہ ہوگیا، حادثہ پیر کی صبح قریباً 10بجے پیش آیا، ہیلی کاپٹر تھکداس کنٹونمنٹ سے قریباً 12کلومیٹر کے فاصلے پر کریش لینڈنگ کے بعد تباہ ہوا۔ ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر میں موجود تمام عملہ جامِ شہادت نوش کر گیا، شہدا میں پائلٹ ان کمانڈ میجر عاطف، کو پائلٹ میجر فیصل، فلائٹ انجینئر نائب صوبیدار مقبول، کریو چیف حوالدار جہانگیر اور کریو چیف نائیک عامر شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر تربیتی پرواز پر تھا جب اسے تکنیکی خرابی پیش آئی، آرمی ایوی ایشن کی تربیتی پروازیں معمول کا حصہ ہیں تاکہ آپریشنل تیاری کو ہر وقت یقینی بنایا جاسکے۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ تربیت دفاعی ذمے داریوں کے ساتھ انسانی ہمدردی پر مبنی امدادی و بحالی کے مشنز کے لیے بھی ناگزیر ہے، ملک کے دفاع اور عوامی خدمت کے ہر پہلو میں بھرپور تیاری یقینی بنائی جائے گی۔ یہ بڑا افسوس ناک واقعہ ہے۔ اس پر پوری قوم دُکھ اور درد کی کیفیت میں مبتلا ہے اور شہید جوانوں کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔

جواب دیں

Back to top button