پاک، بنگلادیش میں 6اہم معاہدے

پاک، بنگلادیش میں 6اہم معاہدے
بنگلادیش میں کچھ عرصہ قبل شیخ حسینہ واجد کی عوامی لیگ کی متنازع حکومت کا خاتمہ ہوا ہے، جو سالہا سال سے بنگلادیش کے اقتدار پر براجمان تھی، پاکستان دشمنی اس کا وتیرہ تھی، پاکستان کے خلاف یہ حکومت اپنے عوام میں بھی زہر گھولتی رہی، بھارت کے قریب رہی اور پاکستان مخالفت میں تمام حدیں پار کرتی نظر آئی۔ عوامی تحریک کے دور میں پاک بنگلادیش تعلقات بہتر رُخ اختیار نہ کرسکے کہ شیخ حسینہ ایسا چاہتی ہی نہیں تھی۔ سیاسی مخالفین کو بھی انتقام کا نشانہ بنانا شیخ حسینہ کا وتیرہ تھا۔ اپنی سب سے بڑی سیاسی مخالف خالدہ ضیاء کو سالہا سال سے انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے قید و بند کی صعوبتوں میں مبتلا رکھا ہوا تھا۔ جماعت اسلامی بنگلادیش کے کئی اہم رہنمائوں کو ظالمانہ انداز میں پھانسی پر چڑھایا۔ شیخ حسینہ واجد کے ظلم کی داستانیں بنگلادیش میں جابجا بکھری پڑی تھیں۔ بنگلادیش کے عوام اس حکومت کے ظلم و ستم سے ازحد تنگ تھے۔ انتخابی دھاندلیاں اور کرپشن عام تھی۔ آخر کب تک ظلم برداشت کرتے رہتے۔ زبردست عوامی احتجاج اور تحریک کے نتیجے میں شیخ حسینہ واجد کی آمریت کا خاتمہ ہوا، شیخ حسینہ بھارت فرار ہوگئیں۔ اُن کے دور آمریت کے بعد نیا بنگلادیش اُبھر کر سامنے آیا، اس حقیقت کو دُنیا بھی تسلیم کرتی ہے، نوبل انعام یافتہ پروفیسر محمد یونس کو بنگلادیش کا چیف ایڈوائزر مقرر کیا گیا۔ محمد یونس کے سربراہ حکومت بننے کے بعد سے پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان تعلقات خاصے خوش گوار اور بہتر ہوئے ہیں۔ بھارت کی جانب جھکائو کا خاتمہ ہوا ہے۔ اُن کی سربراہی میں بنگلادیش ترقی اور خوش حالی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ سیاسی و سماجی ناہمواریوں کا خاتمہ ہوا ہے۔ حالات خاصے بہتر ہوئے ہیں۔ پچھلے مہینوں کے درمیان پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان تعلقات مضبوط اور مستحکم ہوتے نظر آئے ہیں۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بنگلادیش کا دورہ کیا ہے، جہاں دونوں ملکوں کے درمیان 6 اہم معاہدے طے پائے ہیں، جو سنگِ میل کی سی حیثیت رکھتے ہیں۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس سے ملاقات کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور بنگلادیش کے تعلقات کی بحالی اور نوجوانوں کے درمیان روابط بڑھانے اور کنیکٹیویٹی بہتر بنانے پر بھی بات ہوئی۔ ترجمان کے مطابق نائب وزیراعظم نے پروفیسر محمد یونس کو وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے نیک خواہشات پہنچائیں۔ ملاقات میں خطے کی حالیہ صورت حال اور علاقائی تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ نائب وزیراعظم نے بنگلادیشی حکومت کی بہترین میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔ ملاقات کے دوران مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ترجمان نے بتایا کہ بات چیت کے دوران تجارتی و اقتصادی تعاون کو وسعت دینے پر بھی زور دیا گیا۔ اس سے قبل نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اپنے دورہ بنگلادیش کے دوران مشیر خارجہ سے ملاقات کی، جس کے دوران باہمی تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا جبکہ اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان 6معاہدے طے پاگئے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ دونوں فریقین نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں پر غور کیا، جن میں اعلیٰ سطح کے روابط، تجارت و اقتصادی تعاون، عوامی روابط، ثقافتی تبادلے، تعلیم و استعداد کار میں تعاون اور انسانی ہمدردی کے مسائل شامل تھے۔ ملاقات میں سارک کی بحالی، مسئلہ فلسطین اور روہنگیا کے مسئلے کے حل سمیت علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ کیا گیا۔ پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور بنگلادیش کی طرف سے وفد کی قیادت ایڈوائزر برائے خارجہ امور محمد توحید حسین نے کی۔ مذاکرات میں دوطرفہ تعلقات، اقتصادی و تجارتی تعاون اور علاقائی مسائل پر تفصیلی بات چیت کی گئی، SAARCکی بحالی اور خطے میں تعاون کے فروغ پر بھی غور کیا گیا۔ مذاکرات میں دونوں ممالک کے متعلقہ شعبوں کے اعلیٰ حکام بھی شریک رہے۔ بعد ازاں نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اور بنگلادیش کے ایڈوائزر برائے خارجہ امور کی نگرانی میں اہم MoUsاور معاہدوں پر دستخط کی تقریب ہوئی، اس دوران پاکستان اور بنگلادیش نے کل 6اہم معاہدوں اور MoUsپر دستخط کیے۔ جن معاہدوں پر دستخط کئے گئے ان میں سفارت کاروں اور حکومتی اہلکاروں کے لیے ویزا ختم کرنے، دونوں ممالک کی فارن سروس اکیڈمیوں کے درمیان MoU، ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (APP)اور بنگلادیش سنگباد سنگستھا (BSS)کے درمیان معاہدہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ انسٹی ٹیوٹ آف اسٹرٹیجک اسٹڈیز اسلام آباد اور بنگلادیش انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل اینڈ اسٹرٹیجک اسٹڈیز، ٹریڈ جوائنٹ ورکنگ گروپ کے دوران MoUاور ثقافتی تبادلے کے پروگرام (2028-2025)پر دستخط کیے گئے۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا دورۂ بنگلادیش انتہائی اہم نوعیت کا تھا، جس میں وہاں کے سربراہ حکومت سے اُن کی ملاقات خاصے خوش گوار ماحول میں ہوئی۔ 6اہم معاہدات طے پائے گئے، جن پر دستخط کیے گئے۔ یہ بڑی اہم اور تاریخ ساز کامیابی میں شمار ہوتی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے مواقع بڑھ رہے ہیں۔ شراکت داریوں کی راہ ہموار ہورہی ہے۔ ان شاء اللہ اگلے وقتوں میں یہ تعلقات مزید مضبوط اور مستحکم ہوں گے، جس سے دونوں ممالک کے عوام کو فوائد پہنچیں گے۔
بارشوں سے مزید 14افراد جاں بحق
ملک بھر میں امسال شدید بارشیں، سیلاب، کلائوڈ برسٹ، لینڈ سلائیڈنگ بڑی تباہ کاریاں مچارہے ہیں۔ اب تک قریباً 700 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں۔ پورے ملک میں بارشوں اور سیلاب سے بڑی نازک صورت حال ہے۔ بے شمار لوگ بے گھر ہوچکے ہیں۔ آگے بھی مزید طاقتور اسپیل کے حوالے سے اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔ گزشتہ روز بھی کے پی، پنجاب اور آزاد کشمیر میں شدید بارشوں میں درجن سے زائد لوگ جاں بحق ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مون سون کے طاقتور اسپیل کے زیر اثر خیبرپختونخوا، پنجاب اور آزادکشمیر میں طوفانی بارشیں جاری ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان میں تیز ہوائوں اور طوفانی بارش نے تباہی مچا دیں، متعدد مکانات کی چھتیں گر گئیں، بجلی کے تار اور کھمبے گرنے کے باعث مختلف حادثات میں 14افراد جاں بحق جبکہ 60سے زائد زخمی ہوگئے، لینڈ سلائیڈنگ سے متعدد مکان تباہ ہوگئے، پنجاب میں بہنے والے دریائوں میں کئی مقامات پر سیلاب کی صورتحال برقرار ہے جبکہ ندی نالوں میں بھی طغیانی دیکھی گئی، سیلاب سے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔ نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا، مکانات منہدم ہونے سے مختلف حادثات میں14افراد جاں بحق اور 60زخمی ہوگئے۔ مزید 14افراد کی بارشوں کے باعث اموات افسوس ناک ہیں۔ پوری قوم ان اموات پر دُکھ کی کیفیت میں مبتلا ہے۔ شدید بارشوں کے سبب ہر سال ہی وطن عزیز کو سیلابی صورت حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سال 2022تو اس وجہ سے خاصا تکلیف دہ تھا۔ 1700سے زائد لوگ اُس میں جاں بحق ہوئے تھے۔ کروڑوں لوگ متاثر ہوئے تھے۔ بے گھری کا عذاب جھیلنا پڑا تھا۔ وطن عزیز موسمیاتی تغیر کا ذرا بھی ذمے دار نہیں، لیکن اس کا سب سے زیادہ خمیازہ بھگت رہا ہے۔ ہر سال ہی مشکل صورت حال سے ملک و قوم کو گزرنا پڑتا اور بڑے جانی و مالی نقصانات سے واسطہ پڑتا ہے۔ دُنیا کو اس نازک موقع پر پاکستان کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے اور اس کی مشکلات میں کمی کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔





