سندھ سب سے آگے: خواتین صنعتی کارکنوں کے لیے 10000الیکٹرک موٹر سائیکلیں، بالکل مفت

سندھ سب سے آگے: خواتین صنعتی کارکنوں کے لیے 10000الیکٹرک موٹر سائیکلیں، بالکل مفت
تحریر: مراد وحید
پاکستان کی حالیہ تاریخ کے سب سے بڑے اور مساوات پر مبنی عوامی منصوبوں میں سے ایک کے طور پر، ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ (WWBS)نے صوبہ بھر میں ایک انقلابی اقدام شروع کیا ہے جس کے تحت 10000الیکٹرک موٹرسائیکلیں خواتین صنعتی کارکنوں کو بالکل مفت فراہم کی جائیں گی۔ یہ پروگرام خواتین کی روزانہ سفری مشکلات کا پائیدار حل، سماجی شمولیت کا مضبوط قدم، اور معیشت و ماحول، دونوں کے لیے سمجھدار حکمتِ عملی ہے۔
یہ صرف فلاحی پروگرام نہیں، یہ خواتین کی ورک فورس میں بھرپور شمولیت، لاگت میں کمی اور باوقار نقل و حرکت کے لیے ڈھانچہ جاتی سہولت ہے۔ ہم سواری نہیں، رسائی فراہم کر رہے ہیں، WWBSکے نمائندے نے کہا۔
بااختیاری، مساوات اور رسائی
اہلیت: 20تا 45سال کی وہ خواتین جو رجسٹرڈ صنعتی اداروں میں ملازم اور EOBI/SESSIکے تحت درج ہیں۔
شمولیت: اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی خواتین کے لیے 20%کوٹہ مخصوص۔
انتخاب: ڈیجیٹل قرعہ اندازی کے ذریعے شفاف مرحلہ وار تقسیم، میڈیا اور عوامی نمائندوں کی موجودگی میں، تاکہ مکمل احتساب اور ضلعی سطح پر برابری یقینی بنے۔
برقرار رکھنے کی شرط: ہر مستفید خاتون موٹرسائیکل کو کم از کم 7سال اپنے پاس رکھے گی، اس عرصے میں فروخت/منتقلی کی اجازت نہیں تاکہ فلاحی مقصد محفوظ رہے۔
شمولیت کا دائرہ، مزید وسیع
بہت سی اہل خواتین کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے کے امکان کو دیکھتے ہوئے، WWBSنے 60روزہ رعایتی مدت رکھی ہے، قرعہ اندازی کی تاریخ سے 60دن کے اندر درست موٹر سائیکل ڈرائیونگ لائسنس حاصل کیا جا سکتا ہے۔ لائسنس حتمی حوالگی کے وقت درکار ہوگا، درخواست کے وقت نہیں، یوں شمولیت برقرار رہتی ہے اور قوانین کی پاسداری بھی۔
ماحولیاتی اور معاشی فوائد
زیرو ایمیشن ٹرانسپورٹ سے کاربن اخراج میں کمی
سفری اخراجات میں نمایاں بچت اور وقت کی پابندی میں بہتری
محفوظ، خودمختار اور باوقار سفر، خواتین کے لیے حقیقی سہولت
یہ سندھ کی محنت کش خواتین کے لیے ایک سبز سرمایہ کاری ہے، انحصار کم کرتی ہے، لاگت گھٹاتی ہے اور قومی پائیداری اہداف کو تقویت دیتی ہے، WWBSکے ترجمان نے کہا۔
سندھ، رہنمائی کرتے ہوئے
یہ کوئی پائلٹ نہیں بلکہ صوبہ گیر، مکمل فنڈڈ اور نظام ساز پروگرام ہے جس میں آغاز ہی سے شفافیت اور حفاظتی میکانزم شامل ہیں۔ وزیر محنت و افرادی وسائل شاہد عبدالسلام تھہیم نے اس اقدام کو چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وژن کا تسلسل قرار دیا:
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی رہنمائی میں سندھ شفاف اور جوابدہ حکمرانی کی مثال پیش کر رہا ہے۔ یہ پروگرام ہماری محنت کش خواتین کو تحفظ، خودمختاری اور مواقع دیتا ہے، یہ محض علامتی نہیں، بلکہ حقیقی اور پائیدار اثر پیدا کرنے والا قدم ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ سندھ مقصدیت کے ساتھ قیادت کر رہا ہے۔
اندراج/درخواست
اہل خواتین اپنی درخواستیں WWBSکے آفیشل ڈیجیٹل پورٹل کے ذریعے جمع کرائیں گی۔ جانچ پڑتال CNIC، EOBI/SESSI ریکارڈ اور آجر کی تصدیق سے ہوگی تاکہ مکمل شفافیت اور انصاف یقینی بنایا جا سکے۔ ( رہنمائی اور ٹائم لائنز WWBSکے جاری کردہ اعلامیوں کے مطابق ہوں گی)۔





