تبدیلی کے بارے میں افواہیں سراسر جھوٹ

تبدیلی کے بارے میں
افواہیں سراسر جھوٹ
آرمی چیف عاصم منیر کی ولولہ انگیز قیادت میں پاکستان نے معرکہ حق میں بھارت کو عبرت ناک شکست سے دوچار کیا۔ عسکری لحاظ سے کئی گنا بڑی، جدید ہتھیاروں، طیاروں، میزائلوں اور ٹیکنالوجی سے لیس قوت کو چاروں شانے چت کرنا اور جنگ بندی کے لیے گھٹنوں پر لے آنا چنداں آسان نہ تھا۔ اس کا سہرا فیلڈ مارشل عاصم منیر کے سر بندھتا ہے، جن کے تدبر، دُوراندیشی اور جنگی حکمت عملی نے دشمن کو ناصرف ناکوں چنے چبوائے بلکہ اُس کے غرور، تکبر اور گھمنڈ کو بھی سمندر برد کر ڈالا۔ پاکستان کی بہادر افواج نے جوش اور جذبہ ایمانی کے ساتھ اپنے سے کئی گنا طاقتور دشمن کو نا صرف قابو کیا، بلکہ اُس کی بُری طرح چھترول بھی کر ڈالی۔ سپہ سالار نے ملک کے محافظ کا کردار بحسن و خوبی نبھایا۔ جنگِ مئی کے بعد بھارت کی ذلت اور رُسوائیوں کا سلسلہ شروع ہوا، اُس کی بی وقعتی میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، عالمی سطح پر وہ اپنا وقار اور اعتبار کھو چکا ہے، اُس کے جھوٹ کی بیساکھی دیمک چاٹ چکی ہے اور وہ زمین پر دھڑام آگرا ہے۔ پاکستان کا وقار اور اعتبار مسلسل بڑھ رہا ہے۔ دُنیا بھر میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی جارہی ہے۔ پاکستان کی ستائش ہورہی ہے جب کہ بھارت پر لعنت و ملامت کی برسات جاری ہے۔ امریکا اور اُس کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو بھارت کے سب سے بڑے حمایتی کہلاتے تھے، وہ اب مودی کی پالیسیوں سے اتنے نالاں ہیں کہ اُس پر سخت ترین 50فیصد ٹیرف عائد کیا جا چکا ہے، مودی کو ٹرمپ مسلسل معتوب ٹھہرا رہے ہیں، کیونکہ اُس کا امن دشمن کردار ساری دُنیا کے سامنے عیاں ہوچکا ہے، اُس کے مکروہ چہرے سے نقاب اُتر چکا ہے۔ امریکا کی جانب سے پاکستان میں امن کی دشمن بھارتی پراکسیز بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو عالمی دہشت گرد ٹھہرایا گیا ہے، جس سے پاکستان کے موقف کی جیت اور بھارت کی بڑی ہار ہوئی ہے۔ اس کی دہشت گردی کا کچا چٹھا کھل کر سامنے آگیا ہے۔ آرمی چیف عاصم منیر کو معرکہ حق میں شاندار کامیابی پر فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی گئی۔ قوم کی جانب سے اس فیصلے کو بھرپور طور پر سراہا گیا۔ عالمی سطح پر بھی فیلڈ مارشل عاصم منیر کے کردار کو سراہا جارہا ہے۔ پچھلے ہفتوں صدر امریکا سے ملاقات کے موقع پر ٹرمپ کی جانب سے اُن کے کردار کی دل کھول کر تعریف کی گئی۔ دُنیا بھر میں فیلڈ مارشل کی ستائش ہورہی ہے۔ گزشتہ روز بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں بھی فیلڈ مارشل کا بھرپور استقبال دیکھنے میں آیا۔ اس موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ سیاسی مصالحت سچے دل سے معافی مانگنے سے ممکن ہے جبکہ معافی مانگنے والے فرشتے رہے اور معافی نہ مانگنے والا شیطان بن گیا۔ برسلز میں اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے منعقدہ تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں فیلڈ مارشل نے کہا کہ تبدیلی کے بارے میں افواہیں سراسر جھوٹ ہیں، یہ افواہیں پھیلانے والے حکومت اور مقتدرہ دونوں کے مخالف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خدا نے انہیں اس ملک کا محافظ بنایا ہے، اس کے علاوہ کسی عہدے کی خواہش نہیں۔ ایک سوال پر فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ سیاسی مصالحت سچے دل سے معافی مانگنے سے ممکن ہے۔ آرمی چیف نے سیاسی مصالحت پر گفتگو کے دوران تخلیق آدم سے متعلق قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تخلیق آدم کے بعد ابلیس کے سوا سب نے آدم کو خدا کا حکم سمجھ کر قبول کیا، معافی مانگنے والے فرشتے رہے اور معافی نہ مانگنے والا شیطان بن گیا۔ خارجہ پالیسی کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے فیلڈ مارشل کا کہنا تھا کہ پاکستان کو چین اور امریکا سے تعلقات میں توازن برقرار رکھنے کا طویل تجربہ ہے، ایک دوست کے لیے دوسرے دوست کو قربان نہیں کریں گے۔ فیلڈ مارشل نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ کی امن کی خواہش جینوئن ہے، اسی لیے نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے میں پہل کی ہے، باقی دنیا صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے میں پاکستان کی پیروی کر رہی ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بھارت کو خبردار کیا کہ بھارت پراکسیز کے ذریعے پاکستان کے امن کو تباہ نہ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت طالبان کو پاکستان میں دھکیلنے کی پالیسی بند کرے، ایک ایک پاکستانی کے خون کا بدلہ لینا ہم پر واجب ہے۔ علاوہ ازیں آرمی چیف نے وزیراعظم شہباز شریف کے خلوص کے ساتھ 18، 18گھنٹے کام کرنے کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور کابینہ نے جنگ کے دوران جس عزم کا مظاہرہ کیا وہ قابل تعریف ہے۔ دریں اثنا آرمی چیف کے اعزاز میں برسلز میں اوور سیز پاکستانیوں کی جانب سے دی گئی تقریب میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کا جنگ کے فاتح کے طور پر استقبال کیا گیا۔ آرمی چیف برسلز کے ایونٹ میں کئی گھنٹے کھڑے ہوکر دور دور سے آنے والے پاکستانیوں سے ملتے رہے۔ برسلز میں فیلڈ مارشل کا شاندار استقبال اُن کی مقبولیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے دوٹوک اور واضح الفاظ میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کی باتوں کو جھوٹ ٹھہرا کر تمام افواہوں کا احسن انداز میں ردّ کیا ہے۔ آرمی چیف نے بالکل بجا فرمایا، اپنی پراکسیز کے ذریعے پاکستان کے امن کو تباہ کرنے کی غلطی بھارت کو مہنگی پڑے گی، اس سے اس کو اجتناب کرنا چاہیے۔ افغانستان کو بھی پاکستان میں طالبان دھکیلنے کی پالیسی کو اب روکنا ہوگا۔ آرمی چیف نے بالکل درست کہا کہ پاکستان کے امریکا اور چین دونوں کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں اور پاکستان اس میں توازن قائم رکھنے کا ہُنر بخوبی جانتا ہے اور اسے اس کا وسیع تجربہ ہے۔ پاکستان کی معیشت بہتر رُخ اختیار کر رہی ہے۔ ملک کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔ ان شاء اللہ کچھ ہی سال میں پاکستان ترقی اور خوش حالی کی منازل حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔
انسانی اسمگلنگ کا خاتمہ ناگزیر
ہر سال ملک بھر میں بے شمار طلبہ تعلیمی سلسلہ مکمل کرتے ہیں، ان میں سے بہت سے ملک میں ہی پیشہ ورانہ کیریئر کی شروعات کرتے ہیں اور بہت سے بیرون ممالک جانے کے خواب آنکھوں میں سجاتے ہیں۔ بعض کا نصیب یاوری کرتا ہے جب کہ اکثریت کے ناکامی ہی ہاتھ آتی ہے۔ وہ بارہا قانونی طریقوں کو آزماتے ہوئے بیرون ملک جانے کی کوششیں کرتے ہیں، تاکہ اپنا اور اہل خانہ کا مستقبل سنوار سکیں، لیکن یہ کاوشیں بارآور ثابت نہیں ہو پاتیں۔ بار بار کی کوششیں رائیگاں جانے سے وہ غیر قانونی طریقوں سے متعلق سوچنے پر مائل ہوتے ہیں۔ ایسے لوگ انسانی اسمگلروں کے لیے آسان ہدف ہوتے ہیں، جنہیں وہ جلد اپنے دام میں گرفتار کرلیتے ہیں، ان سے منہ مانگی رقوم اینٹھتے ہیں اور انہیں بھیڑ بکریوں کی طرح غیر قانونی طریقوں سے بیرون ممالک لے کر جاتے ہیں، جن میں سے بعض لوگ دورانِ سفر ہی داعیٔ اجل کو لبیک کہہ ڈال کر اپنے لواحقین کے لیے عمر بھر کا روگ بن جاتے ہیں۔ ڈنکی کے ذریعے بیرون ملک جانا انتہائی خطرناک امر ہے۔ زندگی ہر وقت خطرات میں گِھری رہتی ہے۔ پچھلے دو تین سال کے دوران ایسے کشتی حادثات رونما ہوچکے ہیں، جن میں غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک جانے والے سیکڑوں پاکستانی جاں بحق ہوئے۔ یونان کشتی حادثے میں 300پاکستانی جان سے گئے، پھر یونان میں ہی ایک اور کشتی حادثے میں 40سے زائد پاکستانی جاں بحق ہوئے، اسی طرح مراکش کشتی حادثے میں 40لوگ اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے۔ ان واقعات کے بعد ملک میں انسانی اسمگلروں کے گرد گھیرا تنگ کیا گیا، ان کے خلاف متواتر کارروائیاں ہوتی رہیں، بہت سارے اسمگلرز کے گروہ پکڑے گئے، لیکن ان تمام تر کاوشوں کے باوجود اب بھی انسانی اسمگلرز ملک میں اپنا وجود رکھتے ہیں، جن کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ گزشتہ روز بلوچستان میں انسانی اسمگلروں کے خلاف کریک ڈائون کے دوران 5ملزمان پکڑے گئے۔ ایف آئی اے بلوچستان زون کا انسانی اسمگلروں کے خلاف کریک ڈائون جاری ہے، ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل تفتان اور کوئٹہ نے بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے انسانی اسمگلنگ میں ملوث دو منظم گروہ کے 5ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق چھاپہ مار کارروائیوں میں 4معصوم شہریوں کو بازیاب کروا لیا گیا، گرفتار ملزمان میں رسول باچا، امین اللہ، حشمت علی، طالب حسین اور احسان اللہ شامل ہیں، ملزمان کو تفتان اور لورالائی سے گرفتار کیا گیا، ملزمان انسانی اسمگلنگ اور ٹریفکنگ میں ملوث منظم گینگ کا حصہ ہیں۔ ایف آئی اے کے مطابق ملزم رسول باچا، امین اللہ اور حشمت علی غیر قانونی راستوں سے شہریوں کو ایران و ترکی منتقل کرنے میں ملوث ہیں، ملزمان شہریوں کو پاکستان سے ایران اسمگل کرتے تھے، جہاں سے وہ انہیں غیر قانونی طور پر ترکی بھجوانے کا بندوبست کرتے تھے۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کے خلاف کارروائی خفیہ اطلاع پر عمل میں لائی گئی، ملزم طالب حسین اور احسان اللہ شہریوں کو غیر قانونی طور پر سرحد پار کرانے میں ملوث پائے گئے، چھاپہ مار کارروائی میں ملزمان کے گھر سے 4معصوم شہریوں کو بھی بازیاب کروایا گیا۔ انسانی اسمگلرز کے خلاف یہ کارروائیاں لائق تحسین ہیں۔ ان کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ اس حوالے سے سخت کریک ڈائون کا فوری آغاز کیا جانا چاہیے۔





