CM RizwanColumn

جگائے گا کون؟

جگائے گا کون؟
کے پی کے سیلاب، پاک فوج کی مثالی امداد
تحریر: سی ایم رضوان
گزشتہ روز بونیر میں کلائوڈ برسٹ کے دوران ہونے والی تباہی نے جہاں پورے ملک کو سوگ اور غم کی کیفیت میں مبتلا کر دیا وہاں چاروں صوبوں اور مرکز میں تعاون اور یکجہتی کی فضا بھی قائم ہو گئی جبکہ کے پی میں تعینات فوج سیلاب سے متاثرہ عوام کی بحالی میں بھرپور مدد کر رہی ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں تعینات فوج سیلاب سے متاثرہ عوام کی بحالی میں بھرپور مدد کرے گی اور اس حوالے سے فوج کو خصوصی ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے سیلاب سے متاثرہ عوام کی بحالی سے متعلق خصوصی ہدایات دیں۔ اس سلسلے میں اضافی فوجی دستے بھی بھیجے گئے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ پاک فوج نے ایک دن کی تنخواہ سیلاب سے متاثرہ عوام کی بحالی کے لئے وقف کر دی۔ پاک فوج نے اپنا ایک دن کا راشن جو تقریباً 600ٹن سے زیادہ بنتا ہے، سیلاب متاثرہ عوام کے لئے مختص کر دیا۔ فیلڈ مارشل نے کور آف انجینئرز کو خصوصی ہدایات جاری کر دیں کہ پلوں کی مرمت کا کام جلد مکمل اور جہاں ضروری ہو عارضی پل قائم کیے جائیں۔ آرمی کے نائن یونٹ کے ریسکیو سنیفنگ ڈاگ یونٹ کو بھی سرچ اینڈ ریسکیو کے لئے بھیجا گیا۔ آرمی کی خصوصی اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم بھی تعینات کر دی گئی، پاک فوج کے ہیلی کاپٹر اور آرمی ایوی ایشن کو پہلے سے ہی خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ عوام کی بحالی کے لئے تعینات کر دیا گیا تھا، پاک فوج مشکل کی ہر گھڑی میں خیبر پختونخوا کے بہادر عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے۔
خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں بادل پھٹنے کے باعث پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال نے تباہی مچا دی، صوبے میں اموات دو سو سے تجاوز کر گئیں جبکہ گلگت، بلتستان میں 12افراد جاں بحق ہوئے، صوبائی حکومت نے بروز ہفتہ سوگ کا اعلان کر دیا، وزیر اعلیٰ نے متاثرہ اضلاع کے لئے 50کروڑ روپے جاری کر دیئے۔ پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق باجوڑ میں، 21بونیر میں 91، شانگلہ میں 23، سوات میں 20، بٹگرام 15 اور مانسہرہ میں 23افراد جاں بحق ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق 14خواتین اور 12بچے بھی سیلاب میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جبکہ 21افراد زخمی ہوئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 68گھروں کو نقصان پہنچا، 61گھر جزوی اور 7مکمل طور پر تباہ ہوئے جبکہ سیلاب زدہ علاقوں میں ادویات اور دیگر ضروری اشیاء ارسال کر دی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ مجموعی طور پر بونیر میں 91اموات، گلگت بلتستان میں 12، آزاد کشمیر میں 9افراد جاں بحق ہوئے۔ تاہم حتمی نقصانات اور قیمتی جانوں کے ضیاع کی حتمی تعداد کا اندازہ پانی اترنے کے بعد ہی ہو سکے گا۔ ایک اور بری خبر یہ ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر بھی دوران ریسکیو کریش ہو گیا جس میں دو پائلٹس سمیت 5افراد جاں بحق ہوئے۔ علاوہ ازیں آزاد کشمیر میں پل، گھر، واٹر ملز بہ گئے۔ جبکہ آزاد کشمیر کی رتی گلی سے 700سے زائد سیاحوں کو بچا لیا گیا۔ گلگت بلتستان کے ڈین گائوں میں سیلاب سے مکانات بہہ گئے۔ گلگت بلتستان کے اسکردو میں بجلی گھر میں پانی داخل ہونے کے بعد بجلی بند ہو گئی۔ خیبر پختونخوا میں گزشتہ 24گھنٹے میں بارشوں، سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور آسمانی بجلی گرنے سے 150اموات ہوئیں۔ جاں بحق افراد میں 128مرد، 9خواتین اور 13بچے شامل ہیں، شدید بارشوں سے گلگت میں 5، آزاد کشمیر میں 9افراد جاں بحق ہوئے۔ ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق خیبر پختونخوا میں بارشوں کے سبب حادثات میں 18افراد زخمی ہوئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے نے بارشوں اور فلش فلڈ سے مختلف اضلاع میں نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی، پی ڈی ایم اے کے مطابق اب تک 146افراد جاں بحق اور 15زخمی ہوئے۔ جاں بحق افراد میں 126مرد، 8خواتین اور 12بچے شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 12مرد، 2خواتین اور ایک بچہ شامل ہے۔ سیلاب سے 35گھروں کو نقصان پہنچا، سات گھر مکمل تباہ جبکہ 28گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ اس قسم کے حادثات باجوڑ، بٹگرام، تورغر، مانسہرہ، سوات، بونیر اور شانگلہ کے اضلاع میں پیش آئے، سب سے زیادہ نقصان ضلع باجوڑ اور بٹگرام میں ہوا جہاں ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہیں۔ ضلع بونیر کے مختلف حصوں میں طوفانی بارشوں، تباہ کن سیلاب اور شدید آندھیوں کے باعث بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے، بونیر میں اموات کی تعداد 91بتائی گئی، تاہم ریسکیو 1122کے میڈیا کوآرڈینیٹر کے مطابق 157افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ریسکیو 1122کے میڈیا کوآرڈینیٹر محمد سہیل کے مطابق اب تک 157سے زائد لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جبکہ 100سے زائد افراد، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال نہایت سنگین ہے اور متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہیں، حکام پھنسے ہوئے لوگوں تک پہنچنے اور امداد فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کاشف قیوم نے کہا کہ ضلع بونیر میں ہنگامی حالت نافذ ہے اور متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے دور دراز اور دشوار گزار علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پیر بابا بازار اور ملحقہ علاقے میں سیلابی پانی نے پورے علاقے کو ڈھانپ لیا ہے، جبکہ گوکند کی ایک مسجد تباہ ہو گئی اور مویشی کی بڑی تعداد ہلاک ہو گئی۔ کئی سڑکیں تاحال بند ہیں اور لاپتہ افراد کی صحیح تعداد ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی۔ حکام کا کہنا ہے کہ اصل اعداد و شمار کا اندازہ تب ہی ہو سکے گا جب سیلابی پانی اتر جائے گا۔ ڈپٹی کمشنر باجوڑ شاہد علی کے مطابق جاں بحق افراد میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، حادثے میں 4مکان تباہ ہوگئے، امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ پہاڑی تودہ گرنے سے راستے بند ہو گئے تھے جنہیں پیدل مسافت سے عبور کیا گیا، ریسکیو ٹیمیں بھاری مشینری کے ذریعے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، فرنٹیئر کور نارتھ نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے متاثرین کے لئے خیمے اور دیگر ضروری سامان پہنچایا۔ دریں اثنا، حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، جس میں رکن صوبائی اسمبلی انور زیب خان، ڈپٹی کمشنر شاید علی، اسسٹنٹ کمشنر خار ڈاکٹر صادق علی، قبائلی عمائدین اور مقامی لوگوں نے شرکت کی۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق ضلع باجوڑ کی تحصیل سلارزئی کے علاقہ جبراڑئی میں کلائوڈ برسٹ کے نتیجے میں ہونے والی طوفانی بارش کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں بھاری پہاڑی پتھروں کی زد میں آ کر 7مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے، ملبے تلے دب کر 10افراد جاں بحق اور کئی لاپتہ ہو گئے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے باجوڑ کی صورتحال کے حوالے سے ہدایات جاری کر دیں، جس کے بعد ڈپٹی کمشنر باجوڑ اور ضلعی انتظامیہ کے دیگر حکام موقع پر پہنچ گئے۔
ادھر مانسہرہ کے علاقے بسیاں میں گاڑی سیلابی ریلے میں بہ گئی، ریسکیو 1122کنٹرول روم کو اطلاع موصول ہوتے ہیں۔ غوطہ خور ٹیم فوری طور پر جائے حادثہ پر روانہ ہوئی۔ گاڑی میں 6افراد سوار تھے جن میں سے 3کو موقع پر زندہ بچا لیا گیا تاہم 2افراد 30سالہ میر اور 25سالہ اسد جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک شخص زخمی ہوا۔ مانسہرہ میں بٹل پولیس سٹیشن کی حدود میں واقع گائوں ڈھیری حلیم میں 15مکان لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ کر تباہ ہو گئے جس کے نتیجے میں 35افراد ملبے تلے دب گئے۔
لوئر دیر کے علاقے میدان سوری پائو میں مکان کی چھت گرنے سے بچوں اور خواتین سمیت کئی افراد ملبے تلے دب گئے، ترجمان ریسکیو 1122کے مطابق ریسکیو ٹیم شدید بارش، سیلابی ریلوں دشوار گزار اور خراب راستے کے باوجود 3گھنٹے کا راستہ پیدل طے کرتے ہوئے جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ریسکیو 1122اور مقامی لوگوں نے اب تک 7 افراد کو ملبے تلے سے نکالا، جن میں سے 5افراد جاں بحق اور 2زخمی ہو گئے۔
ضلع شانگلہ کے ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے جاری تفصیلات کے مطابق شدید بارش اور سیلاب کی وجہ سے ضلع میں 23افراد جاں بحق اور 8زخمی ہوئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر دفتر کے مطابق سیلاب سے سات گھر، ایک مسجد اور ایک سکول بھی تباہ ہوا ہے۔ سیلابی ریلے میں تین پل بہ گئے جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے سات شاہراہیں بند ہو گئیں جن میں سے دو کو کلیئر کر دیا گیا ہے جبکہ باقی شاہراہوں کی بحالی پر کام جاری ہے۔
دوسری جانب پاک فوج کا فلڈ ریلیف آپریشن بھی جاری ہے۔ سوات اور باجوڑ میں پاک فوج کی ٹیمیں متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، سیلاب زدہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ باجوڑ میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے لوگوں کو ریسکیو کیا جا رہا ہے جبکہ راشن اور ادویہ کی فراہمی بھی بذریعہ ہیلی کاپٹر کی جا رہی ہے، واضح رہے کہ مصیبت زدہ علاقوں میں پاک فوج کی ٹیموں کے آتے ہی پاک فوج زندہ باد کے نعرے بلند ہو گئے۔ پاک فوج کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ تمام سیلاب زدگان کو بحفاظت ریسکیو کرنے اور محفوظ مقامات پر منتقل کرنے تک آپریشن جاری رہے گا۔ ادھر وزیراعظم نے این ڈی ایم اے کو فوری خیبر پختونخوا حکومت سے راب طے کی ہدایت کی۔ شہباز شریف نے چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سے رابطہ کر کے سیلابی صورت حال میں امدادی کارروائیوں میں تیزی کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ متاثرہ افراد کی مدد، بچا کے لئے تمام وسائل استعمال کیے جائیں اور خیبر پختونخوا حکومت سے مل کر امدادی کارروائیوں کو آگے بڑھایا جائے۔ صوبے میں اتنے بڑے نقصان اور تباہی پر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے ہفتے کے روز سوگ منانے کا اعلان کیا۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث متاثرہ اضلاع کے لئے مجموعیت طور پر 50کروڑ روپے کی امدادی رقم جاری کر دی۔ اس رقم میں سی بونیر کو 15کروڑ، ضلع باجوڑ، بٹگرام اور مانسہرہ کو 10، 10اور سوات کو 5کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بھی باجوڑ، لوئر دیر، مانسہرہ، بونیر، سوات میں کلائوڈ برسٹ کے بعد موسلا دھار بارش اور سیلاب سے جانی و مالی نقصانات پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ گورنر فیصل کریم کنڈی نے جاں بحق درجنوں افراد کے لواحقین سے تعزیت و دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ تاہم پاک فوج نے مصیبت کی اس گھڑی میں قوم کو ریسکیو کرنے کی اپنی قابل فخر روایت برقرار رکھی۔

جواب دیں

Back to top button