بھارت کا امن دشمن کردار

بھارت کا امن دشمن کردار
بھارت دُنیا بھر کے امن کے لیے سنگین خطرے کی علامت بن چکا ہے، کیونکہ یہ دُوردراز ملکوں میں بھی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث پایا گیا۔ کینیڈا میں خالصتان تحریک کے رہنما کا قتل، امریکا میں ایک اور سکھ رہنما کی قتل کی منصوبہ بندی کا بے نقاب ہونا، بھارتی دہشت گردی کو عیاں کرتا ہے۔ بدنام زمانہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را’’ بیرون ممالک دہشت گردی کی کارروائیاں سرانجام دیتی ہے۔ بھارت خطے میں پچھلے کئی عشروں سے بدامنی کے لیے سرگرم عمل ہے۔ بھارت دراصل خطے کا چودھری بننے کے خواب ابتدا سے ہی دیکھ رہا ہے۔ اسے اپنی راہ میں پاکستان اور چین رُکاوٹ محسوس ہوتے ہیں۔ اس نے پاکستان، چین سے کئی جنگیں لڑی ہیں اور ہر بار ان کے ہاتھوں بدترین ہزیمت اُٹھائی ہے۔ دو تین سال قبل چین کے ہاتھوں بھارتی فوجیوں کی بُری طرح درگت بنی، اسی طرح رواں سال مئی میں پاکستان نے بھارت کی جو تاریخی چھترول کی ہے، وہ کبھی بھلائی نہیں جاسکے گی۔ اس جیت کا سہرا فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ولولہ انگیز قیادت کے سر سجتا ہے کہ ان کی قیادت نے پاکستان نے بھارت ایسے بڑے ملک کے غرور و تکبر کو ناصرف پاش پاش کیا، بلکہ اُسے بدترین شکست سے دوچار کیا۔ پہلگام ڈرامہ بھارت کی مودی حکومت کی جانب سے رچایا گیا، اپنے ہی لوگوں کو بے دردی سے مارا گیا، اس ڈرامے کو جواز بناکر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا، شہری آبادی کو نشانہ بنایا، چار روز تک بھارت مسلسل پاکستان پر حملہ آور رہا۔ ہماری بہادر افواج بھارتی حملوں کو ناصرف ناکام بناتی رہیں بلکہ بھارت کو بڑے نقصانات سے بھی دوچار کرتی رہیں۔ 6بھارتی جنگی طیارے پاکستان نے مار گرائے۔ بے شمار بھارتی ڈرونز مار گرائے گئے۔ جب پاکستان نے آپریشن بُنیان مرصوص شروع کیا تو اُس کے چند گھنٹوں میں ہی بھارت کو اپنی تاریخی شکست کا اندازہ ہوگیا۔ اس آپریشن کے دوران پاک افواج نے بھارت کے کئی ایئربیسز اور اہم تنصیبات تباہ کر ڈالیں۔ اُس کو بڑے نقصانات سے دوچار کیا۔ اُن مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جہاں سے پاکستان پر حملے کیے گئے تھے۔ بھارت جنگ بندی کے لیے امریکا کے پیر پڑنے لگا۔ صدر ٹرمپ کی ثالثی میں جنگ بندی ہوئی۔ ابتدا میں بھارت کو سانپ سونگھا رہا۔ اب جب کہ اس واقعے کو تین ماہ سے زائد کا عرصہ بیت گیا ہے تو بھارت کے ہوش ٹھکانے آئے ہیں اور اُس کی جانب سے اپنی ساکھ بچانے کے لیے اول فول بکا جارہا ہے۔ گزشتہ روز بھارتی ایئر چیف نے پاکستان کے 6طیارے مار گرانے کا مضحکہ خیز دعویٰ کیا تھا جب کہ خود بھارتی آرمی چیف اپنی شکست کا اعتراف کر رہے اور اپنی درگت بننے پر پشیمان نظر آتے ہیں۔ اس وقت فیلڈ مارشل عاصم منیر دوسری بار دورہ امریکا پر گئے ہیں، پہلے دورے میں صدر امریکا کی جانب سے اُن کی بھرپور پذیرائی اور عزت افزائی کی گئی تھی۔ اس موقع پر آرمی چیف نے صائب خطاب کیا اور کسی بھی بھارتی جارحیت کے منہ توڑ جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ بھارت اب بھی خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے پر بضد ہے، پاکستان واضح کر چکا کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ دورہ امریکا کے دوران فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں مقیم پاکستانیوں سے خطاب میرے لیے اعزاز کی بات ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی عزت و وقار کا سرچشمہ اور دیگر پاکستانیوں کی طرح پُرجوش ہیں، بیرون ملک پاکستانی ’’ برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین’’ ہے۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ بھارت اپنے آپ کو ’’ وشوا گرو’’ کے طور پر پیش کرنا چاہتا ہے، لیکن عملی طور پر ایسا کچھ بھی نہیں، بھارت کی خفیہ ایجنسی RAWکی ٹرانس نیشنل دہشت گرد سرگرمیوں میں شمولیت عالمی سطح پر شدید تشویش کا باعث ہے، اس کی مثالیں کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل، قطر میں آٹھ بھارتی نیول افسران کا معاملہ اور کلبھوشن یادیو جیسے واقعات ہیں۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کی امتیازی اور دوغلی پالیسیوں کے خلاف کامیاب سفارتی جنگ لڑی ہے، حالیہ بھارتی جارحیت جو شرم ناک بہانوں کے ساتھ کی گئی، نے پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی کی اور معصوم شہریوں کو شہید کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بھارتی جارحیت نے خطے کو ایک خطرناک طور پر بھڑکنے والی جنگ کے دہانے پر لاکھڑا کیا، جہاں کسی بھی غلطی کی وجہ سے دو طرفہ تصادم بہت بڑی غلطی ہوگی، پاکستان پریذیڈنٹ ٹرمپ کا انتہائی شکر گزار ہے جن کی اسٹرٹیجک لیڈرشپ کی بدولت ناصرف انڈیا پاکستان جنگ رکی، بلکہ دنیا میں جاری بہت سی جنگوں کو روکا گیا ہے۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ پاکستان نے اس اشتعال انگیزی کا پُرعزم اور بھرپور جواب دیا، ہم نے وسیع تر تنازع کو روکنے میں کامیابی حاصل کی، بھارت اب بھی خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے پر بضد ہے، پاکستان واضح کر چکا ہے کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ سید عاصم منیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا کوئی اندرونی معاملہ نہیں بلکہ ایک نامکمل بین الاقوامی ایجنڈا ہے، جیسا کہ قائداعظمؒ نے کہا تھا کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، مقبوضہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں بھی موجود ہیں اور پاکستان ان قراردادوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ سید عاصم منیر نے کہا کہ محض ڈیڑھ ماہ کے وقفے کے بعد میرا دوسرا دورہ پاک، امریکا تعلقات کے حوالے سے ایک نئی جہت کی علامت ہے، ان دوروں کا مقصد تعلقات کو ایک تعمیری، پائیدار اور مثبت راستے پر گامزن کرنا ہے، غزہ میں جاری نسل کشی ایک بدترین انسانی المیہ ہے، جس کے عالمی اور علاقائی دونوں سطح پر شدید مضمرات ہیں۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ افغانستان سے کئی دہشت گرد تنظیمیں جس میں فتنہ الخوارج شامل ہے، پاکستان کے خلاف متحرک ہیں، ہماری ترقی اور خوشحالی دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانیوں سے وابستہ ہے۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ اس وقت دہشت گردی کے کیخلاف پاکستان آخری فصیل ہے، دہشت گردوں کے لیے کوئی ہمدردی نہیں اور انہیں پوری قوت سے انصاف کا سامنا کرنا ہوگا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی وطن عزیز کے ساتھ عقیدت اور وابستگی ایک کھلی حقیقت ہے، ناگہانی آفات کی صورت میں بھی بیرون ملک پاکستانی سب سے پہلے امداد کی اپیل پر لبیک کہتے ہیں۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کا فرمانا بالکل بجا ہے۔ بھارت امن دشمنی میں تمام حدیں پار کرچکا ہے، لیکن ناکامی ہمیشہ اس کا مقدر بنے گی۔ بھارت ایک فتنہ ہے، ا س کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا، ہمیشہ ذلت و رُسوائی اس کا مقدر بنے گی۔
ترسیلاتِ زر میں قابلِ قدر اضافہ
سنہرے مستقبل کی تلاش میں بیرون مقیم جا بسنے والے پاکستانیوں کے دلوں میں سالہا سال گزرنے کے باوجود وطن سے محبت کم نہیں ہوسکی ہے، بلکہ اس میں اضافہ ہی ہورہا ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی وطن عزیز کا عظیم سرمایہ ہیں، جو دُور رہتے ہوئے بھی ملک و قوم کی ترقی میں اپنا بھرپور حصہ ڈالتے چلے آرہے ہیں۔ گو وہ وطن سے بے پناہ دُور بستے ہیں، لیکن اُن کے دل اپنے ملک کے لیے دھڑکتے ہیں اور ملک عزیز کی ترقی اور خوش حالی کی تمنا ان کے دل میں مچلتی ہے۔ ملک و قوم کے لیے بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔ یہ ہر سال ترسیلات زر وطن عزیز بھیجتے ہیں، ملک میں سرمایہ کاریاں کرتے ہیں، جائیدادیں بناتے ہیں۔ پچھلے کافی عرصے سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے وطن عزیز بھیجی گئی ترسیلاتِ زر میں مسلسل اضافے دیکھنے میں آرہے ہیں، جو خوش کُن امر ہے۔ اس بار جولائی میں بھی ترسیلات زر میں قابلِ قدر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں سال جولائی کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے وطن عزیز کو بھیجی گئی ترسیلات زر کی مجموعی مالیت 3.2ارب ڈالر رہی، جو ملکی معیشت کے لیے مثبت اشارہ ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں ترسیلات زر میں 7.4فیصد کا قابل ذکر اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے وطن سے وابستگی اور مالی تعاون کا مظہر ہے۔ ترسیلات زر میں سعودی عرب سے 823.7ملین ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 665.2ملین ڈالر، برطانیہ سے 450.4ملین ڈالر، امریکا سے 269.6ملین ڈالر ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ترسیلات زر میں اس مسلسل اضافے کو کارکنوں کے اعتماد اور حکومتی پالیسیوں کے ثمرات کا نتیجہ قرار دیتا ہے، جو قانونی ذرائع سے ترسیلات کی حوصلہ افزائی اور سہولت فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ جولائی میں ترسیلات زر میں 7.4فیصد کا اضافہ خوش آئند ہے۔ موجودہ حکومت کو اس بات کا کریڈٹ دینا پڑے گا کہ اُس کی بہترین پالیسیوں کے سبب مسلسل ترسیلات زر بڑھ رہی ہیں۔ اُنہوں نے اوور سیز پاکستانیوں کو آسانیاں بہم پہنچائی ہیں، اُن کے لیے سہولتیں متعارف کرائی ہیں، یہ شہباز حکومت کی ملک و قوم کے لیے عظیم خدمات میں شمار ہوتی ہیں۔ ان شاء اللہ آئندہ وقتوں میں مزید ترسیلاتِ زر میں اضافے کا امکان ہے۔





