مودی کی پالیسیاں بھارت کے گلے پڑ گئیں

اداریہ۔۔۔
مودی کی پالیسیاں بھارت کے گلے پڑ گئیں
مودی کا جنگی جنون اور ایشیا کا چودھری بننے کا خبط جہاں دُنیا بھر میں بھارت کی جگ ہنسائی کا باعث بنا ہے، وہیں وزیراعظم کی ناقص پالیسیاں بھی بھارت اور اُس کے عوام کے گلے کا طوق بن گئی ہیں۔ مئی سے شروع ہونے والی بھارتی رُسوائیوں اور ذلتوں کے سلسلے مزید گہرے اور دراز ہورہے ہیں۔ پہلگام ڈرامہ مودی جی کی جانب سے رچایا گیا اور اس کا الزام فوری طور پر پاکستان پر بغیر کسی ثبوت کے تھونپا گیا۔ کچھ روز تک لفظی گولہ باریاں کی جاتی رہیں۔ انتہائی بھونڈی زبان استعمال ہوتی رہی۔ بھارتی حکومت اور میڈیا پاکستان مخالفت میں انتہائی حدوں تک گرتے نظر آئے۔ جھوٹ اور دروغ گوئی کی انتہائیں کردی گئیں۔ پہلگام ڈرامے کی آڑ میں پاکستان پر حملہ کیا گیا۔ مودی جی سمجھتے تھے کہ محض کچھ گھنٹوں میں اپنی جدید ہتھیاروں، طیاروں کی بناء پر پاکستان فتح کرلیں گے، لیکن چار روز تک پاکستان نے ناصرف اپنا کامیابی سے دفاع کیا، بلکہ بھارتی حملوں کو انتہائی مہارت کے ساتھ ناکام بھی بنایا۔ دفاع کے دوران ہی پاکستان نے دشمن کو بھاری نقصانات سے دوچار کیا۔ اُس کے 6جدید جنگی طیارے مار گرائے، بے شمار ڈرون تباہ کر دئیے گئے۔ جب پاکستان کی بہادر افواج نے آپریشن بُنیان مرصوص شروع کیا تو محض چند گھنٹوں میں ہی بھارت کے غرور کے غبارے سے ہوا نکل گئی اور وہ جنگ بندی کے لیے بھارت کی منت کرتا نظر آیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں سیزفائر ہوئی۔ معرکہ حق میں پاکستان نے بھارت کو چاروں شانے چت کیا اور ہر محاذ پر اُسے بُری ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔ اُس کا جھوٹ دُنیا بھر میں بے نقاب ہوا اور اُس پر خوب لعنت ملامت کی گئی۔ پاکستان کا وقار بڑھا جب کہ دُنیا بھر میں بھارت اپنا اعتبار کھو بیٹھا۔ جھوٹے بھارتی میڈیا نے اپنی ساکھ کو غرق کر ڈالا۔ معرکہ حق کے بعد سے پاکستان کا اعتبار اور وقار دُنیا میں بڑھ رہا جب کہ بھارت کا مسلسل گر رہا ہے۔ مودی کی سربراہی میں بھارت پستیوں کی اتھاہ گہرائیوں میں گرتا چلا آرہا ہے۔ ماضی میں امریکا کے صدر مودی کی تعریفوں کے پُل باندھتے نہیں تھکتے تھے، اب وہ مسلسل ناصرف بھارت اور مودی کے خلاف سخت ردّعمل کا اظہار کررہے ہیں، بلکہ بھارت پر سخت پابندیاں بھی عائد کی جارہی ہیں۔ بھارت پر 50فیصد ٹیرف بھی گزشتہ روز صدر ٹرمپ کی جانب سے عائد کردیا گیا ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت پر عائد 25 فیصد ٹیرف میں مزید 25 فیصد اضافہ کر دیا جبکہ اضافی پابندیاں بھی عائد کردی ہیں۔ بھارت پر اب مجموعی امریکی ٹیرف 50فیصد ہوگیا ہے۔ وائٹ ہائوس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت کی جانب سے روس کے تیل کی خریداری جاری رکھنے پر مزید 25فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25فیصد ٹیرف کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط بھی کر دئیے۔ نیا اضافی ٹیرف 27اگست سے نافذالعمل ہوگا۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بھارت پر معاشی دبائو بڑھا دیا، بھارت کو روس سے تیل خریدنے کی قیمت چکانا ہوگی۔ وائٹ ہائوس کے مطابق بھارت سے درآمد تمام اشیا پر اضافی ڈیوٹی عائد کرنا ضروری اور مناسب ہے، بھارت دنیا میں سب سے زیادہ ٹیرف وصول کرتا ہے۔ امریکا نے بھارت پر اضافی پابندیاں بھی عائد کی ہیں، وائٹ ہائوس کے مطابق بھارتی اشیا کی درآمد پر اضافی ایڈ ویلیورم ڈیوٹی عائد ہوگی۔ مزید برآں ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں بھارت کو دنیا کے سب سے زیادہ ٹیرف لگانے والے ممالک میں سے ایک قرار دیا اور کہا کہ بھارت نے غیر مالیاتی تجارتی رکاوٹیں بھی عائد کی ہوئی ہیں جو امریکی مفادات کے خلاف ہیں۔ صدر ٹرمپ نے بھارت پر روس سے دفاعی سازوسامان اور توانائی خریدنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت روس کا سب سے بڑا توانائی خریدار ہے، جو عالمی پابندیوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس کے علاوہ بھارت پر ٹیرف کے ساتھ اضافی جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔ ادھر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر مزید 25فیصد ٹیرف لگنے پر بھارتی میڈیا میں صف ماتم بچھ گئی۔ مودی کی پالیسیاں بھارت کے گلے کی ہڈی بن گئی ہیں۔ پچاس فیصد ٹیرف عائد ہونے سے بھارتی معیشت دھڑام زمین پر آگر سکتی ہے۔ یہ امر بھارت اور اُس کے عوام کے لیے سوہانِ روح سے کم ثابت نہ ہوگا۔ بھارت مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کی بھینٹ چڑھ رہا ہے اور اگر اس شدّت پسند، متعصب وزیراعظم کو وہاں کے عوام نے گھر کا راستہ نہ دِکھایا تو یہ بھارت کی مزید تباہی اور رُسوائی کی وجہ بنے گا۔ مودی ناصرف خطے بلکہ دُنیا کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ اس نے بھارت کو جو نقصان پہنچایا ہے، وہ ماضی کی کسی حکومت اور سربراہ حکومت نے نہیں پہنچایا۔ اس کے دور میں بھارت کی ڈس انفولیب بے نقاب ہوئی۔ دُنیا میں بھارتی دہشت گردی کا پردہ فاش ہوا۔ اس کے ہی دور میں کینیڈا میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ناقابل تردید حقائق دُنیا کے سامنے آئے۔ امریکا میں علیحدگی پسند تحریک خالصتان کے اہم رہنما کے قتل کی بھارتی سازش منظر عام پر آئی۔ جنگی بجٹ میں ہوش رُبا اضافہ کیا گیا۔ جہاں بھارت کے کروڑوں عوام بیت الخلا کی سہولت سے محروم ہیں، سڑکوں پر سوتے ہیں، اُس ملک کی حکومت ہر سال جنگی بجٹ بے پناہ بڑھاتی رہی، عوام کی حالتِ زار بہتر بنانے پر اُس کی کوئی توجہ نہ تھی۔ چین سے اُلجھا گیا، پاکستان سے اُلجھا گیا اور دونوں ممالک کے ہاتھوں بھارتی فوج کی جو دُرگت بنی، وہ رہتی دُنیا تک فراموش نہیں کیا جاسکے گا۔ بھارتی عوام کو اب مودی کے حوالے سے فیصلہ کرنا ہوگا کہ اُنہیں اپنا مستقبل سنوارنا ہے یا نہیں۔
شذرہ۔۔۔
منشیات کا خاتمہ یقینی بنایا جائے
ملک عزیز میں منشیات کا عفریت عرصہ دراز سے تباہ کاریاں مچارہا ہے۔ اس کی وجہ سے کتنی ہی زندگی تباہ ہوچکی ہیں۔ کتنے ہی نوجوان منشیات کی لعنت کا شکار ہوکر ناکارہ ہوچکے ہیں۔ کتنے ہی لوگ اس لت کا شکار ہوکر اپنی زندگیوں سے محروم ہوچکے ہیں۔ کوئی شمار نہیں۔ منشیات کی لت میں اب بھی بڑی تعداد میں لوگ مبتلا ہورہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق سوا کروڑ لوگ منشیات کی عادت کا شکار ہیں جبکہ اندازوں سے کہیں زیادہ لوگ نشے کی دلدل میں بُری طرح دھنس چکے ہیں، کیونکہ بظاہر نارمل زندگی گزارنے والے بھی بہت سارے لوگ نشے کی لت میں مبتلا ہیں، خواتین بھی بہت بڑی تعداد میں منشیات کا استعمال کرتی ہیں۔ اگر منشیات کا راستہ نہ روکا گیا تو آگے چل کر یہ ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح چاٹ کر بالکل کھوکھلا کر ڈالے گی۔ منشیات کے تدارک کے لیے کارروائیاں جاری رہتی ہیں، گزشتہ روز بڑی کامیابی ملی ہے اور بیس ارب روپے کی منشیات پکڑی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایکسائز اینٹی نارکوٹکس بلوچستان اور پاکستان نیوی نے ساحلی علاقے کنڈ ملیر میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے 20ارب روپے مالیت کی منشیات برآمد کرلی۔ ایکسائز حکام کے مطابق کارروائی کے دوران 600کلوگرام حشیش، 200کلوگرام آئس اور 8ہزار غیر ملکی شراب کی بوتلیں برآمد کی گئیں، یہ منشیات سمندری راستے سے بین الاقوامی منڈیوں میں اسمگل کی جارہی تھیں۔ برآمد شدہ منشیات کو قبضے میں لے کر مزید قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ ایکسائز اینٹی نارکوٹکس حکام نے نیوی کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی مشترکہ کارروائیاں منشیات کی روک تھام میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔ یہ کارروائی ہر لحاظ سے قابل تحسین ہے۔ منشیات کا زہر ہماری نسلوں کو برباد کررہا ہے، اس کے مکمل خاتمے کے لیے سخت کریک ڈائون ضروری ہے، جسے اُس وقت تک جاری رکھا جائے، جب تک منشیات فروشوں اور اسمگلروں کا مکمل قلع قمع نہیں ہوجاتا۔





