Column

ایران کے صدر کا دورہ پاکستان

ایران کے صدر کا دورہ پاکستان
پاکستان اور ایران کے تعلقات 78برسوں پر محیط ہیں۔ بعض مواقع ایسے بھی آئے، جن میں دونوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوئے، تاہم مجموعی طور پر دیکھا جائے تو دونوں ممالک کے تعلقات بہتر اور اچھے رہے ہیں۔ تاریخ کے آئینے میں ان تعلقات کو دیکھا جائے تو یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ قیام پاکستان کے بعد ایران وہ پہلا ملک تھا جس نے پاکستان کو سفارتی سطح پر آزاد تسلیم کیا تھا۔ ایرانی بادشاہ محمد رضا پہلوی پہلے غیر ملکی سربراہ تھے جنہوں نے 1950میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اسی برس پاکستان اور ایران کے درمیان دوستی کا معاہدہ طے پایا۔ 1950سے 1979تک ایران پاکستان کو تیل فراہم اور سفارتی مدد کرنے والا اہم ملک تھا۔ 1965اور 1971کی پاک بھارت جنگ میں بھی ایران نے پاکستان کی حمایت کی تھی اور پاکستان کو اسلحہ فراہم کیا تھا۔ گزشتہ ماہ ایران نے دُنیا بھر میں عالم اسلام کا سرفخر سے بلند کیا اور اسرائیلی ایسی دہشت گرد اور ناجائز ریاست کے حملوں کا اُسے دندان شکن جواب دیا۔ ایران اسرائیل جنگ کی ابتدا اسرائیل کی جانب سے حملے کرکے کی گئی تھی۔ اعلیٰ عسکری قیادت سمیت اہم سائنس دانوں کو نشانہ بناکر شہید کیا گیا۔ اس کے بعد ایران نے دہشت گرد ریاست اسرائیل کو پے درپے زوردار حملوں سے ہلاکر رکھ دیا، 12 روزہ جنگ میں ایران نے ہر موقع پر اسرائیل کو منہ توڑ جواب دیا۔ پاکستان نے ایران اسرائیل جنگ میں تہران کی مکمل حمایت کی۔ امسال مئی کے اواخر میں وزیراعظم شہباز شریف بھی ترکیہ کا دورہ مکمل کرکے ایران گئے تھے۔ یہ دورہ انتہائی کامیاب رہا تھا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ایران کے صدر مسعود پزشکیان کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی تھی، جسے انہوں نے قبول کیا اور وزیراعظم کی دعوت پر گزشتہ روز پاکستان پہنچے۔ ایران کے صدر مسعود پزشکیان دو روزہ سرکاری دورے پر لاہور پہنچے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا، مزار اقبال پر حاضری کے بعد وہ اسلام آباد پہنچ گئے۔ ایرانی صدر ایک اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ لاہور پہنچے، جہاں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ ایرانی صدر کی آمد پر علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو پاکستانی اور ایرانی پرچموں سے خوبصورتی سے سجایا گیا تھا، جب کہ ایرانی صدر کے استقبال کے لیے ریڈ کارپٹ بھی بچھایا گیا۔ یہ مسعود پزشکیان کا بطور صدر، پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔ دورہ پاکستان پر روانگی سے قبل ایرانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اس دورے کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی سیکیورٹی اور علاقائی امن بھی بات چیت کا اہم حصہ ہوں گے، امید ہے کہ باہمی تعاون سے سرحدی منڈیوں اور روابط کے ذریعے نئے مواقع پیدا کیے جاسکیں گے۔ ایرانی صدر نے یہ بھی اظہار کیا کہ ان کی کوشش ہے، پاک ایران تجارت کا حجم 10ارب ڈالر تک بڑھایا جائے۔ انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے (ون بیلٹ ون روڈ) میں ایران کی بھرپور شرکت کی خواہش کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ اس منصوبے کے ذریعے ایران کو یورپ سے منسلک ہونے کا موقع ملے گا۔ صدر مسعود پزشکیان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان اسلامی اتحاد کو کمزور کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا اور دونوں ممالک کا رشتہ مزید مستحکم اور دیرپا ہوگا۔ مسعود پزشکیان نے کہا کہ کوشش ہے کہ دوطرفہ تجارت کا حجم 10ارب ڈالر تک پہنچے۔ چین اور پاکستان کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں فعال شرکت کے خواہاں ہیں۔ ون بیلٹ منصوبے سے ایران کو یورپ سے جوڑنے کا موقع مل سکتا ہے۔ ایرانی صدر نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ پاک ایران اسلامی اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ناکام ہوں گی۔ ایرانی صدر نے شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کے مزار پر حاضری دی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور دیگر وزرا بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ایرانی صدر نے مزار اقبال پر فاتحہ پڑھی، پھول رکھے اور کتاب میں تاثرات قلم بند کیے۔ ایرانی صدر مزار اقبال پر حاضری کے بعد اسلام آباد پہنچ گئے، ایئرپورٹ پر وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا۔ ایرانی صدر کے ہمراہ اعلیٰ سطح وفد میں ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی، سینئر وزراء اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شامل ہیں۔ ایران کے صدر مسعود پزشکیان کا یہ دورہ پاکستان انتہائی اہم نوعیت کا ہے۔ اس دورے کے حوالے سے اُن کا فرمانا بالکل بجا ہے۔ ایرانی صدر کے اس دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مزید مضبوط اور گہرے ہوں گے۔ برادر ملک کے ساتھ تجارت کو فروغ ملے گا اور اس سے دونوں ملکوں کو بڑا فائدہ پہنچے گا۔ دونوں ملکوں کے عوام کو فوائد میسر آئیں گے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں ایران کی بھرپور شرکت کی خواہش خوش آئند ہے۔ ایرانی صدر کا یہ دورہ دونوں ملکوں کے حق میں بہتر ثابت ہوگا۔
منشیات اسمگلروں کیخلاف کامیاب کارروائیاں
منشیات کا عفریت ہمارے معاشرے کو انتہائی تیزی کے ساتھ خاصی گزند پہنچا رہا ہے۔ منشیات اسمگلرز سالہا سال سے ہمارے معاشرے کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے کے مذموم مشن پر لگے ہوئے ہیں۔ منشیات کی لت کا شکار ہوکر ہمارے کئی نوجوان اپنی زندگی کی بازی ہار کر اپنے لواحقین کے لیے عمر بھر کا روگ بن چکے ہیں۔ بہت سارے ایسے ہیں جو اس لعنت میں مبتلا ہوکر دُنیا و مافیہا سے بے گانے اور اپنی دُنیا میں مست ہوچکے ہیں۔ ان نوجوانوں کے اہل خانہ شدید اذیت میں نظر آتے ہیں کہ اُن کے پیارے معاشرے کے لیے انتہائی ناکارہ اور اُس کے لیے نقصان کا باعث فرد بن چکے ہیں۔ کروڑ سے زائد پاکستانی کسی نہ کسی نشے کا شکار ہیں۔ خواتین کی بھی بہت بڑی تعداد منشیات کی عادی ہے۔ بہت بڑی تعداد میں ایسے لوگ منشیات کی لت سے دوچار ہیں، جو بظاہر نارمل زندگی بسر کررہے ہیں۔ منشیات کا زہر ہمارے بے شمار نوجوانوں کی رگوں میں پھیل چکا ہے۔ تعلیمی ادارے تک اس سے محفوظ نہیں۔ منشیات کے اسمگلرز اور اس کی خرید و فروخت میں ملوث عناصر ہمارے معاشرے کے لیے ناسور کی سی حیثیت رکھتے ہیں۔ ان کا قلع قمع وقت کی اہم ضرورت محسوس ہوتا ہے۔ منشیات کے خلاف اے این ایف کا کردار لائق تحسین ہے۔ گزشتہ روز اُس کی جانب سے ملک گیر کارروائیوں میں 11ملزمان کو گرفتار کرکے اُن سے کروڑوں روپے کی منشیات پکڑی گئی ہے۔اے این ایف نے ملک کے مختلف شہروں میں منشیات اسمگلنگ کے خلاف بھرپور کریک ڈائون کرتے ہوئے 9 کارروائیوں میں 11 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ تمام کارروائیوں کے دوران مجموعی طور پر 2 کروڑ 15 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 107.318 کلوگرام منشیات برآمد کی گئی۔ ترجمان کے مطابق چکلالہ میں واقع ایک کوریئر آفس میں برطانیہ سے راولپنڈی آنے والے پارسل کی چیکنگ کے دوران 84 گرام مائع بھنگ برآمد ہوئی، جس پر متعلقہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔ ساہیوال کے قریب ہڑپہ ٹول پلازہ پر ایک گاڑی سے 4 کلو افیون، 2 کلو چرس اور 500 گرام آئس برآمد ہوئی، جہاں 3 ملزمان کو حراست میں لیا گیا۔ بلوچستان کے ضلع پشین میں سرانان روڈ پر کارروائی کے دوران ایک گاڑی سے 45 کلو افیون برآمد ہوئی جب کہ ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا۔ اسلام آباد میں ترنول کے قریب ایک ٹرک سے 25 کلو افیون اور 22.8 کلوگرام چرس برآمد کی گئی اور ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔ کوہاٹ کے قریب انڈس ہائی وے پر موٹر سائیکل سوار سے 2 کلو افیون برآمد ہوئی جب کہ اسلام آباد موٹروے ٹول پلازہ پر بس مسافر کے قبضے سے 2 کلو آئس اور دوسری کارروائی میں ایک اور مسافر کے بیگ سے 1.808 کلوگرام ہیروئن برآمد ہوئی۔ پشاور میں رنگ روڈ کے قریب ایک گاڑی سے 1.3 کلو ہیروئن برآمد کی گئی اور اٹک کے برہان ٹول پلازہ پر بس میں سوار ایک مسافر کے قبضے سے 710 گرام افیون برآمد ہوئی۔ ان کارروائیوں پر اے این ایف کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ ملک سے منشیات کے مکمل خاتمے کے لیے سخت کریک ڈائون وقت کی اہم ضرورت ہے۔ منشیات کے اسمگلرز اور اس کی خرید و فروخت میں ملوث عناصر کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے اور ان کے خاتمے تک ان کی خلاف کارروائیاں تسلسل سے جاری رکھی جائیں۔

جواب دیں

Back to top button