Column

پاکستان کی میزبانی میں ریجنل چیفس آف ڈیفنس اسٹاف کانفرنس

پاکستان کی میزبانی میں ریجنل چیفس آف ڈیفنس اسٹاف کانفرنس
پچھلے چند سال میں کی گئی کوششوں کے ثمرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ پاکستان کا امیج عالمی سطح پر تیزی سے بہتر ہورہا ہے۔ وطن عزیز کا اعتبار اور وقار مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ترقی اور خوش حالی کی جانب اسے ماہرین بڑی پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔ ماضی میں دشمن کی جانب سے کی جانے والی سازشوں اور پروپیگنڈوں کا پول دُنیا کے سامنے کُھل چکا ہے۔ جنگِ مئی میں بھارت کو ناصرف عسکری محاذ پر تاریخی شکست اور بدترین ہزیمت کا منہ دیکھنا پڑا ہے بلکہ وہ اپنا رہا سہا وقار اور اعتبار بھی دُنیا بھر میں کھوچکا ہے۔ جھوٹ کے بل پر سرفرازی کے خواہش مند بھارت کو تاریخی ذلت اور رُسوائی کا سامنا ہے۔ امن دشمن کردار نے بھارت کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کرڈالا ہے۔ پاکستان کی امن پسندی کی دُنیا معترف ہے۔ دہشت گردی کے خلاف اس کے کردار کو ساری دُنیا میں سراہا جاتا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف 2014-15میں تن تنہا کامیابی سمیٹنے پر آج بھی دُنیا پاکستان کی تعریف کرتے نہیں تھکتی۔ خطے کی ترقی اور خوش حالی میں سب سے بڑی رُکاوٹ بھارت ایسا ملک ہے، جس سے کبھی کسی خیر کی اُمید اور توقع نہیں کی جاسکتی۔ اس نے ہمیشہ خطے کے امن کو دائو پر لگانے کے لیے تمام حدیں پار کی ہیں۔ پاکستان سے تو اسے شروع سے ہی اللہ واسطے کا بیر رہا ہے۔ چین سے بھی جنگیں لڑ چکا اور منہ کی کھا چکا ہے۔ بنگلادیش سے بھی اس کی نہیں بنتی۔ نیپال اور سری لنکا کے ساتھ بھی اس کے تعلقات کسی طور مثالی نہیں ٹھہرائے جاسکتے جب کہ بھارت و اسرائیل کے سوا پاکستان کے لگ بھگ ساری دُنیا کے ملکوں سے بہتر تعلقات ہیں۔ علاقائی سلامتی کے لیے پاکستان کی کاوشیں کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ دہشت گردی کے خلاف آہنی دیوار ثابت ہونے والی پاکستانی افواج کے کردار کو دُنیا بھر میں سراہا جارہا ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قائدانہ صلاحیتوں کا اعتراف کیا جارہا ہے۔ گزشتہ روز پاکستان کی میزبانی میں 6ملکی ریجنل چیفس آف ڈیفنس اسٹاف کانفرنس کا کامیاب انعقاد کیا گیا۔ پاکستان کی میزبانی میں ریجنل چیفس آف ڈیفنس اسٹاف کانفرنس میں علاقائی سلامتی اور فوجی سفارت کاری کے فروغ کی طرف اہم پیش رفت ہوئی، جس میں امریکا سمیت خطے کے دیگر ممالک کے اعلیٰ فوجی عہدیداروں نے شرکت کی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسلام آباد میں پاکستان کی میزبانی میں ریجنل چیفس آف ڈیفنس اسٹاف کانفرنس کا انعقاد ہوا، جہاں علاقائی سلامتی اور فوجی سفارت کاری کے فروغ کی جانب اہم پیش رفت ہوئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں امریکا، قازقستان، کرغیزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے اعلیٰ عسکری رہنمائوں نے شرکت کی اور یہ تاریخی کثیرالملکی اجلاس علاقائی سلامتی، فوجی سفارت کاری اور تزویراتی مکالمے کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوا۔ بیان میں کہا گیا کہ ’’روابط کو مضبوط، امن کو یقینی بنانا‘‘ کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس کا مقصد سلامتی سے متعلق تعاون کو مزید مستحکم بنانا، تربیتی پروگراموں کو فروغ دینا اور انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفاعی شعبوں میں بہترین عملی تجربات کا تبادلہ کرنا تھا۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے معزز وفود کو خوش آمدید کہا اور اجلاس میں پاکستان نے خطے میں امن، استحکام اور تعمیری شراکت داری کے لیے مستقل وابستگی کا اعادہ کیا۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ سرحدوں سے ماورا خطرات اور پیچیدہ ہائبرڈ چیلنجز کے اس دور میں عسکری تعاون، تزویراتی مکالمہ اور باہمی اعتماد کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے، پاکستان خطے کو محفوظ، خوش حال اور مربوط بنانے کے لیے شراکت دار ممالک کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے پُرعزم ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اعلیٰ سطح کے مذاکرات میں وسطی اور جنوبی ایشیا کے اسٹرٹیجک منظرنامے، علاقائی سلامتی کی حرکیات، مشترکہ تربیتی اقدامات، انسداد دہشت گردی میں تعاون اور بحرانوں کے دوران انسانی ہمدردی پر مبنی مربوط ردعمل جیسے موضوعات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اجلاس میں شریک وفود نے دہشت گردی، سائبر سیکیورٹی اور پُرتشدد انتہاپسندی جیسے مشترکہ خطرات کا مقابلہ کرنے، امن، احترام اور خودمختاری کے اصولوں کی پاسداری کے لیے اجتماعی عزم کا اعادہ کیا۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ شرکا نے اس جامع اور مستقبل بین فوجی سفارت کاری کے لیے پاکستان کی قیادت، میزبانی اور بصیرت کو سراہا۔ آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا کہ یہ تزویراتی ہم آہنگی پاکستان کے اس مستقل عزم کی عکاسی کرتی ہے، جو وہ ایک محفوظ، باہم مربوط اور تعاون پر مبنی خطے کے قیام کے لیے کر رہا ہے، مشترکہ سلامتی مفادات اور علاقائی یک جہتی پر مبنی ہو۔ پاکستان کی میزبانی میں ریجنل چیفس آف ڈیفنس اسٹاف کانفرنس خوش گوار کے تازہ جھونکے کی مانند ہے۔ یہ بہت بڑی پیش رفت ہے، جس کا سہرا پاکستان کی عسکری قیادت کے سر بندھتا ہے۔ اس موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بالکل بجا فرمایا۔ علاقائی سلامتی کے لیے روابط کا فروغ انتہائی ضروری ہے۔ مل کر امن دشمن کرداروں کی سرکوبی ممکن ہے۔ یہ کانفرنس علاقائی امن و تحفظ کے لیے اہم سنگِ میل ثابت ہوگی۔ اس کے دوررس اثرات علاقائی امن پر مرتب ہوں گے۔
سعودیہ: ٹریفک حادثہ 7پاکستانی عمرہ زائرین جاں بحق
ہر کچھ عرصے بعد کوئی نہ کوئی حادثہ یا واقعہ پوری قوم کے لیے دُکھ کا باعث بن جاتا ہے۔ حج اور عمرے کی تمنا ہر مسلمان کے دل میں ہوتی ہے۔ دُنیا بھر سے زائرین حج و عمرے کی سعادت حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب کا رُخ کرتے ہیں۔ سارا سال سرزمین حجاز اور وہاں بسنے والے لوگ دُنیا بھر سے آنے والوں کی میزبانی کے فرائض خوش اسلوبی سے سرانجام دیتے ہیں۔ اُنہیں ہر ممکن سہولت فراہم کرتے ہیں۔ اُن کی سہولت اور آسانی کے لیے پیش پیش رہتے ہیں۔ پاکستان کے علاقے بونیر سے ایک خاندان کے لوگ اور پڑوسی گزشتہ دنوں عمرہ ادائیگی کے لیے سعودی عرب گئے تھے، ان میں سے 7لوگ افسوس ناک ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔ جاں بحق اور زخمیوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے بتایا جاتا ہے، کچھ ان میں پڑوسی بھی شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع بونیر سے عمرہ ادائیگی کے لیے سعودی عرب جانے والے 7زائرین ٹریفک حادثے میں شہید ہوگئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق خیبرپختونخوا کے علاقے بونیر سے عمرہ ادائیگی کے لیے 13رکنی گروپ سعودی عرب گیا تھا، جن کی گاڑی کو حادثہ عرفات سے مدینہ جاتے وقت پیش آیا۔ حادثے میں 7زائرین موقع پر جاں بحق جبکہ 6شدید زخمی ہوئے، جنہیں سعودی عرب کے اسپتال میں طبی امداد کے لیے داخل کرا دیا گیا ہے۔ بونیر میں موجود عمر باچا نے بتایا کہ زخمی اور جاں بحق ایک ہی خاندان کے اور کچھ پڑوسی ہیں۔ دوسری جانب گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے حادثے میں 7عمرہ زائرین کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ گورنر خیبر پختون خوا نے جاں بحق عمرہ زائرین کے لواحقین سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ حادثہ انتہائی افسوس ناک ہے، لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ اس حادثے پر پوری قوم اشک بار ہے۔ لواحقین کی اس مشکل کی گھڑی میں اُن کے ساتھ ہے۔

جواب دیں

Back to top button