بزدل بھارت ہمیشہ ناکام رہے گا

بزدل بھارت ہمیشہ ناکام رہے گا
بھارت معرکہ حق میں تاریخ کی بدترین شکست کھانے کے بعد اب تک اپنے زخم چاٹ رہا ہے۔ اُسے یہ تاریخی ہزیمت اب تک ہضم نہیں ہوسکی ہے۔ وہ خودساختہ برتری کے زعم سے اب تک باہر نہیں آسکا ہے۔ وہ تو ماضی کو فراموش کرتے ہوئے پاکستان کو ترنوالہ سمجھنے کی غلطی کر بیٹھا تھا۔ اُس نے اپنے تئیں تصور کرلیا تھا کہ اپنے جدید ہتھیاروں، طیاروں، میزائلوں اور عددی عسکری برتری کے ذریعے پاکستان کو زیر کرنے میں کامیاب رہے گا، لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ قدرت کو حق اور سچ کو فتح یاب اور جھوٹ کو بے نقاب اور رُسوا کرنا تھا اور ایسا ہوا بھی۔ جھوٹ کے بل پر جیت کا خواب دیکھنے والا بھارت اوندھے منہ گرا اور اب تک سنبھل نہیں سکا ہے۔ پاکستان نے اخلاقی، سیاسی، سفارتی اور جنگی ہر محاذ پر بھارت کو بُری مات دی ہے۔ شکست کا داغ بھارت کو کسی پل چین لینے نہیں دے رہا۔ معرکہ حق میں چاروں شانے چت ہونے کے بعد بھارت اول فول بکنے میں لگا ہوا ہے۔ بھارت کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مصداق اپنی خفت مٹانے کے لیے ہر ممکن جتن کر رہا ہے، لیکن ہاتھ نامُرادی ہی آرہی ہے۔ گزشتہ روز پاکستان کے خلاف برازیل میں منعقدہ برکس اجلاس میں مذمتی جملے ادا کروانے کے لیے اس نے ایڑی چوٹی کا زور لگالیا، لیکن یہاں بھی اسے بدترین سفارتی ناکامی ہاتھ لگی۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بھارت کے اوچھے ہتھکنڈوں پر صائب طور سے اظہار خیال کیا ہے۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ دو طرفہ فوجی تصادم میں دیگر ملکوں کو شامل کرنا بھارت کی ناقص سیاسی کوشش ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ’ نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس’ کرنے والے مسلح افواج کے فارغ التحصیل افسران سے خطاب کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل نے شرکا سے خطاب کے دوران جنگ کے بدلتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالی جب کہ انہوں نے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ذہنی تیاری، عملی فہم، ادارہ جاتی پیشہ ورانہ مہارت اور سول ملٹری اداروں کے مابین ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ افسران سے خطاب میں فیلڈ مارشل نے کہا کہ بھارت آپریشن سندور کے دوران اپنے مقرر کردہ فوجی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا، آپریشن سندور میں ناکامی کی غیر منطقی توجیہات پیش کرنا بھارت کی اسٹرٹیجک دُوراندیشی میں کمی کا اظہار ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کی دہائیوں پر مبنی حکمتِ عملی، مقامی صلاحیت، مضبوط اداروں کی بنیاد پر کامیابی کو تسلیم کرنے سے گریزاں ہے، خالصتاً دوطرفہ فوجی تصادم میں دیگر ملکوں کو شامل کرنا بھارت کی ناقص سیاسی کوشش ہے، بھارت کے بے بنیاد بیانات کا مقصد خطے میں فرضی ’ نیٹ سیکیورٹی پرووائیڈر’ کے خود ساختہ رول کی ناکام کوشش ہے اور وہ بھی ایسے وقت میں جب خطے کے ممالک بھارت کے جارحانہ اور ہندو توا نظریے سے تنگ ہیں۔ فیلڈ مارشل نے مزید کہا کہ ہماری آبادی، فوجی اڈوں، اقتصادی مراکز اور بندرگاہوں کو نشانہ بنانے کی کسی بھی کوشش کا شدید، گہرا، تکلیف دہ اور سوچ سے بڑھ کر زیادہ سخت جواب دیا جائے گا۔ آرمی چیف نے کہا کہ کشیدگی کی اصل ذمے داری بصیرت سے محروم مغرور جارح بھارت پر عائد ہوگی، بھارت خودمختار ایٹمی ریاست کے خلاف اشتعال انگیزی کے تباہ کن نتائج کے ادراک میں ناکام رہا، جنگیں میڈیا بیانات، درآمد شدہ فینسی جنگی سامان یا سیاسی نعروں سے نہیں جیتی جاتیں بلکہ جنگیں یقین محکم، پیشہ ورانہ قابلیت، آپریشنل شفافیت کے ذریعے جیتی جاتی ہیں، جنگیں اداروں کی مضبوطی اور قومی عزم و حوصلے کے ذریعے جیتی جاتی ہیں۔ تقریب سے خطاب میں فیلڈ مارشل نے مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت، جذبے اور جنگی تیاری پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا فرمانا بالکل بجا ہے۔ جنونی بھارت اپنی ناکامی کی جھینپ مٹا رہا ہے۔ آرمی چیف نے بالکل درست کہا کہ جنگیں درآمد شدہ فینسی جنگی سامان یا سیاسی نعروں سے نہیں جیتی جاتیں بلکہ یقین محکم، پیشہ ورانہ قابلیت، آپریشنل شفافیت کے ذریعے جیتی جاتی ہیں۔ بھارت اور اس کی فوج میں ان تمام خصوصیات کا فقدان ہے۔ بزدل کبھی فتح یاب نہیں ہوتے۔ جھوٹ پر چلنے والا بھارت ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے پاکستان کو کبھی زیر نہیں کر سکتا۔ وہ ہمیشہ شکست کے زخم کھاتا اور اُنہیں چاٹتا رہے گا۔ پاکستان تا قیامت قائم و دائم رہے گا۔ اسے دُنیا کی سب سے بہترین افواج کا ساتھ میسر ہے۔ سچ اور حق پر چلتا پاکستان ہمیشہ بزدل بھارت کو اسی طرح شکستِ فاش دے گا۔
شدید بارشیں، عوام احتیاط کریں
وطن عزیز میں تیز بارشیں اکثر سیلابی صورت حال اختیار کر جاتی ہیں، جن سے ناصرف کافی انسانی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے، اس کے ساتھ بڑے مالی نقصانات بھی دیکھنے میں آتے ہیں۔ پچھلے کئی سال سے وطن عزیز میں موسلادھار بارشیں جہاں بڑی تباہ کاریاں مچاتی ہیں، وہیں ان کے سیلابی صورت حال اختیار کر لینے سے شہریوں کی اموات کے ساتھ بھاری بھر کم نقصانات بھی پیش آتے ہیں۔ 2022ء میں شدید بارشیں سیلابی شکل اختیار کر گئی تھیں، جس سے کروڑوں لوگ متاثر ہوئے۔ اس سیلاب سے سب سے زیادہ سندھ متاثر ہوا تھا، اُس وقت کے سیلاب زدگان آج تک اس ٹراما سے اُبھر نہیں سکے ہیں۔ گو حکومتی سطح پر اُن کی امداد کے لیے سنجیدہ کوششیں کی گئی ہیں۔ سیلاب اُن کا سب کچھ بہا کر لے گیا۔ 1700سے زائد اموات ہوئی تھیں۔ اب بھی شدید بارشیں ملک بھر میں جاری ہیں۔ این ڈی ایم اے نے ملک بھر میں 10جولائی تک شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کر دیا۔ این ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ندی نالوں اور دریائوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔ دریائے چناب کے مرالہ اور قادر آباد مقامات پر کم درجے کے سیلاب کا امکان ہے، دریائے کابل، سندھ، چناب، سوات، پنجکوڑہ، چترال، ہنزہ، دیگر ندی نالوں کے بہائو میں اضافہ متوقع ہے۔ شمال مشرقی پنجاب، جنوبی بلوچستان اور آزاد کشمیر میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے جبکہ شمال مشرقی پنجاب کے پیرپنجال سلسلے سے نکلنے والے نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق آزاد کشمیر میں دریائے جہلم اور اس کے معاون نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے، گلگت بلتستان میں دریائے ہنزہ اور نالوں میں پانی کی سطح میں اضافے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ جنوبی بلوچستان کے کیرتھر رینج سے نکلنے والے ندی نالوں میں سیلابی صورتحال اور آواران، خضدار، جھل مگسی، قلعہ سیف اللہ اور موسیٰ خیل میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔ یہ موسم خاصا احتیاط کا متقاضی ہے۔ عوام کو اس موقع پر ہر ممکن احتیاط کرنی چاہیے۔ گھروں سے غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کیا جائے۔ بجلی کے استعمال میں احتیاط کی جائے۔





