بھارت کا پانی روکنے کااقدام جنگ کے مترادف

بھارت کا پانی روکنے کا
اقدام جنگ کے مترادف
پہلگام ڈرامہ رچاکر بھارت اس کی آڑ میں پاکستان پر جنگ مسلط کرکے اُسے بھاری بھر کم نقصانات سے دوچار کرنے کا متمنی تھا، لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ یہ ثابت شدہ امر ہے کہ دوسرے کے لیے گڑھا کھودنے والا خود اُس میں جاگرتا ہے۔ پہلگام ڈرامے کی آڑ میں بھارت نے جو کھیل رچا، وہ خود اس کے گلے پڑگیا۔ پاکستان کے لیے کھودے گئے گڑھے میں خود جاگرا اور تاریخ کی بدترین ہزیمت اور رُسوائی اُس کا مقدر بنی۔ پاکستان نے ہر محاذ پر بھارت کو عبرت ناک شکست سے دوچار کیا۔ بھارت نے پہلگام واقعے کے رونما ہونے کے پانچ منٹ کے اندر ہی الزام پاکستان پر لگادیا۔ بھارتی میڈیا بھی اپنی حکومت کی ہمنوائی میں جھوٹے الزامات کی بھرمار کرتا رہا۔ بھارت نے دو ہفتوں تک لفظی گولہ باریاں کیں۔ بھارتی میڈیا اور حکومت اپنے تئیں حملے کا ماحول بناکر پاکستان کو فتح کرنے کا جشن تک منانے کے لیے بے تاب تھے۔ بھارت 6؍7مئی کی درمیانی شب پاکستان پر حملہ آور ہوا۔ آبادی کو نشانہ بنایا۔ 40لوگوں کو شہید کیا، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھے۔ بھارتی حملوں کو پاکستان کی بہادر افواج نے انتہائی مہارت سے ناکام بنایا۔ بھارت جدید جنگی طیاروں سے حملہ آور ہوا، جن میں سے 6پاکستان نے مار گرائے۔ بھارت نے اسرائیلی ساختہ ڈرونز مسلسل پاکستان پر برسائے، جنہیں ہماری افواج انتہائی مہارت سے مار گراتی رہیں۔ پاکستان نے دفاع کے دوران ہی بھارت کو بھاری بھر کم نقصانات سے دوچار کرڈالا تھا اور اس کے تمام تر وار ناکام بناڈالے تھے۔ پاکستان نے جب بھارت کے خلاف 10مئی کی علی الصبح آپریشن بُنیان مرصوص کا آغاز کیا اور بھارت کے اُن مقامات کو کامیابی سے نشانہ بنایا جہاں سے پاکستان پر حملے کیے گئے تھے اور اُن کو تباہ و برباد کر ڈالا گیا تو بھارت کا غرور اور تکبر زمین بوس ہوگیا۔ اُس کو جان بچانے کی فکر پڑگئی اور وہ جنگ بندی کے لیے امریکا کی منتیں کرنے لگا۔ صدر ٹرمپ کی ثالثی میں جنگ بندی ہوئی۔ اُس وقت تو بھارت بدحواسی سے دوچار تھا۔ اُس کے بعد سے سندھ طاس معاہدے کو مسلسل معطل کرنے کا بھاشن دیتا چلا آرہا ہے۔ حالانکہ اس کا استحقاق بھارت نہیں رکھتا، کیونکہ یہ معاہدہ عالمی بینک کی ثالثی میں طے پایا تھا۔ پاکستان کے خلاف آبی جارحیت ماضی میں بھی کرتا رہا اور اب بھی اُس کی جانب سے ایسے اقدامات دیکھنے میں آرہے ہیں۔ پاکستان کا پانی روکنے کے عندیے دئیے جارہے ہیں۔ اس پر وزیراعظم شہباز شریف نے دوٹوک اور واضح موقف اختیار کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا پانی روکنے کا بھارتی اقدام جنگ کے مترادف ہوگا، بھارت نے پاکستان پر حملہ کرکے خطے کے امن کو خطرے میں ڈالا، پاک فوج نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا۔ آذربائیجان میں اقتصادی تعاون تنظیم کے 17ویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پڑوسی ملک ایران پر بلاجواز اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیلی جارحیت میں ہونے والی اموات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور برادر ملک ایران سے شہادتوں پر تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، اسرائیل بلاروک ٹوک غزہ میں فلسطینیوں کو بھوکا مار رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے پہلگام میں ہونے والے افسوس ناک واقعے کے بعد پاکستان پر حملہ کرکے خطے کے امن کو خطرے میں ڈالا، پاک فوج نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا۔ وزیراعظم نے بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان سے اظہار یکجہتی کرنے پر ای سی او ممالک سے اظہار تشکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ بدقسمتی سے دنیا غزہ میں انسانوں کی پیدا کردہ بے مثال تباہی کا مشاہدہ کررہی ہے، ایک ایسا خطہ جو دائمی اذیت کی انتہا کو پہنچ چکا، گویا انسانیت جیسے اب وجود ہی نہیں رکھتی جب کہ قحط سایہ فگن ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے اہلکاروں سمیت انسانی حقوق کے کارکنوں پر اسرائیل بلاخوف و خطر حملے کررہا ہے، تاکہ غزہ کے بے بس اور بھوکے عوام کی واحد زندگی کی ڈور کو جان بوجھ کر کاٹا جاسکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے غیرقانونی تسلط کا شکار جموں و کشمیر ہو، فلسطین ہو یا ایران، پاکستان دنیا کے کسی بھی حصے میں معصوم لوگوں پر ظلم و بربریت کرنے والوں کے خلاف مضبوطی سے کھڑا ہے۔ انہوں نے سربراہی اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ بھارت کا پانی کو پاکستان کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کرنا اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی ناقابل قبول ہے، پانی 24کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ای سی او سمٹ کی کامیاب میزبانی پر صدر الہام علیوف کو مبارکباد دیتا ہوں، خانکندی کے خوبصورت شہر میں پُرتپاک استقبال پر مشکور ہوں، ای سی او رکن ملکوں کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا سامنا ہے، پاکستان نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی پالیسی وضع کر لی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک میں شامل ہے، عالمی منظر نامے میں ٹیکنالوجیکل تبدیلیاں تیزی سے رونما ہورہی ہیں، علاقائی تعاون اور مشترکہ خوشحالی کیلئے ٹیکنالوجی کی ترقی ناگزیر ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2022ء میں پاکستان نے تباہ کن سیلاب کا سامنا کیا، سیلاب میں 3کروڑ 30لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوئے، املاک کو نقصان پہنچا، پگھلتے گلیشیئرز، شدید گرمی اور تباہ کن سیلاب جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ فلیش فلڈز جیسی صورتحال کے تناظر میں اقدامات وقت کی ضرورت ہیں، گزشتہ ہفتے متاثرہ اضلاع میں قیمتی جانوں کا نقصان ہوا، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے درپیش چیلنجز اجتماعی اقدامات کے متقاضی ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کا فرمانا بالکل بجا ہے۔ پانی پورے ملک کے عوام کے لیے لائف لائن ہے۔ اس کو روکنے کا اقدام جنگ کے مترادف ہوگا۔ بھارت کے سر سے معرکہ حق میں بُری طرح چھترول کھانے کے باوجود جنگی خبط ختم نہیں ہوسکا ہے۔ چین سے بھی ماضی میں بھی بہت مار پڑی ہے اور پاکستان نے بھی اس کی بہت درگت بنائی ہے۔ اس کے باوجود یہ جنون میں اول فول بکتا رہتا ہے۔ لہٰذا بہتری اسی میں ہے کہ پاکستان کا پانی روکنے کی بھارت جرأت نہ کرے، اس کا اسے بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
دراندازی کی کوشش ناکام، 30دہشتگرد ہلاک
پاکستان میں پچھلے تین، ساڑھے تین سال سے دہشت گردی کا عفریت پھر سے سر اُٹھاتا دِکھائی دے رہا ہے۔ سیکیورٹی فورسز ان کے خاص نشانے پر ہوتی ہیں۔ کبھی قافلوں پر حملے کیے جاتے ہیں، کبھی سیکیورٹی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، کبھی اہم تنصیبات پر دھاوا بولا جاتا ہے اور کبھی پڑوسی ملک کی سرحد سے دراندازی کی کوششیں کی جاتی ہیں۔ ہماری بہادر افواج ہر مرتبہ دشمنوں اور ان کے آلہ کاروں کی سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے اُن کے دہشت گردوں کو ہلاک کر ڈالتی ہیں۔ گزشتہ روز بھی افغان سرحد سے دراندازی کی ایک اور مذموم کوشش سامنے آئی، جسے ہماری بہادر سیکیورٹی فورسز نے ناکام بناتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 30دہشت گردوں کو ہلاک کر ڈالا۔ پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں ایک سے 3جولائی 2025ء کی شب سیکیورٹی فورسز نے بھارت کی پشت پناہی سے کام کرنے والے گروہ فتنہ الخوارج کے ایک بڑے جتھے کی مشکوک نقل و حرکت کو بروقت شناخت کیا، جو پاکستان میں دراندازی کی کوشش کر رہا تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی دستوں نے فوری اور موثر کارروائی کرتے ہوئے دراندازی کی کوشش کو ناکام بنایا۔ مہارت سے بھرپور آپریشن کے نتیجے میں تمام 30خوارج مارے گئے۔ ہلاک شدگان سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا۔ سیکیورٹی فورسز نے اس کارروائی میں پیشہ ورانہ مہارت اور تیاری کا اعلیٰ مظاہرہ کرتے ہوئی ممکنہ بڑے سانحے کو بروقت ٹال دیا۔ آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں افغان عبوری حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنی سرزمین کو غیر ملکی پراکسی عناصر کی جانب سے پاکستان کے خلاف دہشت گرد سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرے۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملکی سرحدوں کے تحفظ اور بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم اور ہر دم مستعد ہیں۔ دراندازی کو انتہائی مہارت سے ناکام بنانا سیکیورٹی فورسز کی بڑی کامیابی ہے، اس پر اُن کی جتنی تعریف و توصیف کی جائے، کم ہے۔ پاکستان بارہا افغانستان کے سامنے یہ معاملہ اُٹھا چکا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گرد مقاصد کے لیے استعمال نہ ہونے دیں، لیکن افغان حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیتی۔ پاکستان کے خلاف دشمن کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ اُنہیں ہر بار ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔





