سیاسی و عسکری قیادت کا خودمختاری چیلنج کرنیوالوں کو کچل دینے کا عزم

سیاسی و عسکری قیادت کا خودمختاری چیلنج کرنیوالوں کو کچل دینے کا عزم
بلوچستان میں عرصہ دراز سے بھارتی فنڈز کے ذریعے دہشت گردی کو بڑھاوا دیا جارہا ہے، مسلسل تخریبی کارروائیاں کروائی جارہی ہیں، بے گناہ انسانوں کو زندگی سے محروم کیا جارہا ہے، بعض دہشت گرد تنظیمیں بھارت کی سرپرستی میں مسلسل دہشت گردی میں مصروف ہیں۔ اس حوالے سے ناقابلِ تردید شواہد موجود ہیں اور پاکستان اپنے ہاں بھارتی دہشت گردی سے متعلق ڈوزیئر ایک سے زائد بار اقوام متحدہ کے گوش گزار کر چکا ہے۔ پاکستان میں پچھلے تین ساڑھے تین سال سے دہشت گردی کے عفریت نے پھر سے سر اُٹھایا۔ بلوچستان اور کے پی کے میں مسلسل دہشت گرد اپنی مذموم سرگرمیاں سرانجام دے رہے اور بے گناہ زندگیوں کے درپے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز بھی ان کے خاص نشانے پر ہیں۔ پاکستان پہلے بھی تن تنہا دہشت گردی کا خاتمہ کر چکا، اس مرتبہ بھی ان کا خاتمہ جلد ہوگا، کیوں کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز پچھلے کافی عرصے سے فتنہ الخوارج کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔ فتنہ الخوارج سمیت فتنہ الہندوستان کے خلاف بھی کارروائیاں جاری ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں۔ متعدد دہشت گردوں کو ہلاک اور گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ان کے ٹھکانوں کو نیست و نابود کیا جا چکا ہے۔ ان کے شر سے بہت سارے علاقوں کو پاک کرکے وہاں امن و امان کی صورت حال کو بہتر کیا جاچکا ہے۔ سیکیورٹی فورسز ان کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں اور جلد اس حوالے سے فیصلہ کُن کامیابی ملے گی۔ اس حوالے سے گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نے بھی اظہار خیال کیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ امن کے دشمنوں کو پاکستان کے اندر کام کرنے کی کوئی جگہ نہیں ملے گی، بلوچستان میں بھارتی اسپانسرڈ پراکسی وار اب ڈھکی چھپی نہیں ہے، یہ ہمارے عوام، ہماری ترقی اور ہمارے امن کے خلاف دہشت گردی کی کھلی مذموم کارروائی ہے، ہمارے پاس بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد نیٹ ورکس کے پیچھے بھارت کے ہاتھ ہونے کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں، دشمن کی یہ مذموم کوششیں قوم کے ساتھ مل کر ناکام بنائیں گے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق کوئٹہ میں زہری آڈیٹوریم میں قبائلی عمائدین کے گرینڈ جرگے سے وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے مشترکہ طور پر خطاب کیا۔ جرگہ کا اہتمام قبائلی قیادت کے ساتھ بات چیت اور بلوچستان میں سیکیورٹی کی تبدیل ہوتی صورت حال پر تبادلہ خیال کے لیے کیا گیا تھا، اس میں خاص طور پر بھارت کی جانب سے جاری پراکسی جنگ پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ وزیراعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بلوچستان میں بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والی پراکسیوں نے امن کو خراب کرنے، صوبے کو غیر مستحکم کرنے اور حکومت پاکستان اور مسلح افواج کی قیادت میں ترقیاتی اقدامات کو متاثر کرنے کی اپنی کوششیں تیز کردی ہیں۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ فتنہ الہندوستان جیسے دہشت گرد گروہ مقامی لوگوں کی حمایت چاہتے ہیں، جس سے انہیں انکار کیا جانا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ امن کے دشمنوں کو پاکستان کے اندر کام کرنے کی کوئی جگہ نہیں ملے گی، ان کے لیے ہمارا پیغام واضح ہے، حکومت، مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور انتظامیہ پاکستان کی مکمل حمایت کے ساتھ، دہشت گردی کے خلاف قوم کی جنگ کو اس کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے اور دہشت گردی کو فیصلہ کن انداز میں شکست دیں گے۔ قبائلی عمائدین سے بات چیت کرتے ہوئے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ یہ بھارتی اسپانسرڈ پراکسی وار اب ڈھکی چھپی نہیں، یہ ہمارے عوام، ہماری ترقی اور ہمارے امن پر چھیڑی جانے والی دہشت گردی کی کھلی مذموم کارروائی ہے، ہمارے پاس بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد نیٹ ورکس کے پیچھے بھارت کے ہاتھ ہونے کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں، دشمن کی یہ مذموم کوششیں قوم کے ساتھ مل کر ناکام ہوجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بہادر بلوچ عوام، ملکی اور غیر ملکی ہر اس دشمن کا مقابلہ کریں گے اور اسے کچل دیں گے، جو ہماری خودمختاری کو چیلنج کرنے کی ہمت رکھتا ہے۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اس بات پر زور دیا کہ پاک فوج کسی بھی خطرے کا فیصلہ کن جواب دینے کے لیے پوری طرح الرٹ اور تیار ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بلوچستان میں امن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا اور پاکستان کا مستقبل براہ راست ایک مستحکم، خوشحال بلوچستان سے وابستہ ہے۔ وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے بلوچستان میں کام کرنے والی سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہادری اور لچک کو بھی سراہا۔ وزیر اعظم نی شہدا کے اہل خانہ کو مکمل تعاون اور حمایت کا یقین دلایا۔ وزیر اعظم نے انہیں یقین دلایا کہ دہشت گردوں، ان کے معاونین اور سہولت کاروں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ جرگہ قبائلی عمائدین کی طرف سے حکومت پاکستان اور مسلح افواج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونی کے متفقہ عہد کے ساتھ اختتام پذیر ہوا اور بلوچستان کی سلامتی، استحکام اور ترقی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا فرمانا بالکل بجا ہے۔ ملکی خودمختاری کو چیلنج کرنے والوں کو کچل ہی دینا چاہیے۔ یہ کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ دہشت گردی کو شکست دینے کا عزم ہر لحاظ سے قابل تحسین ہے اور پاکستان ایسا جلد کرے گا۔ بھارت پاکستان کے امن کا دشمن ہے۔ اس کا گھنائونا چہرہ ساری دُنیا کے سامنے بے نقاب ہوچکا ہے۔ جعفر ایکسپریس واقعے میں بھی بھارت کا ہاتھ تھا اور اس حوالے سے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔ بھارت کا حاضر سروس فوجی افسر کلبھوشن یادو بھی بھارتی دہشت گردی کا کھل کر اعتراف کر چکا ہے۔ بھارت کے ہاتھ کئی بے گناہ پاکستانیوں کے خون سے رنگے ہیں۔ ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ ناصرف بھارتی دہشت گردی کا پاکستان سے مکمل صفایا ہوگا بلکہ اس کے پالے ہوئے دہشت گرد بھی اپنے انجام کو جلد پہنچیں گے۔ پاکستان میں امن و امان کی صورت حال کچھ ہی عرصے میں مکمل طور پر بہتر ہوجائے گی اور وطن عزیز تیزی کے ساتھ ترقی اور خوش حالی کی راہ پر گامزن ہوتے ہوئے بہت جلد ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہوگا۔
ٹی ٹوئنٹی سیریز: پاکستان کی شاندار کامیابی
پاکستان کرکٹ ٹیم پچھلے کافی عرصے سے ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹس میں اچھے کھیل کا مظاہرہ نہیں کر پا رہی تھی، جس کی وجہ سے شائقین خاصے مایوس تھے۔ بھارت میں منعقدہ ورلڈ کپ میں پاکستان کو ابتدائی رائونڈ میں باہر ہونا پڑا۔ امریکا اور ویسٹ انڈیز میں کھیلے گئے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی پاکستان پہلے رائونڈ سے آگے نہ بڑھ سکا۔ امریکا ایسی نوآموز ٹیم کے ہاتھوں شکست کا داغ سہنا پڑا۔ پاکستان میں منعقدہ چیمپئنز ٹرافی بھی ڈرائونا خواب ثابت ہوئی اور ابتدا میں ہی ناقص پرفارمنس کے باعث قومی ٹیم کو باہر ہونا پڑا۔ قبل ازیں ٹیسٹ سیریز میں بھی مسلسل شکستیں مقدر بنیں۔ بنگلادیش ایسی ٹیم نے ٹیسٹ سیریز میں ہرایا۔ انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں مقابلہ کانٹے کا رہا۔ بہرحال قومی ٹیم کی پچھلے ڈیڑھ دو سال سے کارکردگی پر شائقین خاصے مایوس تھے۔ مسلسل شکستوں اور بڑے ٹورنامنٹس میں ابتدا میں ہی ہمت ہار جانا انہیں گوارا نہ تھا۔ وہ اپنی ٹیم کو مقابلہ کرتے دیکھنا چاہتے تھے۔ پچھلے دنوں بنگلادیش کی کرکٹ ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کیا، جس میں پاکستان نے مہمان ٹیم کو وائٹ واش کی ہزیمت سے دوچار کیا ہے۔ نوجوانوں پر مشتمل ٹیم نے مخالف کو ناکوں چنے چبوا دئیے اور جیت کا مزا ایک بھی بھی چکھنے نہیں دیا۔ شائقین نئے کھلاڑیوں کی پرفارمنس سے خاصے خوش ہیں۔ محمد حارث، حسن نواز، سلمان آغا، صائم ایوب، حسن علی، شاداب خان و دیگر نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا۔ آخری ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان نے بنگلادیش کو 7وکٹ سے ہراکر کلین سوئپ کردیا۔ لاہور میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ بنگلادیش نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 20اوورز میں 6وکٹ کے نقصان پر 196رنز بنائے۔ بنگلادیش کا آغاز شاندار رہا، پرویز حسین اور تنزید حسن نے 110رنز کی انتہائی مستحکم بنیاد رکھی۔ تنزید 42اور پرویز 66رنز بناکر آئوٹ ہوئے، لیکن اس کے بعد آنے والے بیٹرز بڑا اسکور نہ بناسکے۔ لٹن داس نے 22اور توحید ہری دوئے نے 25رنز بنائے، بنگلادیش کا اسکور 6وکٹ پر196رنز رہا۔ پاکستان کی جانب سے حسن علی نے 38رنز کے عوض 2وکٹیں حاصل کیں، عباس آفریدی نے 26رنز دے کر دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ 197رنز کے تعاقب میں صاحبزادہ فرحان تو پہلے ہی اوور میں آئوٹ ہوگئے، لیکن پھر محمد حارث نے صائم ایوب کے ساتھ رنز بڑھائے، صائم نے چار چھکے لگائے اور 29گیندوں پر 45رنز بناکر آئوٹ ہوئے۔ پھر حسن نواز آئے اور انہوں نے بھی13گیندوں پر 26رنز جڑ دئیے۔ دوسری جانب سے محمد حارث چھکے چوکے لگاتے اور رنز بڑھاتے رہے۔ حارث نے کیریئر کی پہلی سنچری اسکور کی، وہ پاکستان کی جانب سے اوپنرز کے علاوہ ٹی ٹوئنٹی میں سنچری بنانے والے پہلے بیٹر بھی بن گئے۔ پاکستان نے ہدف اٹھارہویں اوور میں تین وکٹ پر پورا کر دیا اور تین میچز کی سیریز میں کلین سوئپ مکمل کیا۔ محمد حارث 107رنز اور سلمان آغا15رنز بناکر ناٹ آئوٹ رہے۔ اس جیت پر پوری پاکستان ٹیم مبارک باد اور تحسین کی مستحق ہے۔ ٹیم کے ہر ایک کھلاڑی نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا اور وہ جیت کے لیے جان لڑاتے نظر آتے۔ امید ہے پاکستان کرکٹ ٹیم آئندہ مقابلوں میں بھی بہترین کھیل کا مظاہرہ کرے گی۔





