Column

کشمیر پاکستان کی شہ رگ

کشمیر پاکستان کی شہ رگ
بانی پاکستان قائداعظمؒ نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔ یہ 78سال سے حل طلب مسئلہ ہے، جو بھارت کی ہٹ دھرمی اور ضد کی وجہ سے آج تک حل نہیں ہوسکا ہے۔ حالانکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے 78سال قبل اقوام متحدہ میں قراردادیں منظور کی گئی تھیں۔ اُس وقت کے بھارتی وزیراعظم جواہر لعل نہرو نے کشمیر کا مسئلہ وہاں رائے شماری کے ذریعے بسنے والے عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی، لیکن بھارت آج تک ان قراردادوں پر عمل درآمد کرانے میں لیت و لعل سے کام لے رہا ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگوں کے حق خود ارادیت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 47(1948)اور اس کے بعد کی قراردادوں میں واضح طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔ ان قراردادوں میں جموں و کشمیر کی حتمی حیثیت کا فیصلہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بھارت اور پاکستان دونوں نے ان قراردادوں کو قبول کیا تھا۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 25کے تحت دونوں فریق قراردادوں پر عمل درآمد کے پابند ہیں، لیکن 78سال سے بھارت کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد میں رکاوٹیں کھڑی کرتا چلا آرہا ہے۔ وہ زبردستی جنت نظیر کو اپنے تسلط میں رکھنا چاہتا ہے۔ وہاں بسنے والے مسلمان اُس کے ظلم و درندگی سے نجات چاہتے ہیں۔ بھارت کی ظالم اور سفاک فوج پچھلے آٹھ عشروں کے دوران ڈھائی لاکھ کشمیری مسلمانوں کو شہید کر چکی ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کو بھارت نے دُنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر ڈالا ہے، جہاں بسنے والے مسلمان اپنے بنیادی حقوق تک سے محروم ہیں، اُن کے ساتھ انتہائی متعصبانہ سلوک کیا جاتا ہے۔ ظلم و ستم میں تمام حدیں پار کر ڈالی گئی ہیں۔ غیر قانونی گرفتاریوں کے سلسلے دراز ہیں۔ بے شمار کشمیری بھارتی فورسز نے لاپتا کرڈالے ہیں۔ چادر و چہار دیواری کے تقدس کی پامالی عام ہے۔ کون سا ایسا ظلم ہے جو بھارت اور اُس کی فورسز کشمیری مسلمانوں کے ساتھ روا نہیں رکھ رہیں۔ بھارت اسرائیل کی طرز پر چلتے ہوئے ہندوئوں کو بڑی تعداد میں کشمیر میں لاکر بسارہا ہی۔ بھارت چاہے جتنے مظالم ڈھالے، لیکن کشمیری مسلمانوں کو جدوجہد آزادی سے باز نہیں رکھ سکتا۔ پاکستان پچھلے 78سال سے عالمی سطح پر کشمیر کا مقدمہ لڑرہا ہے اور کشمیری مسلمانوں کو بھارتی تسلط سے نجات دلانے کے لیے کوشاں ہے۔ اس کی ان کوششوں کا اعتراف مقبوضہ کشمیر میں بسنے والا ہر مسلمان کرتا اور وطن عزیز کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ وہاں کے مسلمانوں کو یقین ہے کہ ان شاء اللہ کشمیر ضرور پاکستان بنے گا۔ بھارت کچھ بھی کر لے، پاکستان کو کشمیر کے معاملے سے دستبردار نہیں کر سکتا۔ گزشتہ روز فیلڈ مارشل آرمی چیف عاصم منیر نے دشمن کو دوٹوک اور واضح الفاظ میں بتا دیا ہے کہ پاکستان کشمیر نہیں چھوڑے گا۔فیلڈ مارشل آرمی چیف سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ بھارت جان لے کہ پاکستان کشمیر کو کبھی نہیں چھوڑے گا، پانی پاکستان کی ریڈلائن ہے، 24کروڑ پاکستانیوں کے اس بنیادی حق پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ مختلف جامعات کے وائس چانسلرز اور سینئر اساتذہ سے بات چیت کرتے ہوئے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کی اجارہ داری کبھی قبول نہیں کرے گا۔ معرکہ حق میں اللہ تعالیٰ نے ہر طرح سے پاکستان کی مدد کی، معرکہ حق ثبوت ہے کہ جب قوم آہنی دیوار بن جائے تو کوئی طاقت گرا نہیں سکتی۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ کشمیر کا کوئی بھی سودا ممکن نہیں، ہم کبھی بھی کشمیر کو نہیں بھول سکتے، بھارت جان لے کہ پاکستان کشمیر کو کبھی نہیں چھوڑے گا۔ بھارت نے کئی دہائیوں سے کشمیر کے مسئلے کو دبانے کی کوشش کی، بھارت ناکام ہوچکا ہے، اب کشمیر کا مسئلہ دبانا ممکن نہیں رہا، مسئلہ کشمیر عالمی سطح کا مسئلہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے، جس کی بنیادی وجہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر بڑھتا ظلم اور تعصب ہے، بلوچستان میں دہشت گرد فتنۃ الہندوستان ہیں، ان کا بلوچوں سے کوئی تعلق نہیں۔ فیلڈ مارشل کا کہنا تھا کہ اساتذہ کرام پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ ہیں، میں آج جو کچھ بھی ہوں، والدین اور اساتذہ کرام کی وجہ سے ہوں، پاکستان کی اگلی نسلوں کی کردار سازی اساتذہ کرام کی ذمے داری ہے، اساتذہ نے پاکستان کی کہانی اگلی نسلوں کو بتانی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو ایسی مضبوط ریاست بنانا ہے جس میں تمام ادارے آئین و قانون کے مطابق کام کریں، ایسی ریاست بنانا ہے، جہاں تمام ادارے بغیر کسی سیاسی دبائو، مالی و ذاتی فائدے کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں، جو کوئی بھی ریاست کو کمزور بنانے کا بیانیہ بنانے کی کوشش کرے اُس کی نفی کریں۔ شرکا کا سوال جواب سیشن میں تاثر تھا کہ یہ جو محفوظ دھرتی ہے، اس کے پیچھے وردی ہے، ہمیں پاکستان اور اپنی مسلح افواج پر فخر ہے اور ہم ان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گی۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا فرمانا بالکل بجا ہے۔ پاکستان بھارتی تسلط سے کشمیر کی آزادی کے لیے 78سال سے کوشاں ہے۔ کشمیری مسلمانوں کے لیے عالمی سطح پر توانا آواز کی سی حیثیت رکھتا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کا مقدمہ احسن انداز میں لڑتا اور بھارتی ظلم و ستم کو بے نقاب کرتا چلا آیا ہے۔ بھارتی مذموم کوششوں کو ناکام بنایا ہے۔ کشمیر کا مسئلہ وہاں کے عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا ناگزیر ہے۔ اقوام متحدہ اس ضمن میں اپنے ہاں منظور کردہ قراردادوں پر عمل درآمد کروائے۔ معرکہ حق میں تاریخ کی بدترین شکست پر بھارت بوکھلایا ہوا بونگیاں مارنے میں لگا ہوا ہے۔ پانی پاکستان کی ریڈ لائن ہے۔ بھارت ایسا کرنے کی مذموم کوشش میں خود منہ کی کھائے گا۔ پاکستان بھارت کے ہر مذموم عزائم کو ناکام بنائے گا۔
حکومت بجلی قیمت میں مزید کمی کیلئے کوشاں
وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت کی کامیابیوں کا سفر تیزی سے جاری ہے، ایک سال چار ماہ کے قلیل عرصے میں اس حکومت نے ناقابل فراموش کارنامے سرانجام دئیے ہیں، جن سے ملک و قوم کو بے پناہ فوائد ملے ہیں۔ حالات بہتر رُخ اختیار کر چکے ہیں۔ پاکستان خوش حالی اور ترقی کی جانب تیزی سے گامزن ہوچکا ہے۔ گرانی میں خاصی کمی واقع ہوچکی ہے۔ دُنیا بھر میں پاکستان کا وقار بلند ہوا ہے۔ معیشت کا پہیہ تیزی سے چل رہا ہے۔ بیرونی سرمایہ کاری میں عظیم اضافے ہوئے ہیں۔ موجودہ حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تھا تو حالات خاصے دگرگوں تھے۔ بجلی کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچی ہوئی تھی۔ عوام بجلی کے بل ادا کرکر کے ہلکان تھے کہ غریبوں کی آمدن کا بڑا حصہ بجلی بلوں کی نذر ہوجاتا تھا۔ موجودہ حکومت نے توانائی کے شعبے میں اصلاحات کا آغاز کیا اور آج تک اس پر تندہی سے گامزن ہے۔ قومی خزانے پر سالہا سال سے بوجھ بنی ہوئی کئی آئی پی پیز کے ساتھ معاہدات کو ختم کیا گیا۔ اس سے اربوں روپے کی بچت ہوئی۔ توانائی کے سستے ذرائع کو بروئے کار لانے پر توجہ دی گئی۔ حکومت نے عوام سے کیا وعدہ پورا کیا، بجلی کے فی یونٹ نرخ میں ساڑھے سات روپے سے زائد کی کمی کرنا اس حکومت کا عظیم کارنامہ ہے۔ اس کمی سے خلق خدا کی بڑی تعداد کو فائدہ پہنچا اور اُن کے بجلی بلوں میں واضح اور بڑی کمی دیکھنے میں آئی۔ اُن کی حقیقی اشک شوئی کی گئی۔ اب بھی حکومت بجلی مزید سستی کرنے کے لیے کوشاں ہے اور اصلاحات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، جس کے آئندہ وقتوں میں مزید مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ اسی تناظر میں وفاقی وزیر اویس لغاری نے کہا ہے کہ حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات کررہی ہے۔ اسلام آباد میں انرجی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اویس لغاری کا کہنا تھا کہ ایک سال سے ہم توانائی کے شعبے میں تحقیق اور مختلف چیزوں کا تجزیہ کررہے ہیں، ہم نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات کیے، دو تین سال سے بجلی کی طلب میں کمی واقع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی کررہے ہیں، بجلی کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، شمسی توانائی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، شمسی توانائی کا ذریعہ حیران کُن ہے، کوئلے اور گیس پر چلنے والے بجلی گھروں کے حوالے سے کوشش ہے کہ ماحولیات پر اثر نہ پڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگلے تین سال میں گرڈ سے فراہم کرنے کیلءے وافر بجلی موجود ہے، حکومت نے صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کی، گزشتہ ایک سال میں پاور سیکٹر میں اہم اصلاحات کی گئی ہیں۔ اویس لغاری نے مزید کہا کہ گزشتہ ایک سال میں صنعتی شعبے کا ٹیرف 30فیصد کم کیا گیا ہے، حکومت کی کوشش ہے پاورٹیرف میں پائیدار بنیاد پر کمی کی جائے، پاکستان میں متبادل ذرائع توانائی کا انقلاب آچکا ہے۔ حکومت یقینی طور پر اپنے اقدامات میں سرخرو ہوتے ہوئے بجلی قیمتوں میں مزید کمی یقینی بنائے گی، جس سے غریب عوام کی بڑی تعداد مستفید ہوگی۔

جواب دیں

Back to top button