
بی بی سی کی بھارتی کشمیر اور پنجاب میں 3 جنگی جہاز گرائے جانے کی تصدیق
پاکستان کی جانب سے چھ مقامات پر انڈین میزائل حملوں کے جواب میں متعدد انڈین طیارے گرانے کے دعوے سامنے تھے۔ ان واقعات میں سے تین کی تصدیق اب بی بی سی نے کر دی ہے۔
بی بی سی کے مطابق انڈین فضائیہ کی جانب سے تاحال ان دعووں پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا ہے تاہم سرینگر میں بی بی سی کے نامہ نگار کو مقامی آبادی نے بتایا ہے کہ منگل کی شب ایک طیارہ مقامی سکول کی عمارت پر گر کر تباہ ہوا ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ پر اس طیارے کے ملبے کی تصاویر گردش کر رہی ہیں لیکن تاحال یہ واضح نہیں کہ یہ طیارہ کون سا تھا اور اس کا تعلق انڈین فضائیہ سے تھا یا نہیں۔
بی بی سی کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ جموں کے ضلع رام بن میں بھی منگل کی شب ایک طیارہ تباہ ہوا ہے۔
ضلع رام بن کے علاقے پنتھیال کے سرپنچ ظہور احمد نے بی بی سی کو بتایا کہ اُن کے گاؤں میں بدھ کی شب جیٹ طیاروں کی آواز کے ساتھ ہی ایک زوردار دھماکہ ہوا جس کے بعد وہ خود پولیس کے ہمراہ جائے واردات پر پہنچے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’جہاز تباہ ہو چکا ہے تاہم اس کی شناخت کے لیے پولیس اور فوج کے اہلکار اس کا معائنہ کر رہے ہیں۔‘
نامہ نگار کے مطابق اس کے علاوہ انڈیا کی ریاست پنجاب کے ضلع بھٹنڈہ میں بھی طیارہ گرنے کی اطلاعات ہیں تاہم سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ طیارہ اکلیان کلاں نامی گاؤں کے قریب گر کر تباہ ہوا اور اس واقعے میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور نو زخمی ہوئے ہیں۔
ان دونوں طیاروں کی تباہی کے بارے میں بھی انڈین فضائیہ نے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
ادھر ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا کے مطابق سرینگر ایئرپورٹ کو انڈین فضائیہ نے اپنی تحویل میں لے کر سرینگر آنے اور جانے والی سبھی پروازیں منسوخ کر دی ہیں







