فرشتے زمین پر

تحریر ؍: عبد القدوس ملک
جس طرح فلم ’’ تارے زمین پر‘‘ میں دکھایا گیا، زمین پر کچھ خاص لوگ اتارے جاتے ہیں جو منفرد خصوصیت اہمیت و مقام رکھتے ہیں۔ میں جب بھی ریسکیو 1122والوں کو کسی بھی حادثے کی طرف دوڑتے دیکھتا ہوں، تو بے ساختہ میری زبان سے نکلتا ہے ’’ فرشتے زمین پر‘‘۔ ریسکیو 1122پاکستان کا واحد ادارہ جو واقعی کام کر رہا ہی، پاکستان میں بے شمار ادارے قائم کیے گئے لیکن ریسکیو 1122وہ واحد ادارہ ہے جو حقیقت میں عوام کی خدمت کر رہا ہے۔ اس ادارے نے اپنی بے مثال کارکردگی اور فوری رسپانس کے ذریعے عوام کا اعتماد جیت لیا ہے۔ حادثات، قدرتی آفات، آگ لگنے کے واقعات، ڈوبنے کے کیسز ڈلیوری یا کسی بھی ہنگامی صورتحال میں، یہ ادارہ ہر لمحہ مستعد اور چوکس رہتا ہے۔ریسکیو 1122 کی سب سے بڑی خوبی اس کا کرپشن سے پاک نظام ہے۔ یہاں نہ سفارش چلتی ہے اور نہ ہی کسی قسم کی رشوت لی جاتی ہے۔ ادارے کے تمام اہلکار ایمانداری اور فرض شناسی کے ساتھ اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتے ہیں، جس کی وجہ سے یہ ادارہ دیگر محکموں کے لیے ایک مثال بن چکا ہے۔ یہ ادارہ محض ایک سرکاری تنظیم نہیں بلکہ خدمت خلق کا مشن ہے۔ خواہ وہ ٹریفک حادثات ہوں، آگ لگنے کے واقعات ہوں، سیلاب کی تباہ کاریاں ہوں یا زلزلے جیسی قدرتی آفات، یہ ادارہ سب سے پہلے پہنچتا ہے۔ جدید ایمبولینس سروس، فائر بریگیڈ، واٹر ریسکیو، اور سرچ اینڈ ریسکیو یونٹس ہر وقت تیار رہتے ہیں۔ ہر مشکل گھڑی میں عوام کو تنہا نہ چھوڑنا ہی اس ادارے کا نصب العین ہے۔ بے سہاروں کا سہارا ہے یہ
ریسکیو 1122ان افراد کے لیے ایک امید ہے جو کسی حادثے کا شکار ہو جاتے ہیں اور جن کا کوئی سہارا نہیں ہوتا۔ ماضی میں سڑکوں پر حادثات میں زخمی افراد تڑپتے رہتے تھے اور کوئی انہیں اٹھانے والا نہیں ہوتا تھا، لیکن اس ادارے نے اس روایت کو ختم کر دیا ہی۔ اب لوگ یقین رکھتے ہیں کہ اگر وہ کسی مشکل میں پھنس جائیں تو ریسکیو 1122ضرور مدد کو پہنچے گا۔ حادثات میں لوگ تڑپ تڑپ کر جان دے دیتے تھے، کوئی سڑک کنارے اٹھانے والا یا مدد کرنے والا نہیں ملتا تھا ماضی میں کسی حادثے کی صورت میں متاثرین کی مدد کے لیے کوئی منظم ادارہ موجود نہیں تھا۔ زخمی افراد کئی بار سڑک کنارے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہتے، لیکن آج ریسکیو 1122کے باعث بروقت امداد ممکن ہو چکی ہے۔ یہ ادارہ جدید آلات، بہترین ایمبولینس سروس اور تربیت یافتہ عملے کے ساتھ فوری مدد فراہم کرتا ہے، جس سے قیمتی جانوں کو محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ریسکیو 1122کی سب سے بڑی خوبی اس کا تیز ترین رسپانس ہے۔ کسی بھی حادثے یا ہنگامی صورتحال میں یہ ادارہ چند منٹ میں موقع پر پہنچ کر امدادی سرگرمیاں شروع کر دیتا ہے۔ جدید جی پی ایس سسٹم اور ریپڈ ریسپانس یونٹس کی بدولت یہ پاکستان کے دیگر اداروں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ موثر ثابت ہوا ہے۔ اپنوں سے پہلے موقع پر پہنچ جانے والے اہلکار اسکی بے مثال کارکردگی کا ثبوت ہیں ۔
ریسکیو 1122 کے اہلکار اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر عوام کی خدمت کرتے ہیں۔ اکثر اوقات یہ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ کسی حادثے کی صورت میں متاثرہ شخص کے اپنے رشتہ داروں سے پہلے ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ جاتے ہیں اور ان کی جان بچانے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ ان کی لگن، مستعدی اور خدمت کے جذبے نے انہیں عوام کی نظروں میں ہیرو بنا دیا ہے۔
دیگر سرکاری ادارے عید کے دنوں میں چھٹیوں سے لطف اندوز ہو رہے ہوتے ہیں، لیکن ریسکیو 1122کے اہلکار ان خوشی کے دنوں میں بھی اپنی ڈیوٹی انجام دیتے نظر آتے ہیں۔ وہ سڑکوں پر ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہیں، حادثات میں لوگوں کی مدد کرتے ہیں اور ہر مشکل گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ ان کی یہی قربانی اور لگن انہیں ایک منفرد مقام عطا کرتی ہے۔ ریسکیو 1122کے اہلکاروں کو عالمی معیار کے مطابق طبی اور فنی تربیت دی جاتی ہے تاکہ وہ کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں۔ ادارے کے پاس جدید ایمبولینسز، فائر ٹرکس، واٹر ریسکیو بوٹس، اور سرچ اینڈ ریسکیو آلات موجود ہیں، جو اسے کسی بھی عالمی معیار کے ریسکیو ادارے کے برابر کھڑا کر دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ریسکیو 1122کے اہلکاروں کو سی پی آر، ابتدائی طبی امداد، آگ بجھانے اور پانی میں ڈوبنے والوں کو بچانے کی خصوصی تربیت بھی دی جاتی ہے۔ ریسکیو 1122اپنی خدمات کو مزید وسعت دینے کے لیے مسلسل کام کر رہا ہے۔ حالیہ برسوں میں ایئر ایمبولینس سروس، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹریننگ، اور کمیونٹی ایمرجنسی ریسپانس ٹیمز (CERT)کے قیام جیسے اقدامات کیے جا رہے ہیں، جو اسے ایک مکمل ایمرجنسی سروس ادارہ بنا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، جدید ریسکیو سینٹرز کے قیام، مزید ایڈوانسڈ ایمبولینسز کی شمولیت اور ہائی ویز پر فوری ریسپانس یونٹس متعارف کروانے کے منصوبے بھی زیر غور ہیں۔ امید کرتے ہیں انہیں منصوبوں میں میرے اپنے شہر سیدوالا میں بھی انکا ایک یونٹ قائم کیا جائے جہاں اس کی اشد ضرورت ہے، سیدوالا کی گردونواح میں کم و بیش 150سے زائد دیہات ہیں ۔ جہاں کسی بھی ہنگامی صورتحال میں بروقت مدد پہنچانا ایک چیلنج بنا رہتا ہے۔ ان دیہات کے رہائشیوں کو فوری ریسپانس کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے سیدوالا میں ریسکیو 1122کا باقاعدہ دفتر قائم کرنا وقت کی اشد ضرورت ہے۔ اس اقدام سے نہ صرف حادثات میں قیمتی جانیں بچائی جا سکیں گی بلکہ ہنگامی طبی امداد، فائر فائٹنگ اور دیگر ریسکیو سروسز بھی مقامی سطح پر بہتر طریقے سے فراہم کی جا سکیں گی۔ حکومت کو اس مطالبے پر فوری توجہ دینی چاہیے تاکہ سیدوالا کے شہری بھی محفوظ رہ سکیں۔ ریسکیو 1122بلاشبہ پاکستان کا ایک مثالی ادارہ ہے جس نے اپنی کارکردگی سے عوام کے دل جیت لیے ہیں۔ اگر تمام سرکاری ادارے اسی طرح دیانت داری، خدمت اور محنت کو اپنا شعار بنا لیں، تو پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ یہ ادارہ نہ صرف ہنگامی صورتحال میں لوگوں کی مدد کرتا ہے بلکہ ایک روشن مثال بھی قائم کر رہا ہے کہ جب نیت خدمت کی ہو تو کچھ بھی ناممکن نہیں۔





