Column

صحت مند معاشرہ اور ترقی کی راہ

تحریر : عبد القدوس ملک
ہر سال 7اپریل کو دنیا بھر میں عالمی یوم صحت منایا جاتا ہے جس کا مقصد لوگوں میں صحت کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور عالمی سطح پر صحت کے مسائل کی طرف توجہ مبذول کروانا ہے۔ یہ دن ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO)کے قیام کی مناسبت سے منایا جاتا ہے، جو 1948ء میں وجود میں آئی۔ عالمی یوم صحت کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ ہر سال ایک نیا موضوع متعین کیا جاتا ہے، جو کسی خاص صحت عامہ کے مسئلے پر روشنی ڈالتا ہے اور اس کے ممکنہ حل تجویز کرتا ہے۔ پچھلے سالوں میں عالمی یوم صحت کے مختلف موضوعات جیسے ذیابیطس، دماغی صحت، ماحولیاتی آلودگی، حفظان صحت، اور یونیورسل ہیلتھ کوریج شامل رہے ہیں، جو ہمیں اس حقیقت کی طرف متوجہ کرتے ہیں کہ صحت کے مسائل فرد تک محدود نہیں بلکہ پورے معاشرے کی ترقی اور بقا سے جڑے ہوئے ہیں۔ ایک صحت مند معاشرہ ہی خوشحال اور ترقی یافتہ مستقبل کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔ پاکستان میں بھی صحت کے شعبے کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ لیکن وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بہت اقدامات کئے۔ انہوں نے صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں متعارف کرائیں، جن میں جدید اسپتالوں کی تعمیر، بنیادی مراکز صحت کی بحالی، ادویات کی مفت فراہمی، ایمبولینس سروس کی بہتری کلینک آن ویل اور ہسپتالوں میں جدید مشینری کی فراہمی شامل ہیں۔ ان اقدامات سے سرکاری ہسپتالوں میں سہولتوں میں بہتری آئی ہے اور غریب عوام کو معیاری علاج مل رہا ہے۔ جہاں پاکستان اور صوبہ پنجاب میں صحت پر خصوصی کام ہو رہا وہیں ضلع ننکانہ صاحب میں بھی صحت کے شعبے میں اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔ ہسپتالوں کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، جیسے کہ عملے کی حاضری کو یقینی بنانا، مریضوں کو مفت ادویات فراہم کرنا، اور ہسپتالوں کے انتظامی امور میں بہتری لانا۔ اس کے علاوہ کرپٹ اور ڈیوٹی سے غفلت برتنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی گئی، جس سے ہسپتالوں کا نظام مزید مستحکم ہوا۔ ان اقدامات نے عوام کو معیاری طبی سہولتیں فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ عالمی یوم صحت کا سب سے بڑا پیغام یہ ہے کہ ہمیں صحت مند طرزِ زندگی کو اپنانا چاہیے۔ متوازن غذا، روزانہ ورزش، ذہنی سکون، اور طبی معائنے کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا ضروری ہے۔ صحت ایک انمول دولت ہے اور اس کی قدر کرنا ہر انسان کا فرض ہے۔ جب حکومتیں صحت کے شعبے پر توجہ دیتی ہیں، تو اس کے مثبت اثرات براہ راست عوام پر پڑتے ہیں، جیسے کہ وزیراعلیٰ پنجاب اور ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب کے اقدامات سے ثابت ہوا ہے۔ اگر اسی جذبے سے صحت کے شعبے میں مزید کام کیا جاتا رہا تو وہ وقت دور نہیں جب پاکستان کا ہر شہری معیاری اور جدید طبی سہولتوں سے مستفید ہو سکے گا، اور ہمارا ملک ایک صحت مند اور خوشحال معاشرہ بن کر ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔

جواب دیں

Back to top button