محسن نقوی اور مریم نواز کے کشیدہ تعلقات ٹھیک کرنے کے لئے اسٹیبشلمنٹ کی مداخلت؟

معروف صحافی سہیل وڑائچ کے ایک تازہ علامتی کالم کے مطابق، ملک کے وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے درمیان جاری کشیدگی کو آرمی چیف نے ختم کرا دیا ہے، اور دونوں کی ملاقات حال ہی میں ہوئی ہے۔
کالم میں تضادستان کے استعارے میں بیان کیے گئے حالات میں ایک طرف تحریک انصاف کا ویران جنگل دکھایا گیا، جبکہ دوسری طرف حکومت کا سرسبز و شاداب جنگل، جہاں عقاب (محسن نقوی) اور شیرنی (مریم نواز) کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے کے لیے نگہبان (آرمی چیف) نے براہ راست مداخلت کی۔
محسن نقوی کو نگہبان کا پسندیدہ اور تیز رفتار منتظم قرار دیا گیا، جبکہ مریم نواز کو مسلم لیگ (ن) میں کرشماتی قیادت کی حامل شخصیت کے طور پر پیش کیا گیا۔ تاہم، دونوں کے درمیان اختلافات چغل خوروں اور بیوروکریسی کی وجہ سے شدت اختیار کر گئے تھے۔ آرمی چیف نے اس کشیدگی کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور دونوں رہنماؤں کو ساتھ مل کر چلنے پر آمادہ کیا۔
کالم میں یہ بھی اشارہ دیا گیا کہ تحریک انصاف کے لیے آنے والے دن مزید مشکلات لا سکتے ہیں، جبکہ حکومت کی صفوں میں استحکام لانے کی کوششیں تیز ہو چکی ہیں۔ تاہم، یہ دیکھنا باقی ہے کہ نون لیگ کے دیگر رہنما اس صلح کو کس نظر سے دیکھتے ہیں اور کیا مریم نواز اور محسن نقوی کے درمیان پیدا ہونے والا ہم آہنگی مستقبل میں برقرار رہ سکے گی یا نہیں۔







