سیاسیات

اربوں کے اشتہار لگانے والی حکومت ایک کانفرنس سے خوف زدہ ہے

اخبارات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے پبلش کردہ سپلمنٹ کے حوالے سے بات کرتے شاہد خاقان عباسی  کا کہنا تھا کہ اربوں روپے لگا کر جو اشتہارات اخبارات میں دیے گئے ہیں، ان کی حقیقت یہ ہے کہ آج وہ حکومت جو اربوں کے اشتہار لگاتی ہے، آج ایک کانفرنس سے خوف زدہ ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ اس کی کل کارکردگی ہے، باقی آپ سوچ لیں کہ آج ملک کی حقیقت کیا ہے، ملک کے معاملات کیا ہیں، حکومت کی حالت کیا ہے، یہ بدنصیبی ہے، یہ حکومت 2 بڑی جماعتوں پر مشتمل ہے، جو پچھلے 50 سال سے حکمرانی کر رہے ہیں، ہم بھی ان میں شامل رہے ہیں۔

عوام پاکستان پارٹی کے صدر کا کہنا تھا کہ بدنصیبی ہے کہ جمہوریت کی بات کرنے والے، آئین کی بات کرنے والے آج جمہوریت اور آئین کے نام سے خائف ہیں، ڈرے ہوئے ہیں، آج صرف اقتدار کی حوس میں یہ حکومتیں قائم ہیں، ان کا کوئی تعلق ملکی معاملات سے نہیں ہے، ہر قیمت پر اقتدار میں رہنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا فیصلہ ہے کہ کل یہ حکومت ضرور ہوگی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا تھا کہ جس ہوٹل میں ہم پریس کانفرنس کرنے جا رہے ہیں، اسی ہوٹل میں شاہد خاقان عباسی اور محمود خان اچکزئی نے یہ کانفرنس کروائی، پاکستان کی سالمیت پر، پاکستان میں آئین کی بقا اور پاکستان کے مستقبل کے لیے باتیں ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ وکلا، دانشوروں اور سیاستدانوں نے یہاں پر باتیں کیں، پاکستان کو مضبوط کرنے کی بات کی، ہم سب جمہوری لوگ ہیں، ہم پاکستان کو مضبوط کرنے کی باتیں کر رہے ہیں۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہوٹل انتظامیہ نے اپنی مجبوری کا اظہار کیا کہ ہم پر دباؤ ہے، ہم شدید الفاظ میں اس کو رد کرتے ہیں اور بتانا چاہتا ہوں کہ یہ جو انسٹالڈ نام نہاد وزیراعظم شہباز شریف یا محسن نقوی ہیں، ہم لوگ آئیں گے تو ضرور، اور میں بحیثیت اپوزیشن لیڈر براہ راست چیف جسٹس آف پاکستان کو دروازہ کھٹکھٹاؤں گا کیونکہ پچھلے دنوں ہم نے چیف جسٹس کو ملاقات میں باور کرایا کہ پاکستان میں اس وقت آئین ہے اور نہ قانون

جواب دیں

Back to top button