Column

مصروف زندگی اور کھوئے ہوئے لمحے

امبر جاذب

آج کی دنیا تیز رفتاری اور مسلسل بدلائو کی دنیا ہے۔ ہر لمحہ ایک نئی خبر، ایک نیا ہدف، ایک نیا خواب لے کر آتا ہے۔ ہم سب ایک نہ ختم ہونے والی دوڑ میں شامل ہیں۔ کبھی کامیابی کے پیچھے، کبھی دولت کے پیچھے، کبھی کسی لاحاصل خواہش کے پیچھے اور کبھی کسی ایسی چیز کے پیچھے جس کی ہمیں خود بھی سمجھ نہیں آتی۔ اس بھاگ دوڑ میں ہم ایک چیز کھو دیتے ہیں۔ اور وہ ہیں زندگی کے خوشیوں اور سکون بھرے اصل لمحات۔
ہم صبح اٹھتے ہی موبائل فون چیک کرتے ہیں، سوشل میڈیا پر دوسروں کی زندگیوں کا جائزہ لیتے ہیں، اور پھر دفتر یا کاروبار کی دوڑ میں شامل ہو جاتے ہیں۔ ہر دن ایک جیسا لگنے لگتا ہے۔ صبح کی مصروفیات، دوپہر کی میٹنگز اور شام کی تھکن۔ رات کو ہم بستر پر لیٹ کر سوچتے ہیں کہ آج کا دن کہاں گیا؟ لیکن اگلی صبح ہم پھر وہی چکر دہرانے لگتے ہیں۔
یہ زندگی جو ہمیں ایک تحفے کے طور پر ملی ہے، ہم نے اسے محض ذمہ داریوں اور اہداف کی تکمیل تک محدود کر دیا ہے۔ ہم اپنی خوشیوں کے لیے وقت نکالنا ہی بھول گئے ہیں۔ بچے والدین کے ساتھ وقت گزارنا چاہتے ہیں، لیکن والدین مصروف ہیں۔ دوست ملنا چاہتے ہیں، لیکن وقت نہیں ملتا۔ خاندان ایک ساتھ بیٹھ کر کھانے کا خواہشمند ہوتا ہے، لیکن ہر کوئی اپنی اپنی دنیا میں گم ہے۔
کیا ہم نے کبھی سوچا کہ یہ سب کب تک چلے گا؟ ہم اپنی خواہشات، اپنے خواب اور اپنے تعلقات کو ایک کے بعد ایک ملتوی کرتے جا رہے ہیں۔ ’’ ابھی وقت نہیں‘‘ ، ’’ کبھی بعد میں‘‘، ’’ پہلے یہ کام مکمل ہو جائے‘‘ یہ جملے ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکے ہیں۔ مگر وہ ’’ بعد‘‘ کبھی نہیں آتا کیونکہ
’’ گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں‘‘۔
ہمیں اپنی زندگی کو ایک لمحے کے لیے روک کر سوچنا ہوگا: ہم یہ سب کچھ کیوں کر رہے ہیں؟، کیا مقصد صرف پیسہ کمانا اور کامیابی حاصل کرنا ہے؟، یا اصل کامیابی وہ اطمینان اور خوشی ہے جو ہم اپنوں کے ساتھ گزارے گئے وقت سے حاصل کر سکتے ہیں؟۔
زندگی کی خوبصورتی چھوٹی چھوٹی چیزوں میں چھپی ہوتی ہے۔ بچوں کے ساتھ کھیلنے میں، کسی دوست کے ساتھ بے تکلف ہنسی میں، بارش میں چائے پینے میں یا کسی اپنے کے ساتھ دل کی بات کرنے میں۔ ہمیں ان لمحات کی قدر کرنی ہوگی، ورنہ ایک دن ہم اپنے خوابوں کو حاصل کر کے بھی خالی ہاتھ کھڑے ہوں گے، کیونکہ ہم نے زندگی جینے کے بجائے صرف گزار دی ہوگی۔
یہ سچ ہے کہ وقت کو اپنی مٹھی میں قید نہیں کیا جا سکتا، لیکن ہم اس کا بہتر استعمال ضرور کر سکتے ہیں۔ ضروری نہیں کہ ہم سب کچھ چھوڑ کر سکون کی تلاش میں نکل پڑیں، لیکن کم از کم اپنے دن میں چند لمحات اپنے اور اپنوں کے لیے ضرور نکالیں۔ کیونکہ آخر میں، ہمیں وہی یاد رہ جاتا ہے جو ہم نے محسوس کیا، وہ نہیں جو ہم نے حاصل کیا۔

جواب دیں

Back to top button