Column

اولیاء کرام کی تعلیمات

تحریر : حسیب بٹر ایڈووکیٹ
اولیاء کرام کی تعلیمات انسانیت کیلئے مشعل راہ ہیں برصغیر پاک وہند میں اسلام تلوار سے نہیں بلکہ اولیاء کرام کی تعلیمات سے پھیلا ہے ، اولیاء کرام کی تعلیمات ہمارے لئے مشعل راہ ہیں، اولیا ء اللہ نے انسانیت سے محبت اور مذمت کے ذریعے برصغیر میں اسلام پھیلایا آج بھی اولیاء کرام کا فیض جاری ہے۔ اولیا ء کرام نے اللہ تبارک تعالیٰ اور نبی کریمؐ کی محبت کا پیغام عام کیا جس پر عمل کرکے ہم دنیا و آخرت سنوار سکتے ہیں۔ اولیا ء و صوفیاء نے بھوک، جبر، افلاس اور تنگدستی جیسی صعوبتیں جھیل کر بھی اپنے اخلاق و کردار سے چٹائی پہ بیٹھ کر انقلاب پیدا کیا ہے اولیاء کرام کی سیرت و صورت اور اخلاق و کردار نے بت پرستوں کو خدا پرست بنا دیا۔ ہمیں چاہیے کہ ہم بھی ان جیسا کردار اپنائیں کوئی حقیقت پسند مصنف و تاریخ دان اشاعت و تبلیغ دین کے لئے اولیائے امت کے کردار کو فراموش نہیں کر سکتا، اور ہر دور، ہر زمانہ اور تاریخ ان کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے ہم اولیا ئے کرام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوں۔ اسلام امن، آشتی، محبت و یگانگت کا دین ہے۔ ہمارا ملک صوفیوں کے طرز عمل کو اپنانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا۔ ہمارے ملک میں ہزاروں کی تعداد میں اولیاء کرام و بزرگان دین کے مزارات ہیں، جن کے فیض سے یہ ملک ایک ترقی یافتہ ملک بن رہا ہے، جب کہ ان بزرگوں کی تعلیمات پر عمل کرکے ہر شخص ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتا ہے۔ ہمارے ملک کی حقیقی ترقی ان بزرگان دین کی تعلیم اور ان کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے میں مضمر ہے۔ ان بزرگوں نے انسانوں کو اللہ سے قریب کرنے کا کام انجام دیا، جب کہ ان کی تعلیم یہ تھی کہ کوئی شخص کسی انسان کو دکھ پہنچا کر اپنے اللہ کو راضی نہیں کرسکتا اور جو شخص کسی انسان کو تکلیف دے گا، اللہ اسے اسی دنیا میں سزا دے گا۔اولیائکی تعلیمات سے انسانیت سے محبت کادرس ملتاہے۔استحکام پاکستان کیلئے قیام پاکستان جیسی فکرکواپنانے اورپھیلانے کی ضرورت ہے اولیاء کی تعلیمات ہمارے لئے مینارہ نورہیں۔اولیا کرام کی تعلیمات ہمارے لئے مشعل راہ ہیں اولیاء کاملین کی تعلیمات کو ہی مشعل راہ بناکر ہم اپنی زندگیوں کو بہتر خطوط پر لے جاسکتے ہیں برصغیر میں صوفیا کرام کی تبلیغ کی وجہ سے آج ہماری دنیا و آخرت روشن و منور ہے کیونکہ ان کاملین کی زندگیاں حقیقت میں حب رسولؐ سے منور ہوتی رہیں،اسلام دنیا کا وہ عظیم مذہب ہے جس پر رب کائنات نے اپنا سب سے بڑا فضل کیا ہے گو اس میں تمام پیغمبر آئے جنہیں ہم مانتے ہیں لیکن ان میں ایک ایسی عظیم ہستی عطا کی جس کا نہ بدل ہے نہ ثانی نہ دنیا میں نہ دین میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ حسنہ دنیا کے ہرفرد کیلئے ایک ایسا ذریعہ ہے جس میں ناکامی اور برائی کا کوئی شائبہ موجود نہیں اور یہی وہ کردار تھا جس نے پستی میں گرے ہوئے معاشرے کو بدل کر رکھ دیا ہمیں اس بات کا عہد کرنا چاہئے کہ آئندہ آنے والی زندگی میں جھوٹ کا سہارا لئے بغیر سچائی کا راستہ اختیار کریں گے اور حضورؐ کی تعلیمات کے مطابق برطانیہ میں پروان چڑھنے والی نوجوان نسل کیلئے ایک ایسا مثالی کردار ادا کریں گے جس میں کسی قسم کے شک کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہوتی حضور سے سچی محبت اور اولیاء کاملین کے نقش قدم پر چل کر ہی ہم اپنی دنیا و آخرت کو سنوار سکتے ہیں انہوں نے کہا ضروری ہے کہ ہمارے نوجوان جدید تعلیم کے ساتھ ساتھ دین کی بہترین اور معیاری تعلیم سے بھی روشناس ہوں تاکہ ترقی کی منازل طے کرنے کے ساتھ ساتھ وہ اپنی مسلم اور پاکستانی شناخت کو بھی برقرار رکھ سکیں۔ صوفیا کرام نے اپنے اعلیٰ کردار بلند اخلاق اور روحانی کمالات سے لاکھوں لوگوں کو دائرہ اسلام میں داخل کیا اور آج انہی کا فیض ہے کہ برطانیہ جیسا ملک بھی مستفید ہورہا ہے، امت مسلمہ کی حالت اسلامی تعلیمات اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق عمل پیرا ہوکر ہی بدلی جاسکتی ہے، اولیاء کرام اور صوفیا اسلام نے پوری دنیا میں اسلام اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا پیغام پہنچا کر بنی نوح انسان پر عظیم احسان کیا ہے

جواب دیں

Back to top button