Column

پاکستان معاشی بہتری کا سفر

تحریر : یاسر دانیال صابری
پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لیے متعدد اصلاحات اور اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ ملک کی اقتصادی حالت مستحکم، پائیدار اور ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔ ان اصلاحات کا مقصد مختلف شعبوں میں تبدیلی لانا ہے تاکہ معاشی ترقی کے لئے ایک مستحکم ماحول فراہم کیا جا سکے۔ پاکستان کے معاشی بحران کا حل ایک جامع حکمت عملی اور طویل المدتی اقدامات پر مبنی ہو گا۔
1۔ تعلیمی اصلاحات
پاکستان میں تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے اہم اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ نوجوانوں کو عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔
نصاب کی اصلاح: موجودہ تعلیمی نصاب کو عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنا ضروری ہے تاکہ طلبہ کو جدید سائنسی تحقیق، ٹیکنالوجی اور عالمی اقتصادیات کے بارے میں آگاہی مل سکے۔
پیشہ ورانہ تعلیم: ہنر مندی کی تعلیم کو بڑھاوا دینا، اس سے نوجوانوں کو فنی مہارت حاصل ہوگی جو کہ ملکی صنعتوں کی ضروریات کو پورا کرے گی۔
تعلیمی اداروں میں سرمایہ کاری: اسکولوں اور یونیورسٹیوں کے انفراسٹرکچر میں بہتری لانا تاکہ تعلیمی ماحول بہتر ہو اور طلبہ کی تعداد بڑھائی جا سکے۔
2۔ زرعی شعبے کی ترقی
زرعی شعبہ پاکستان کی معیشت کا ایک اہم ستون ہے، اور اس کے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں۔
زرعی ٹیکنالوجی کا نفاذ: جدید زرعی ٹیکنالوجی اور بیجوں کا استعمال کسانوں کے لیے ضروری ہے تاکہ پیداوار میں اضافہ ہو سکے۔
آبپاشی کے نظام کی بہتری: پاکستان کا بیشتر زرعی رقبہ خشک یا نیم خشک علاقوں پر مشتمل ہے، اس لیے آبپاشی کے جدید طریقوں کی ضرورت ہے تاکہ پانی کی بچت ہو اور فصلوں کی پیداوار بہتر ہو۔
زرعی قرضے اور سبسڈی: کسانوں کو مالی معاونت فراہم کرنا تاکہ وہ جدید زرعی مشینری اور بیجوں کا استعمال کر سکیں۔
زرعی مصنوعات کی پروسیسنگ: مقامی فصلوں کی پروسیسنگ کے لیے فیکٹریوں کا قیام تاکہ خام مال کی بجائے تیار مصنوعات کی برآمد کی جا سکے۔
3۔ صنعتی شعبے کی ترقی
صنعتی ترقی کے بغیر معیشت کا استحکام ممکن نہیں ہے
مقامی صنعتوں کو فروغ دینا: حکومت کو مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے جیسے کہ ٹیکسٹائل، سیمنٹ، اور اسٹیل، تاکہ یہ شعبے اپنی صلاحیتوں کو زیادہ بہتر انداز میں استعمال کر سکیں۔
خصوصی اقتصادی زونز (SEZs): خصوصی اقتصادی زونز کا قیام عالمی سطح پر مسابقتی مصنوعات تیار کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
جدید مشینری کا استعمال: صنعتی شعبے میں نئی مشینری اور ٹیکنالوجی کی مدد سے پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
برآمدات میں اضافہ: پاکستانی مصنوعات کی عالمی مارکیٹ میں رسائی کے لیے عالمی معیار کی مصنوعات تیار کرنا اور برآمدات بڑھانا ضروری ہے۔
4۔ توانائی کے شعبے میں اصلاحات
توانائی کی کمی پاکستان کی معیشت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے
متبادل توانائی کے ذرائع: سولر، ہوا، اور ہائیڈرو پاور جیسے توانائی کے متبادل ذرائع کو فروغ دینا تاکہ ملک کی توانائی کی ضروریات پوری کی جا سکیں۔
توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری: توانائی کی پیداوار بڑھانے کے لیے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا۔
توانائی کے ضیاع کو کم کرنا: توانائی کی ترسیل اور استعمال میں ضیاع کم کرنا تاکہ توانائی کے استعمال کی قیمتوں کو کم کیا جا سکے۔
5۔ مالیاتی اصلاحات
پاکستان کے مالیاتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ اقتصادی استحکام حاصل کیا جا سکے
ٹیکس نظام کی بہتری: ٹیکس نیٹ ورک کو وسیع کرنا اور ٹیکس وصولی کے نظام کو زیادہ موثر بنانا ضروری ہے تاکہ حکومت کو مالی وسائل میسر آئیں۔
قومی قرضوں کا انتظام: حکومت کو قومی قرضوں کی مقدار کو کنٹرول میں رکھنا ہوگا اور ان قرضوں کی ادائیگی کے لیے ایک موثر حکمت عملی تیار کرنی ہوگی۔
نیشنل بجٹ میں شفافیت: بجٹ میں شفافیت پیدا کرنا تاکہ عوام اور کاروباری ادارے یہ جان سکیں کہ حکومتی وسائل کہاں خرچ ہو رہے ہیں۔
6۔ قانونی اصلاحات اور امن و امان کا قیام
معاشی ترقی کے لیے امن و امان کی صورتحال اہم ہے
کرپشن کا خاتمہ: کرپشن کے خلاف سخت قانون سازی اور شفافیت کو بڑھانا ضروری ہے تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو۔
قانون کی حکمرانی: انصاف کی فراہمی کے نظام کو بہتر بنانا اور قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانا تاکہ عوام اور کاروباری افراد کو تحفظ حاصل ہو۔
انسداد دہشت گردی: دہشت گردی اور سیاسی استحکام کے مسائل کو حل کرنا تاکہ ملک میں سرمایہ کاری کے لیے ماحول سازگار ہو۔
7۔ عالمی تجارت اور اقتصادی معاہدے
پاکستان کی عالمی تجارتی پوزیشن کو مضبوط کرنا ضروری ہے
تجارتی معاہدے: عالمی سطح پر تجارتی معاہدوں کا قیام تاکہ پاکستانی مصنوعات کو عالمی منڈیوں میں زیادہ رسائی حاصل ہو سکے۔
مقامی صنعتوں کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانا: مقامی صنعتوں کو بین الاقوامی معیار تک لے جانا تاکہ وہ عالمی مارکیٹ میں مقابلہ کر سکیں۔
سیاحت کا فروغ: پاکستان میں سیاحت کے شعبے کو فروغ دینا تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔
8۔ شہری انفراسٹرکچر کی ترقی
مضبوط شہری انفراسٹرکچر ملک کی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے
نقل و حمل کے نظام میں بہتری: سڑکوں، ریلوے، ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کا بہتر استعمال کرکے نقل و حمل کے اخراجات کم کیے جا سکتے ہیں۔
شہری سہولتیں: شہری علاقوں میں پانی، گیس، بجلی اور دیگر ضروری خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانا تاکہ عوام کا معیار زندگی بہتر ہو۔
ہائوسنگ منصوبے: شہری علاقوں میں رہائشی منصوبوں کا آغاز تاکہ بڑھتی ہوئی آبادی کے لیے مناسب رہائش فراہم کی جا سکے۔
9۔ غیر ملکی سرمایہ کاری کا فروغ
غیر ملکی سرمایہ کاری کے ذریعے معیشت کو مزید تقویت دی جا سکتی ہے
سرمایہ کاروں کے لیے آسان پالیسیاں: غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے آسان پالیسیاں اور ٹیکس میں رعایتیں فراہم کرنا۔
مقامی کاروباروں کی حوصلہ افزائی: مقامی کاروباروں کو عالمی سطح پر ترقی کرنے کے لیے مدد فراہم کرنا تاکہ وہ عالمی مارکیٹ میں مسابقتی بن سکیں۔
کرپشن کے خاتمے کی کوششیں
پاکستان کی معیشت کو درپیش سب سے بڑے مسائل میں سے ایک کرپشن ہے، جو ملک کی ترقی میں رکاوٹ بنتی ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے حکومت نے کچھ اہم اقدامات کیے ہیں
نیب ( قومی احتساب بیورو): حکومت نے کرپشن کے خاتمے کے لیے قومی احتساب بیورو ( نیب) کو فعال بنایا ہے، جو اہم سیاسی، انتظامی اور کاروباری شخصیات کے خلاف تحقیقات اور قانونی کارروائیاں کرتا ہے۔
کرپٹ افراد کی گرفتاری: حکومتی سطح پر کرپٹ افراد کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں تاکہ ملک میں کرپشن کا خاتمہ ہو سکے اور عوام کا اعتماد بحال ہو۔
شفافیت کے لیے اقدامات: حکومتی منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں جیسے کہ آن لائن ٹینڈرنگ سسٹم اور پیسہ کی ترسیل میں واضح طریقہ کار۔
معاشی اصلاحات اور عالمی مالیاتی اداروں سے تعلقات
پاکستان نے عالمی مالیاتی اداروں جیسے آئی ایم ایف ( انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ) سے قرضے حاصل کرنے کے لیے معاشی اصلاحات کی ہیں۔ یہ اقدامات اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں کہ پاکستان کی معیشت بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی توقعات کے مطابق مضبوط ہو۔
آئی ایم ایف سے قرضے اور شرائط: پاکستان نے آئی ایم ایف سے قرضے حاصل کیے ہیں جنہیں مختلف معاشی اصلاحات کے ذریعے واپس کرنا ہے۔ ان قرضوں کے بدلے میں حکومت نے معیشت میں پائیداری لانے کے لیے ٹیکسوں میں اضافہ، سبسڈیز کا خاتمہ اور دیگر مالیاتی اصلاحات کی ہیں۔
ادائیگیوں کے توازن کا مسئلہ: حکومت نے زرمبادلہ کے ذخائر کو بہتر بنانے اور ادائیگیوں کے توازن کی صورتحال میں بہتری کے لیے اقدامات کیے ہیں تاکہ ملک پر غیر ملکی قرضوں کا بوجھ کم کیا جا سکے۔
سود کی شرح اور افراط زر: آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت حکومت نے سود کی شرح اور افراط زر کو کنٹرول کرنے کی کوششیں کی ہیں تاکہ معیشت میں استحکام آئے۔
سی پیک ( چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور):
پاکستان کے لیے سی پیک ایک اہم منصوبہ ہے جو ملک کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد پاکستان میں چین کی سرمایہ کاری لانا اور ملک میں انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا ہے۔
انفراسٹرکچر کی ترقی: سی پیک کے تحت پاکستان میں سڑکوں، ریلوے لائنز اور بندرگاہوں کا ایک بڑا نیٹ ورک بنایا جا رہا ہے، جو نہ صرف چین بلکہ وسطی ایشیائی ریاستوں تک رسائی فراہم کرے گا۔
توانائی کی منصوبے: سی پیک کے تحت پاکستان میں توانائی کے بڑے منصوبے شروع کیے گئے ہیں، جیسے کہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے پلانٹس اور ہائیڈرو پاور پراجیکٹس، جو پاکستان کے توانائی بحران کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
معاشی سرگرمیاں اور روزگار: سی پیک سے پاکستان میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور ہزاروں افراد کو روزگار کے مواقع ملیں گے، جو ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد دیں گے۔۔
غیر رسمی معیشت کو رسمی کرنا:
پاکستان کی معیشت کا ایک بڑا حصہ غیر رسمی ( انفارمل) ہے، جیسے کہ چھوٹے کاروبار، دیہاتی معیشت اور چھوٹے کاروباری ادارے جو ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں۔ حکومت کی کوشش ہے کہ ان غیر رسمی شعبوں کو رسمی معیشت کا حصہ بنایا جائے۔
مائیکرو فنانس اور قرضوں کی سہولت: چھوٹے کاروباروں اور کسانوں کے لیے مائیکرو فنانس اداروں کے ذریعے قرضے فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ وہ اپنے کاروبار کو ترقی دے سکیں۔
سہولتیں فراہم کرنا: حکومت نے چھوٹے کاروباروں کے لیے ٹیکس کی چھوٹ اور سبسڈیز فراہم کرنے کی پالیسیاں متعارف کرائی ہیں تاکہ وہ کاروبار کو بڑھا سکیں اور ملک کی معیشت میں حصہ ڈال سکیں۔
ڈیجیٹلائزیشن اور ٹیکنالوجی کا استعمال: غیر رسمی معیشت کو رسمی کرنے کے لیے حکومت ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہے، جیسے کہ موبائل فونز کے ذریعے ادائیگیاں، تاکہ چھوٹے کاروباروں کا ریکارڈ رکھا جا سکے اور وہ ٹیکس نیٹ میں آ سکیں۔
صحت اور تعلیم کے شعبوں میں اصلاحات:
معاشی ترقی کا انحصار عوام کی فلاح و بہبود پر بھی ہے، اور حکومت نے اس سلسلے میں بھی اقدامات کیے ہیں
تعلیمی اصلاحات: حکومت نے تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کی ہیں تاکہ نوجوانوں کو بہتر تعلیم فراہم کی جا سکے۔ اس کے لیے تعلیمی اداروں کی بہتری، سکالر شپ پروگرامز اور اسکولوں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔
صحت کے شعبے میں بہتری: حکومت نے صحت کے نظام میں اصلاحات کی ہیں، جیسے کہ اسپتالوں میں سہولتوں کی بہتری اور صحت کی بیمہ اسکیمیں شروع کی ہیں تاکہ عوام کو سستی اور بہتر صحت کی سہولتیں میسر آئیں۔
ای ہیلتھ اور تعلیم: حکومت نے ڈیجیٹل ہیلتھ اور تعلیم کے منصوبوں پر بھی کام شروع کیا ہے تاکہ عوام کو بہتر سہولتیں مل سکیں۔
پاکستان کی حکومت نے معاشی بہتری کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں، جیسے کہ مالیاتی اصلاحات، غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی، سی پیک منصوبہ، اور کرپشن کے خلاف اقدامات۔ تاہم، ان اصلاحات کے کامیاب نفاذ کے لیے سیاسی استحکام، عوامی تعاون، اور مزید اقتصادی چیلنجز کا مقابلہ کرنا ضروری ہے۔ اگر یہ اقدامات صحیح طریقے سے نافذ کیے جائیں تو پاکستان کی معیشت میں بہتر تبدیلی آ سکتی ہے۔
پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لیے ایک جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے جس میں تمام شعبوں میں اصلاحات شامل ہوں۔ یہ اصلاحات ملک کی معیشت کو مستحکم اور پائیدار بنانے کے لیے ایک طویل المدتی عمل ہوں گی۔ حکومت کو ان اصلاحات پر عمل درآمد کے لیے سیاسی استحکام، معاشی حکمت عملی، اور عوامی حمایت کی ضرورت ہوگی۔ اگر یہ اصلاحات درست طریقے سے نافذ کی جائیں تو پاکستان ایک مضبوط اور خودکفیل معیشت کی طرف گامزن ہو سکتا ہے۔۔

جواب دیں

Back to top button