Column

بجلی کا نظام ٹھیک کرنے کی اشد ضرورت۔ لیکن کس طرح؟

خالد محمود

گزشتہ برسوں میں کئی مرتبہ لاہور، اسلام آباد اور کراچی سمیت اہم شہر اچانک کئی گھنٹے تک بجلی سے محروم رہے۔ بلیک آئوٹ کی وجہ ایک بجلی گھر کی فریکوینسی کا گر جانا بتایا گیا، جس کا ملک کے بجلی اور گرڈ کے نظام پر بری طرح اثر پڑا۔
اس بلیک آئوٹ کو اب ختم ہونا چاہئے، کیونکہ ہمارے پاس بجلی کی بندش کو روکنے کی ٹیکنالوجی موجود ہے اور ہمیں یہ بھی سوچنا ہوگا کہ ایک ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے ہمیں کیا کرنا چاہئے۔
میں یہاں یہ بتانا ضروری سمجھتا ہوں کہ ٹیکنالوجی کس طرح قومی سطح پر ہماری مدد کر سکتی ہے۔ آپ نے اسمارٹ گرڈ کے بارے میں یقیناً سنا ہوگا؟ لیکن یہ کیا ہے ؟ اور یہ کس طرح پاکستان کی مدد کر سکتا ہے؟ توانائی کی صنعت میں اسمارٹ گرڈ کے ذریعے بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے طریقہ کار پر ملک میں ایک طویل عرصے سے بحث جاری ہے ۔ اسمارٹ گرڈ انٹرنیٹ اور سینسر سے ایک نیٹ ورک اور کلائوڈ کے ذریعے منسلک ہوتے ہیں ۔
اسمارٹ گرڈ میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی تقسیم کار کمپنیوں کو بجلی میں اضافے اور بندش کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ اس خود کار نظام کی ایک بہترین مثال اسٹیڈن ہے، جو ہم نے نیدر لینڈز کی سب سے بڑی گرڈ بنانے والی کمپنی کے ساتھ مل کر تیار کی ہے۔ خود کو دوبارہ تشکیل دینے والے ایک خود کار نظام کی وجہ سے ایک ٹوٹے ہوئے کیبل کی وجہ سے ہونے والے بلیک آئوٹ کے مسئلے کو صرف18سیکنڈ میں حل کر لیا گیا تھا، جس میں اس نظام کے تحت متاثرہ صارفین کو ایک دوسرے نظام سے بجلی کی ترسیل بحال کردی گئی۔ اگر ہم روایتی گرڈ پر انحصار کرتے تو بجلی کی بحالی میں کافی وقت لگ سکتا تھا۔
میرے نزدیک اسمارٹ گرڈ توانائی کے انقلاب کی اساس ہیں۔ اس ٹیکنالوجی کے بہت سارے فوائد ہیں جن میں قابلِ بھروسہ استعداد اور کارکردگی، زیادہ لچک اور بجلی کی کمپنیوں کو قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع کو بہتر طور پر ضم کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ ایک غلطی کی فوری طور نشاندہی کرکے توانائی کی فراہمی دوبارہ شروع کی جاسکتی ہے۔ گرڈ کو شمسی توانائی، ہوا ور ہائیڈرو جیسے قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع کے ساتھ بھی مربوط کیا جاسکتا ہے۔ بڑی افادیت والے منصوبوں کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ افراد جو پینلنگ کے ذریعے بجلی بیچنے کے خواہش مند ہوں ان گرڈز کا استعمال کر سکتے ہیں۔
اگرچہ اسمارٹ گرڈ اس چیلنج کا جواب ہیں، لیکن ایک دوسر آسان طریقہ بھی موجود ہے۔ ہم سب کو توانائی کا موثر استعمال کرنے والا بننا پڑے گا۔ ایک بار پھر ٹیکنالوجی یہاں اہم کردار ادا کرے گی۔ ہم سے صنعتی کمپنیاں ایک سادہ سے سوال کے ذریعے رابطہ کر رہی ہیں کہ ہم اپنے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو کیسے موثر بنا سکتے ہیں۔ اس کی ایک مثال سیمنٹ فیکٹریاں ہیں، جو توانائی سے بھرپور ہوتی ہیں اور ہم ان کے ساتھ ایک ایسا نظام ڈیزائن کرنے پر کام کر رہے ہیں جس سے فیکٹری اپنے پلانٹ پر بجلی کو کم سے کم استعمال کر سکے۔ توانائی کی بندش سے کاروباری اخراجات میں اچھی خاصی لاگت آتی ہے اور ایگزیکٹوز نئے آئیڈیاز کی تلاش میں ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ بجلی کے اتار چڑھائو کی وجہ سے ان کا کاروبار متاثر نہ ہو۔
چلیں اب بارے میں بات کرتے ہیں جو ہم سب کر سکتے ہیں ، اسمارٹ بلڈنگ کے تصور کو ذہن میں لا کر۔ عالمی سطح پر 30فیصد سے زائد توانائی ہماری عمارتیں پر خرچ ہوتی ہے اور بہت سارے جگہیں جہاں ہم رہتے اور کام کرتے ہیں وہ غیر موثر انرجی کے مسکن ہیں جس کے نتیجے میں نہ صرف بجلی ضائع ہوتی ہے بلکہ بل بھی بہت زیادہ آتا ہے۔
کوئی بھی اپنے دفتر یا گھر میں توانائی کی کتنی بچت کر سکتا ہے؟30فیصد، محض ایسے آلات کو نصب کرکے جو توانائی کے استعمال کی پیمائش ، نگرانی اور تجزیہ کر سکے۔ گھریلو ٹیکنالوجی جیسے wiserگھریلو صارفین کو ان کے توانائی کے استعمال پر معلومات فراہم کرکے سفارشات دیتا ہے کہ وہ اپنی کھپت کو کیسے کم کر سکتے ہیں۔ الگورتھم آپ کے گھر میں موجود اے سی، لائٹوں اور حرارتی نظام کے بارے میں معلومات فراہم کر سکتے ہیں اور صارفین کو خود بخود توانائی کے استعمال کو کم کرنے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ ہوم انرجی مینجمنٹ سسٹم توانائی کو صارفین کے کنٹرول میں رکھتے ہیں، جس سے اچھے خاصے پیسے کی بچت ہوجاتی ہے۔
ہم اسمارٹ ہوم سلوشن میں دلچسپی بڑھا رہی ہیں اور رئیل اسٹیٹ کے متعدد ڈیلرز کے ساتھ ملکر ان کے منصوبوں کو بھی مستقبل کیلئے تیار کرنے پر کام کر رہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں وہ عمارتیں جو زیادہ گرینر ہیں، زیادہ پائیدار ہیں جن کی مینٹیننس میں لاگت بھی کم آتی ہے۔ اس سے بجلی بھی کم استعمال ہوگی اور قومی گرڈ پر بوجھ کم کرنے میں مدد ملے گی۔
توانائی تک رسائی سب کا بنیادی حق ہے اور ہمیں اپنی نشو و نماء اور ترقی کو پروان چڑھانے کیلئے توانائی کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو سوچنا چاہئے کہ ہم کس طرح زیادہ پائیدار زندگی گزار سکتے ہیں تاکہ یہ وسائل سب کیلئے میسر ہو سکیں۔ آئیے! ہم سب پاکستان کو مثالی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں کہ ہم کسی بھی بحران کو بہتر اور خوشحال زندگی گزارنے کے مواقع میں کس طرح تبدیل کر سکتے ہیں۔

جواب دیں

Back to top button