Column

رواں برس کا آخری ہفتہ

تحریر : محمد عارف سعید
گھڑی کا ایک ایک سیکنڈ مل کر ایک منٹ بنتا ہے پھر یہی منٹ مل کر گھنٹے، گھنٹے دن ، ہفتوں، مہینوں اور پھر برسوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں، صدیاں بیت گئی ہیں، یونہی دن کے پیچھے رات اور رات کے پیچھے دن کا سفر جاری ہے اور ہر برس کی طرح رواں برس2024ء کا بھی اختتام آن پہنچا ہے، 25دسمبر سے سال2024ء کا آخری ہفتہ شروع ہوجاتا ہے اور31دسمبر کو رات بارہ بجے سال2024ء رخصت ہو جائے گا اور نئے سال2025ء کا آغاز ہو جائے گا۔ یہ ہفتہ بہت سے اہم واقعات کے حوالے سے بھی ہمیشہ یادوں کا حصہ رہے گا۔ سال2024ء کے اس آخری ہفتے میں 25دسمبر کا دن ایک خاص اہمیت کا حامل ہے یہ روز خوشی اور غمی کے ملے جلے جذبات اور اہم واقعات کے وقوع پذیر ہونے کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ رواں برس 25دسمبر کو مسلمانوں کے خلیفہ اوّل سیدنا حضرت ابوبکر صدیقؓ کا یوم وصال منایا جائے گا۔ 22جمادی الثانی کو اس برس 25دسمبر بدھ کا دن ہوگا اس روز خلیفہ اوّل سیّدنا حضرت ابوبکر صدیق ؓ کا یوم وصال مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جا ئے گا، جلسوں، سیمینارز اور دیگر تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا جن میں علما کرام، خطیب حضرات، مشائخ عظام اور مقررین خطاب کریں گے اور خلیفہ اول ؓکی حیات مبارکہ، سیرت و کردار،ایثار و قربانی سمیت دین اسلام کیلئے عظیم خدمات اور کارناموں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کریں گے۔ حضرت ابوبکر صدیق ؓ کی خلافت 632ء سے 634ء تک جاری رہی۔ آپ ؓ کے دور خلافت میں شام اور عراق کا بڑا علاقہ فتح ہوچکا تھا۔ حضرت سیدنا ابوبکر صدیقؓ 22جماد ی الثانی 13ہجری کو 63برس کی عمر میں دارِ فانی سے رخصت ہوئے۔ حضرت سیدنا عمر فاروقؓ نے آپ کی نماز جنازہ پڑھائی اور وصیّت کے مطابق پہلوئے مصطفیؐ میں مدفون ہوئے۔25دسمبر کو ہی بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح ؒکا یوم ولادت بھی منایا جاتا ہے، اس سلسلے میں بھی ملک بھر میں تقریبات منعقد کی جائیں گی۔ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناحؒ پاکستان کے بانی ہیں جو کہ 25دسمبر 1876 ء کو کراچی کے ا یک مشہور تجارتی خاندان میں پیدا ہوئے، وہ بیسویں صدی کے بہت بڑے قانون ساز تھے آپ ہندو مسلم اتحاد کے سفیر، ایک عظیم آئین پسند، ممتاز پارلیمنٹیرین، ا یک اعلیٰ درجے کے سیاستدان، متحرک مسلمان رہنما اور جدید زمانے کے سب سے بڑے قوم ساز تھے۔ ان کا انتقال11ستمبر 1948ء کو ہوا۔ قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے ساری زندگی اپنے عوام کے بنیادی حقوق کی جنگ لڑی۔ 25دسمبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر کی مسیحی برادری کرسمس کا تہوار مناتی ہے پاکستان بھر میں مسیحی برادری کی جانب سے کرسمس کے موقع پر خصوصی عبادات، تحائف کے تبادلے اور مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے، جبکہ حکومت کی جانب سے اس دن کو عام تعطیل کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ مسیحی برادری کی جانب سے جو مذہبی تہوار منائے جاتے ہیں ان کو کرسمس کو ایک خاص مقام حاصل ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی برادری کرسمس کا تہوار ہر سال 25دسمبر کو جوش و خروش سے مناتی ہے، اس برس بھی یہ تقریبات جوش و خروش سے منائی جائیں گی کرسمس ٹریز کی تیاری کے ساتھ ساتھ تمام چرچز کو انتہائی خوبصورتی سے سجا دیا گیا ہے۔ کرسمس کی مناسبت سے گرجا گھروں میں خصوصی عبادات اور دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا جہاں مسیحی برادری کے افراد اپنی مذہبی تقریبات کی ادائیگی اور عبادات کریں گے، اس موقع پر ملکی ترقی، قیام امن اور سلامتی و خوشحالی کی خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی۔25دسمبر کو ہی پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما میاں نواز شریف کی سالگرہ منائی جائے گی ۔25دسمبر1949ء کو لاہور میں جنم لینے والے نواز شریف اب75برس کے ہو چکے ہیں ان کی سالگرہ کے سلسلے میں مسلم لیگ ن کے زیر اہتمام سالگرہ کے کیک کاٹے جائیں گے ۔ میاں محمد نواز شریف تین مرتبہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ اور تین مرتبہ ہی وزیر اعظم پاکستان رہنے کا منفرد اعزاز رکھتے ہیں، انہوں نے بطور وزیر اعظم جنرل ضیاء الحق، غلام اسحاق خان، وسیم سجاد، فاروق لغاری، رفیق تارڑ، آصف زرداری اور ممنون حسین کے ساتھ کام کیا، انہیں جیل بھی بھجوایا گیا جبکہ وہ سات برس تک جلا وطن بھی رہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں 25دسمبر کا دن ان تقریبات میں گزرے گا تو اگلا دن26دسمبر کا طلوع ہوگا اس روز پاکستان میں اردو اور پنجابی زبان کے معروف شاعر منیر نیازی کی برسی منائی جائے گی جبکہ اسی روز یعنی 26دسمبر کو ہی اردو زبان کے ایک منفرد لہجے کی شاعرہ پروین شاکر کی برسی بھی ہو گی۔ منیر نیازی برصغیر کے وہ نامور شاعر تھے جس کی شاعری کے مختلف زبانوں میں تراجم ہو چکے ہیں وہ پنجابی شاعری میں ایک نمایاں مقام رکھتے تھے ان کے اردو شاعری کے 13، پنجابی کے 3اور انگریزی کے 2مجموعے شائع ہوئے ان میں کلیات منیر، آغاز، بے وفا کا شہر، تیز ہوا، تنہا پھول، جنگل میں دھنک، سیاہ شب کا سفر اور دیگر قابل ذکر ہیں۔ اپنے عہد کا عظیم شاعر منیر نیازی 26دسمبر 2006ء کو علالت کے باعث انتقال کر گیا، ان کی عمر 78برس تھی۔ ٹین ایجرز کی پسندیدہ شاعرہ پروین شاکر نے اپنی منفرد شاعری کی کتاب ’’ خوشبو ‘‘ سے اندرون و بیرون ملک بے پناہ مقبولیت حاصل کی ان کے دیگر شعری مجموعے خود کلامی، صد برگ، انکار،ماہ تمام اور کف آئینہ کو بھی بے پناہ پزیرائی حاصل ہوئی۔ پروین شاکر نے اپنی خوبصورت اور منفرد شاعری میں محبت اور عورت کو موضوع بنایا ، اردو لہجے کی منفرد شاعرہ ہونے کی وجہ سے پروین شاکر کو کو بہت ہی کم عرصے میں شہرت حاصل ہو گئی ملک بھر کے طول و عرض میں نوجوان نسل کی اکثریت ان کی مداح ہے۔ پروین شاکر26دسمبر 1994ء کو اسلام آباد میں ایک ٹریفک حادثے کا شکار ہو گئیں اور42برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملیں تھیں۔27دسمبر کو پاکستان اور مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی منائی جائے گی۔ ماہ دسمبر کو محترمہ بے نظیر بھٹو کی زندگی میں اہمیت کا حامل سمجھا جاتا ہے واضح رہے کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کو 27دسمبر 2007ء کو اس وقت شہید کر دیا گیا جب وہ لیاقت باغ راولپنڈی میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کے بعد اپنی گاڑی میں بیٹھ کر واپس اسلام آباد جا رہی تھیں، محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت ماہ دسمبر میں ہوئی جبکہ 1987ء کو دسمبر کی اٹھارہ تاریخ کو ان کی آصف علی زرداری کے ساتھ شادی ہوئی وہ 2دسمبر 1988ء کو پاکستان کی وزیر اعظم بنیں جبکہ2007ء میں ماہ دسمبر میں ہی 27تاریخ کو انہیں لیاقت باغ راولپنڈی میں مار دیا گیا۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی پر پیپلز پارٹی کے کارکن تقریبات منعقد کریں گے ۔30دسمبر کو ملک بھر میں مسلم لیگ کا یوم تاسیس منایا جائے گا۔ انگریز تسلط کے خاتمے کے بعد آل انڈیا نیشنل کانگریس قائم کی گئی جس کا مقصد مسلمانان ہند کو غلام بنانا تھا مسلمانوں نے اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے 1906ء میں ڈھاکہ کے مقام پر آل انڈیا مسلم لیگ قائم کی۔ آل انڈیا مسلم لیگ کا قیام30دسمبر1906ء وجود میں آیا، جس کے ابتدائی قائدین میں نواب وقار الملک، نواب محسن الملک، نواب سلیم اللہ خان، مولانا محمد علی جوہر، مولانا ظفر علی خان اور دیگر شامل تھے۔ قیام پاکستان کے بعد مسلم لیگ پاکستان میں بھی قائم رہی لیکن اس وقت پاکستان میں مسلم لیگ گروپوں میں بٹی ہوئی ہے اس وقت مسلم لیگ فنکشنل، مسلم لیگ ق اور مسلم لیگ ن کے گروپ بنے ہوئے ہیں جس کی قیادت میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے ہاتھوں میں ہے۔ مسلم لیگ کے یوم تاسیس کے سلسلے میں مسلم لیگ فنکشنل، مسلم لیگ ق ، اور مسلم لیگ ن کے زیر اہتمام مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا، یہ سال2024ء کی آخری تقریبات ہوں گی جبکہ31دسمبر کی شب تقریبات منعقد ہوں گی۔ سال کے آخری روز غروب آٓفتاب کے مناظر کیمروں میں محفوظ کیے جائیں گے اور اسی شب یعنی31دسمبر کو رات بارہ بجی سال2024ء کا اختتام اور بارہ بج کر ایک منٹ پر نئے سال2025ء کا آغاز ہو جائے گا اور ہیپی نیو ایئر کی تقریبات کا آغاز ہو جائے گا۔
محمد عارف سعید

جواب دیں

Back to top button