Column

نسلی لوگ

علیشبا بگٹی
پلس پوائنٹ
کسی جنگل میں ایک بکری بہت بے فکری سے اِدھر اُدھر گھوم رہی تھی۔ ایک کوے کو بہت حیرت ہوئی اور وہ بکری سے پوچھنے لگا کہ تمہیں کسی سے خوف کیوں نہیں ہے؟ بکری نے کہا۔ بھائی میری بے فکری کا سبب یہ ہے کہ کچھ عرصہ پہلے ایک شیرنی اپنے دو چھوٹے بچے چھوڑ کر مر گئی تھی۔ میں نے ان پہ ترس کھا کر اپنے دودھ پہ پال کر انہیں پروان چڑھایا۔ اب وہ جوان ہیں اور انہوں نے جنگل میں اعلان کر رکھا ہے کہ ہماری بکری ماں کی طرف کوئی میلی آنکھ سے نہ دیکھے۔ سو اب کسی بڑے خونخوار جانور میں بھی یہ ہمت نہیں کہ مجھ پہ ہاتھ ڈالے کسی چھوٹے موٹے جانور کا ذکر ہی کیا۔ کوے نے سوچا کاش مجھے بھی ایسی نیکی کرنے کا موقع ملے اور پرندوں کی دنیا میں مجھے بھی احترام حاصل ہو جائے۔ وہ یہی سوچتا ہوا اُڑتا جا رہا تھا کہ اس نے نیچے دریا میں ایک چوہے کو ڈبکیاں کھاتے دیکھا۔ وہ فوراً نیچے اُترا اور چوہے کو دریا سے نکال لایا اور ایک بڑے پتھر پہ لٹا کر اپنے پروں سے ہوا دینے لگا تاکہ وہ خشک ہو جائے۔ جونہی چوہے کے حواس بحال ہوئے اس نے کوے کے پر کترنے شروع کر دیئے۔ کوا بیچارہ نیکی کی دھن میں مگن تھا اور چوہا اپنی کارگزاری میں مصروف۔ اتنی دیر میں وہ خشک بھی ہو چکا تھا۔ لہٰذا اس نے اپنے بل کی طرف دوڑ لگا دی۔ کوا نیکی کر کے بہت موج میں تھا۔ اسی موج میں اس نے لمبی اُڑان بھرنے کی کوشش کی مگر منہ کے بل زمین پہ آ پڑا اور اُڑنے سے معذور ہو کر زمین پہ ہی اچھلنے اور گھسٹنے لگا۔ اتفاقاً بکری ادھر سے گزری تو پوچھنے لگی۔ بھائی کوے تم پہ کیا افتاد آن پڑی؟ وہ غصے سے بولا۔ یہ سب تمہارا کیا دھرا ہے۔ تمہاری باتوں سے متاثر ہو کر میں نے نیکی کمانے کی چاہ میں چوہے کی جان بچائی مگر وہ میرے پر ہی کتر بھاگا۔۔ بکری ہنس پڑی اور کہنے لگی۔ بے وقوف اگر نیکی ہی کرنی تھی تو کسی شیر کے بچے کے ساتھ کرتے۔ چوہے کا بچہ تو اپنا چوہا پن ہی دکھائے گا۔ بد ذات اور بد نسل کے ساتھ نیکی کرنے والے کا وہی حال ہوتا ہے، جو تمہارا ہوا ہے۔ کووں کے بچے موتی چگنے سے ہنس نہیں بن جاتے اور کھارے پانی کے کنویں میں میٹھا ڈالنے کے بعد بھی کھارے ہی رہتے ہیں۔۔
نسلی لوگ اصول پرست ہوتے ہیں اور بد نسلی لوگ موقع پرست ہوتے ہیں۔ نسلی لوگ نظم و ضبط کے پابند ہوتے ہیں اور بد نسلی لوگ اپنے مفاد اور غرض کے مطابق چلتے ہیں۔ نسلی لوگ فراخ دل اور کشادہ ذہن کے لوگ ہوتے ہیں جبکہ بد نسلی لوگ تنگ دل اور تنگ نظر ہوتے ہیں۔ نسلی لوگ روشن خیال اور جمہور پسند ہوتے ہیں جبکہ بد نسلی لوگ حاسد اور آستین کے سانپ کی خصلت رکھتے ہیں۔ نسلی لوگ عفو درگزر پہ عمل پیرا رہتے ہیں، جبکہ بدنسلی لوگ بغض، عناد اور کینہ جیسے منفی جذبات پہ عمل پیرا رہتے ہیں۔ نسلی لوگ دوسروں کی خوشی و ترقی پہ حاسد نہیں ہوتے جبکہ بدنسل لوگ دوسروں کی ترقی اور خوشی پہ حاسد ہوتے ہیں، دل ہی دل میں کُڑتے رہتے ہیں۔ نسلی لوگ دوسروں کے لیے زاد راہ کے لیے وسیلہ بنتے ہیں جبکہ بد نسل لوگ دوسروں کی راہوں میں روڑے اٹکاتے نظر آئینگے۔ نسلی لوگ کسی مقام پہ پہنچنے کے لیے جھوٹ اور فریب کا سہارا نہیں لیتے جبکہ بدنسلی لوگ کسی بھی مقام کو پانے کے لیے جھوٹ و فریب کا تانابانا بُنتے ہوئے پہنچے گے۔ نسلی لوگ ایثار کے جذبے سے سرشار ہوتے ہیں، دوسرے کے لیے قربانی دینے سے ذرا بھی دریغ نہیں کرتے، جبکہ بد نسلی لوگ اپنے مطلب کو ہی پورا کرنے پہ جوٹے رہتے ہیں، ایثار و قربانی جیسے جذبات ان کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے۔ نسلی اور اصلی لوگ خوش رہتے ہیں اور ہر وقت خوشیاں بانٹنے کے بہانے ڈھونڈتے رہتے ہیں جبکہ بد نسلی اور نقلی لوگ دوسرے لوگوں کی خوشیاں غارت کرنے کے بہانے ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ نسلی لوگ کسی کمزور کی کبھی تضحیک اور تحقیر نہیں کرتے جبکہ بد نسلی اپنے سے کمزور لوگوں کی تضحیک کرتا نظر آتا ہے۔ نسلی اور اصلی لوگ بڑوں کی عزت اور چھوٹوں پہ شفقت کے اصول پہ چلتے ہیں جبکہ بدنسلی لوگ اس وصف سے عاری نظر آتے ہیں۔ نسلی لوگ کبھی بھی کسی پہ نیکی کرکے جتلاتے نہیں بلکہ چھپاتے ہیں جبکہ بد نسلی لوگ نمود نمائش کا دلدادہ ہوتے ہیں، ہر اچھا کام دکھاوے کے لیے کرینگے۔ نسلی لوگ کسی بھی مقام یا رتبے پہ پہنچ جائیں کبھی بھی اپنی فطرت اور اصولوں سے منحرف نہیں ہونگے جبکہ بدنسلی لوگ کسی بھی عہدے یا رتبے پہ پہنچتے ہی اپنی اوقات ظاہر کر دیتے ہیں کہ وہ کتنے گھٹیا ہیں۔ نسلی اور اصلی لوگ حق پرست ہوتے ہیں، حق اور سچ کے لیے اپنی جان و مال تک دائو پہ لگا دیتے ہیں، کسی بھی قسم کی تباہی سے نہیں ڈرتے، سچ کے لیے کھڑے رہتے ہیں جبکہ بد نسلی لوگ باطل پرست ہوتے ہیں، جھوٹ کا ساتھ دیتے ہیں، اور اپنے باطل پہ ڈٹے رہتے ہیں۔ نسلی لوگ اپنی خواہشات و جذبات کے غلام نہیں ہوتے بلکہ اپنے اصولوں اور حق پرستی کے پابند رہتے ہیں جبکہ بد نسلی لوگ اپنی خواہشات اور جذبات کے غلام ہوتے ہیں۔

جواب دیں

Back to top button