ColumnFayyaz Malik

’’ اپنی چھت، اپنا گھر ‘‘ شکریہ مریم نواز شریف

فیاض ملک
جس کے پاس اپنی چھت ہوتی ہے اس کو قدر کم ہوتی ہے، جن کے پاس اپنی چھت نہیں ہے اس سے قدر جانیں، آپ کے پاس دنیا کی سب نعمتیں ہوں اپنی چھت نہ ہو تو وہ کمی محسوس ہوتی ہے جس کو الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ اپنا گھر ہر فرد کا خواب ہوتا ہے لیکن اگر ہم نظر دوڑائیں تو ملک کی کثیر آبادی اپنی چھت کی نعمت سے محروم ہے۔ مہنگائی کے موجودہ دور میں ایک عام اور غریب آدمی گھر بنانے کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ ایک طرف اشرافیہ کی ہائوسنگ سکیمیں جہاں ہر نعمت موجود ہے جبکہ دوسری جانب وہ غریب ہے جو آسمان کو اپنی چھت اور زمین کو اپنا فرش گردانتا ہے۔ ملک کی 77سالہ تاریخ میں عام اور غریب آدمی کی فلاح و بہبود کیلئے بلندو بانگ دعوے تو بہت کئے گئے لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کیا گیا۔2012ء میں بھی غریبوں ، بیوائوں، یتیموں، معذوروں اور شہداء کے لواحقین کا ’’ اپنا گھر اپنی جنت‘‘ کا خواب شرمندہ تعبیر کرنے کا سہرا مسلم لیگ ( ن)) کے سر جاتا ہے جس نے محمد نواز شریف کی قیادت میں آشیانہ ہائوسنگ سکیم کا منصوبہ بنایا اور اس وقت کے وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اس فلاحی کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانی کا بیڑا اٹھایا اور اس میں کامیاب رہے،پھر دنیا نے دیکھاکہ مسلم لیگ ( ن) نے وعدے کے عین مطابق 10ہزار گھروں پر مشتمل جدید سہولتوں سے آراستہ منصوبے آشیانہ اقبال کو مکمل کرکے ایک نیا شہر آباد کیا، محروم طبقے کیلئے آباد کیا جانے والا شہر آشیانہ اقبال مسلم لیگ( ن) کی حکومت کا ایک اور مثبت اقدام ہے جو تاریخ میں ہمیشہ سنہرے حروف میں لکھا جائے گا۔اسی دوران 2018ء کے انتخابات کے نتیجے میں پی ٹی آئی کی حکومت معرض وجود میں آئی اور انہوں نے بھی عوام
کو 50لاکھ گھروں، ایک کروڑ نوکریوں سمیت متعدد دلکش اور دلفریب خواب دکھائے مگر عملی طور پر کچھ نہیں کیا محض صرف طفل تسلیوں سے عوام کو بیوقوف بنایا، کبھی کٹوں ، مرغیوں اور انڈوں کے ذریعے تو کبھی بلین ٹری سونامی، 350ڈیم اور دوسری سکیموںکے خواب دکھائے،پھر ہوا یہ کہ ہوا کچھ بھی نہیں ، عوام کے سامنے ان دعؤں کا پول کھل گیا ،نہ ہی 50لاکھ گھر کی تعمیر ہوئی ، نہ ہی ایک کروڑ نوکریاں ملی اور نہ ہی بلین ٹری سونامی، 350ڈیم اور دوسری سکیموں کے خواب پایہ تکمیل تک پہنچے، بہرحال ایک بار پھر مسلم لیگ ( ن) اقتدار میں آگئی جس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازنے عوامی فلاح و بہبود کے بہترین اقدامات اور شاندار ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کرکے ثابت کردیا وہ حقیقی معائنوں میں عوام کی خادم ہے،عظیم باپ کی اس عظیم بیٹی نے پنجاب کی پہلی ایئرایمبولینس کا آغاز اور نواز شریف کینسر اسپتال بنانے کا اعلان کیا، فیلڈ ہسپتال پراجیکٹ، 200 کلینکس آن وہیلز اور 6 ارب روپے سے کینسر کے مریضوں کیلئے مفت ادویات کی فراہمی ، کسان کارڈ متعارف کروایا، چھوٹے ٹریکڑ پر 70فیصداور بڑے ٹریکٹرپر 50 فیصد سبسڈی دینے کی ہدایت کی، ملک کے پہلے ورچوئل ویمن پولیس سٹیشن ’’ میری آواز، مریم نواز‘‘ کا افتتاح کیا، دستک ایپ اور لاہورمیں 100جدید ایمرجنسی پینک 15 بٹن کا بھی اجرا کیا،یہی نہیں بلکہ 8 ارب کی لاگت سے انسداد سموگ پروگرام،500 زرعی گریجوایٹس کی بھرتی، 445 ملین روپے کے مری امپروومنٹ پلان پر عملدرآمد کیساتھ پلانٹ فار
پاکستان پراجیکٹ اور جھینگا ایکوا کلچر فارمنگ پراجیکٹ، 30 ارب کی لاگت سے مستحق گھرانوں کیلئے رمضان پیکیج، ستھرا پنجاب پروگرام اور تعلیم دوست اقدام کے تحت 20 ہزار موٹر سا ئیکلوں کی بلاسود اقساط پر فراہمی سرفہرست ہیں ،یہی نہیں بلکہ اب تو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے گزشتہ دنوں اپنے والد میاں نواز شریف کے خواب کو پایہئتکمیل تک پہنچاتے ہوئے اپنی چھت اپنا گھر سکیم کا اجراء کر دیا،اس موقع پر مریم نواز شریف نے کہا کہ الحمد للہ! پنجاب ہر چیز میں لیڈ لے رہا ہے، لوگوں کی دوڑیں لگی ہوئی ہیں، سولہ سولہ گھنٹے کام اور ہر سکیم کی کڑی مانیٹرنگ کررہی ہوں، انہوں نے کہا کہ اپنی ’’ چھت، اپنا گھر ‘‘ پروگرام کا سب سے زیادہ انتظار جس کو تھا، وہ محمد نوازشریف ہیں جنہوںنے اپنے دور میں ہاریوں کو زمین دی ، جس کے نہایت مثبت اثرات مرتب ہوئے،اپنی چھت اپنا گھر پروگرام جو میرے دل کے بہت قریب ہے ، ہمارا پنجاب میں ہر خاندان کے لیے سستے گھر فراہم کرنے کا مقصد سادہ لیکن بہت شاندار ہے۔ گھر کا مالک ہونا صرف دیواروں اور چھتوں کی حد تک محدود نہیں بلکہ یہ سلامتی، باوقار زندگی، روشن مستقبل اور خوابوں کی تعبیر کے مترادف ہے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ماڈل ہائوس کا دورہ کرتے ہوئے اس کے ہر حصے کا مکمل معائنہ کیا،انہوں نے تعمیرات سے متعلق مختلف سٹالز کا جائزہ لیا اور Idapکے سٹال پر تھری ڈی پرنٹر کا مشاہدہ بھی کیا، وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کو کنکریٹ کی مضبوطی جانچنے کیلئے سمارٹ راک اور ماحول دوست اینٹ ٹائپ ’’ کور ایکو بلاک‘‘ کے بارے میں بتایا گیا،700 بلین روپے سے شروع ہونیوالے اس منصوبے کے اجرائکے بعد صوبے بھر سے لاکھوں درخواستیں موصول ہوئیں، جن کو دیکھتے ہوئے بے گھر افراد کو قرضوں کی فراہمی کا سلسلہ بھی شروع کردیا گیا ، اس سکیم کے تحت شہری علاقے میں ایک سے 5 مرلہ اور دیہی علاقوں میں دس مرلے کی زمین ہے تو حکومت پنجاب آپ کو 15 لاکھ روپے آسان اقساط پر بلاسود قرضہ دے گی جس کی ماہانہ قسط 14 ہزار ہوگی، پہلے تین مہینے ایک روپیہ نہیں دینا پڑے گا، اس کے بعد 14 ہزار روپے ماہانہ قسط دینی پڑے گی، پنجاب حکومت سود ادا کرے گی ، لوگوں کو کوئی ٹیکس نہیں دینا پڑے گا۔ یہ اسکیم عوام کی ضرورت کو مدنظر رکھ کر بنائی گئی ہے، ابھی یہ پنجاب کے کچھ اضلاع میں ہے، تاہم حکومت کا ارادہ ہے کہ وہ اگلے پانچ سال تک اس کو پورے پنجاب میں پھیلائیں گے،اب سوال یہ ہے کہ اپنا گھر اپنی چھت اسکیم کیلئے درخواست کیسے دی جائے؟تو اس کا طریقہ بھی انتہائی آسان ہے،شہری پروگرام کے لیے ویب سائٹ پر آن لائن درخواست دے سکتے ہیں، شہری اس کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کیلئے ہیلپ لائن 0800.09100پر کال بھی کر سکتے ہیں۔ آن لائن درخواست کا نظام اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ یہ عمل قابل رسائی اور آسان ہے، جس سے زیادہ سے زیادہ لوگ ہائوسنگ کے اس اہم اقدام سے مستفید ہو سکیں،واضح رہے کہ ’’ اپنی چھت اپنا گھر‘‘ کے تین
ماڈل ہیں، جبکہ ماڈل ون اور ماڈل ٹو کا آغاز ابھی نہیں ہوا مگر ان ماڈلز کی کاغذی کارروائی مکمل ہو چکی ہے، ماڈل تھری کے تحت پلاٹ مالک کو بلاسود قرض دیا جائے گا، یہ قابلِ عمل منصوبہ ہے،ہر چیز کی مانٹیرنگ کا لائحہ عمل ترتیب دیا گیا۔ تصاویری ثبوت کے تحت کام کیا جائے گا۔اس میں قرضہ حاصل کرنیوالا شہری نادرا ریکارڈ کے مطابق خاندان کا سربراہ ہونا چاہیے اور شناختی کارڈ کے مطابق پنجاب کا مستقل شہری ہو ،وہ شہر میں پانچ مرلہ یا اس سے کم زمین کا اور دیہی علاقوں میں 10مرلہ تک اراضی کا واحد مالک ہو، اس کا مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہونا چاہیے جیسے کہ ریاست مخالف، غیر سماجی سرگرمیوں اور گھنائونے جرائم وغیرہ کیلئے سزا یافتہ نہ ہو،کسی مالیاتی ادارے/بینک وغیرہ کا قرض نادہندہ نہیں ہونا چاہیے اور اس کا قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری کے ساتھ رجسٹرڈ ہونا لازمی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ترقی یافتہ دنیا میں بے گھر لوگوں کا خصوصی خیال کیا جاتا ہے،مقام شکر ہے کہ اب پاکستان میں بھی غریبوں کیلئے اپنا گھر بنانا آسان ہو جائیگا۔

جواب دیں

Back to top button