Column

’’ سی پیک‘‘ ایک بین الاقوامی ترجمان برائے بلوچستان

طارق خان ترین
بلوچستان میں سی پیک (CPEC)کے تحت بہت سے اہم ترقیاتی منصوبے مکمل کئے گئے ہیں، جنہوں نے صوبے کی معاشی ترقی اور عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنایا ہے۔ ان میں سب سے اہم منصوبہ گوادر بندرگاہ کی تعمیر ہے، جو 2017میں پایہ تکمیل کو پہنچی اور اب عالمی تجارت کا اہم مرکز بن چکی ہے۔ اسی طرح، گوادر فری زون کا پہلا مرحلہ 2018میں مکمل ہوا، جس نے مقامی کاروباری مواقع کو مزید بڑھا دیا۔ 2020میں حب کوئلہ پاور پلانٹ کا افتتاح ہوا، جس نے بلوچستان میں بجلی کی فراہمی میں بہتری لاکر توانائی بحران کے حل میں مدد فراہم کی۔ اس کے علاوہ، مکران کوسٹل ہائی وے اور قراقرم ہائی وے کی بہتری جیسے منصوبے بھی مکمل کئے گئے، جنہوں نے بلوچستان کے دور دراز علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں سے منسلک کر دیا۔ سی پیک کے تحت بلوچستان میں انفراسٹرکچر کی ترقی نے صوبے کے عوام کیلئے روزگار اور کاروباری مواقع پیدا کئے ہیں۔ حالیہ دنوں میں گوادر ایئرپورٹ کا ورچوئل افتتاح وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور چینی وزیر اعظم لی قیانگ نے مشترکہ طور پر کیا، جس سے سی پیک منصوبے کی اہمیت اور بین الاقوامی تعاون کی عکاسی ہوتی ہی۔ ان منصوبوں میں خاص طور پر مکران کوسٹل ہائی وے، گوادر بندرگاہ کی توسیع، اور حب کوئلہ پاور پلانٹ جیسے منصوبے شامل ہیں۔ ان منصوبوں کے دوران مقامی لوگوں کو مزدوری، ہنر سیکھنے، اور تعمیرات کے شعبے میں بڑی تعداد میں ملازمتیں فراہم کی گئیں، جبکہ ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس کے شعبے میں بھی ترقی دیکھنے کو ملی۔ سی پیک کے ذریعے بلوچستان میں تجارتی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے۔ گوادر کی ترقی نے نہ صرف مقامی صنعتوں کو فروغ دیا بلکہ پورے خطے کی معیشت کو مضبوط کیا۔ مکران کوسٹل ہائی وے اور قراقرم ہائی وے جیسے منصوبے بلوچستان کو دیگر تجارتی مراکز سے جوڑتے ہیں، جس سے تجارتی اشیاء کی ترسیل آسان اور کم قیمت پر ممکن ہوگئی ہے۔ ان منصوبوں نے بلوچستان کے عوام کو بہتر بنیادی سہولیات، جیسے کہ صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم تک رسائی میں بھی مدد دی ہے۔ سی پیک کے تحت بلوچستان میں قائم کردہ صنعتی زونز نے ماہی گیری، شپنگ، اور لاجسٹکس کے شعبوں میں ترقی کے مواقع فراہم کئے ہیں، جس سے روزگار میں اضافہ اور مقامی معیشت میں بہتری آئی ہے۔ گوادر بندرگاہ کی توسیع اور نئی سڑکوں کی تعمیر سے مقامی صنعتوں کو منڈیوں تک رسائی میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ گوادر پورٹ کی تعمیر سے نہ صرف بلوچستان کی معیشت مضبوط ہوئی بلکہ اسے عالمی تجارت میں بھی ایک نمایاں حیثیت حاصل ہوئی۔ اس بندرگاہ نے صوبے کے نوجوانوں کو ملازمتوں کے مواقع فراہم کئے، جس سے ان کے روزگار میں بہتری آئی۔ توانائی کے شعبے میں بھی سی پیک نے نمایاں کردار ادا کیا ہے، حب کوئلہ پاور پلانٹ جیسے منصوبے بلوچستان میں بجلی کی فراہمی میں استحکام لائے ہیں۔ بلوچستان میں سی پیک کے تحت تعمیراتی اور توانائی منصوبوں نے معاشرتی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ بہتر بنیادی ڈھانچے اور سڑکوں کی تعمیر سے مقامی آبادی کو معیاری صحت کی سہولیات اور بہتر تعلیمی مواقع میسر آئے ہیں۔ گوادر اور دیگر علاقوں میں بنائے گئے جدید ہسپتال اور سکول صوبے میں معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہورہے ہیں۔ سی پیک کے منصوبوں نے بلوچستان میں پسماندگی کو ختم کرنے اور صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ سی پیک ایک بین الاقوامی ترجمان کے روپ میں بلوچستان کی احسن نمائندگی کرتے ہوئے بلوچستان کو بین الاقوامی شناخت فراہم کر رہی ہے۔

جواب دیں

Back to top button