ہتھیار نہ پھینکیں

علیشبا بگٹی
وٹس ایپ کے موجدین ’’ جین کوم‘‘ اور ’’برائن ایکٹن‘‘ نے بے شمار انٹرویو دیئے، لیکن حصول ملازمت میں ناکام رہے۔ فیس بک میں ملازمت کے لیے درخواست بھیجی اُسے بھی قبول نہیں کیا گیا۔ انہوں نے حوصلہ اور ہمت نہیں ہاری۔ اور ملازمت کا ارادہ ترک کرکے اپنی محنت اور کاوشوں سے ’’ واٹس ایپ‘‘ ایجاد کیا، جو آج ساری دنیا کے ہر فرد کے لیے کار آمد ہے۔ انسان کا زندگی میں اکثر و بیشتر مسائل اور مشکلات سے سامنا رہتا ہے۔ بعض اوقات انسان کوئی کام کرنا چاہتا ہے۔ یا کسی مقصد میں کامیابی چاہتا ہے۔ تو وہ کس طرح کامیابی حاصل کر سکتا ہے ؟ اور کیسے ایک کامیاب شخصیت بن سکتا ہے ؟، ویسے بھی زندگی میں ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ کامیاب ہو۔ لیکن کامیابی کا راستہ ہمیشہ آسان نہیں ہوتا۔ ہر قدم پر نئے اور مختلف قسم کے معاملات آتے ہیں۔ ہر موڑ پر چیلنج سامنے آتے ہیں، مگر یہی وہ مواقع ہوتے ہیں۔ جو ہمیں مضبوط بناتے ہیں۔ جب کوئی انسان کسی مسئلے میں سرخرو ہونا چاہتا ہے۔ تو وہ سب سے پہلے اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہوئے اپنی منزل کا تعین کرے۔ اپنے
مقصد کو پہچانتے ہوئے اپنے ہدف کا تعین کرکے پھر اس کے تعاقب میں اپنے اللّٰہ اور خود اپنے آپ پر یقین کے ساتھ منزل کی جانب سفر پر نکل پڑے۔ تو پھر راستے کے کسی پتھر کو خاطر میں نہ لائے بلکہ اپنے وقت کو ضائع کیے بغیر مستقل مزاجی و دل سے مسلسل محنت کرے۔ جب آپ کے دل میں کوئی خواب ہو تو اس کے پیچھے پورے جوش و خروش کے ساتھ جائیں۔ یاد رکھیں، کبھی بھی مشکلات سے گھبرانا نہیں چاہیے۔ ہر ناکامی ایک سبق ہوتا ہے ایک نیا تجربہ ہوتا ہے جو ہمیں آگے بڑھنے میں مدد دیتا ہے۔ لوگوں کی باتوں سے نہ گھبرائیں، اپنے ارادے مضبوط رکھیں۔ مستقل مزاجی ، محنت، صبر اور یقین یہ وہ چیزیں ہیں جو آپ کو کامیابی کی طرف لے جائیں گی۔ زندگی میں کوئی بھی چیز آسانی سے نہیں ملتی۔ ہر کامیابی کے پیچھے بے شمار محنت آنسو اور قربانیاں ہوتی ہیں۔ اگر آپ اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنا چاہتے ہیں تو اپنی پوری کوشش کریں اور کبھی ہار نہ مانیں۔ یاد رکھیں، کامیابی کا سب سے بڑا راز یہ ہی
کہ کبھی رکیں نہ کبھی تھکیں نہ اور ہمیشہ آگے بڑھتے رہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ہر انسان میں بے پناہ صلاحیتیں رکھی ہیں۔ ہمیں صرف انہیں پہچاننا ہے اور اپنی منزل کی طرف بڑھنا ہے۔ زندگی میں کبھی ہار نہ مانیں، اللّٰہ پر یقین رکھیں اور اِرادے پختہ رکھیں، یقیناً کامیابیاں آپ کا مقدر بن جائیں گی۔ تو کبھی بھی ہار نہیں ماننی چاہئے۔ اپنی ہمت جوانمردی صبر پر بھروسہ اور یقین ہونا چاہئے کیونکہ یہ اللّٰہ کے بعد اپنے اوپر یقین ہی ہر کام کے پورا ہونے کی بنیاد ہوتی ہے۔
شاعر کہتا ہے کہ
جو یقیں کی راہ پہ چل پڑے اُنہیں منزلوں نے پناہ دی
جنہیں وسوسوں نے ڈرا دیا وہ قدم قدم پہ بہک گئے
انسان کو وہی ملتا ہے۔ جس کی وہ کوشش کرتا ہے۔ دنیا کے اگر کامیاب لوگوں کا مطالعہ کیا جائے تو پتا چلتا ہے کہ انہوں نے زندگی میں بہت سی مشکلات اور ناکامیوں کا بڑے حوصلے سے سامنا کیا ہے۔ کامیاب لوگ کبھی ہمت نہیں ہارا کرتے بلکہ وہ اُنہیں چیزوں کا مقابلہ کرنے کو ترجیح دیتے ہیں جن سے اُنہیں خوف آتا ہے ۔ وہ ناہموار راستوں کو ہموار بنا کر کامیاب منزل کے کامیاب مسافر بن جاتے ہیں۔ بس انسان کو کبھی کسی بھی معاملات میں ہار نہیں ماننی چاہیے کیونکہ زندگی نام ہی جدوجہد کا ہے۔ کبھی بھی تب تک ہار مت نہیں ماننا چاہئے جب تک جیت انسان کی تاریخ نہ بن جائے ۔ امید پرستی کامیابی کی طرف لے جاتا ہے۔ اس کے بعد جرات انسانی خصوصیات کا ایک ایسا قیمتی عنصر ہے جو کامیابی کی جانب سفر کو پہلا قدم مہیا کرتا ہے۔ جو کچھ بھی ہوتا ہے وہ محض قوت سی نہیں بلکہ قوتِ ارادی سے ہوتا ہے۔ زندگی اگر کچھ ہے تو صرف اُن کے لیے جو ہمت نہیں ہارتے اور ہر حال میں اپنے ارادوں کو توانا رکھنے پر محض یقین ہی نہیں رکھتے بلکہ توجہ بھی دیتے
ہیں۔ زندگی کا حسن کسی بھی معاملے میں کچھ ٹھان کر آگے بڑھنے میں ہے۔ جب انسان کچھ کرنے کی ٹھانتا ہے تو دراصل دنیا کو بتا رہا ہوتا ہے کہ اُسے اپنی صلاحیت و سکت پر کس حد تک یقین ہے۔ یہ یقین ہی اُسے کامیابی کی طرف بڑھنے کا حوصلہ دیتا ہے اور کام کرنے کی توانائی بھی عطا کرتا ہے۔ یہ دنیا بظاہر کسی کی نہیں مگر در حقیقت صرف اُن کی ہے جو حالات سے مایوس ہوکر ہتھیار نہ پھینکیں بلکہ لڑتے رہنے پر یقین رکھیں۔







