ہونہار سکالر شپ پروگرام ’’ اک خواب کی تعبیر ‘‘ اک وعدے کی تکمیل

محمد نورالہدیٰ
آپ طالبعلم ہیں، ہونہار ہیں، اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہش تو رکھتے ہیں لیکن پاس وسائل نہیں ہیں، تو اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے آپ کے لئے ’’ ہونہار سکالرشپ پروگرام‘‘ لانچ کر دیا ہے۔ آپ کا تعلق چاہے کسی سرکاری کالج یا یونیورسٹی سے ہو یا پرائیویٹ سے، ہونہار سکالرشپ پروگرام آپ ہی کیلئے ہے۔ اگر آپ میرٹ پر ہوں گے تو سکالرشپ کے عوض آپ اپنے پسندیدہ تعلیمی ادارے میں داخلہ لے سکتے ہیں۔ ’’ وزیر اعلیٰ پنجاب ہونہار سکالرشپ پروگرام‘‘ ان والدین کے زخموں پر بھی مرہم ہے جنہوں نے اپنا پیٹ کاٹ کر اپنے بچوں کو تعلیم دلوائی۔ مگر اب مالی دبائو اور حالات کی ستم ظریفی ان میں مزید سکت پیدا نہیں ہونے دے رہی کہ وہ اپنے بچوں کی مزید تعلیم کیلئے انہیں سپورٹ کر سکیں۔ ایسے میں ہونہار سکالرشپ پروگرام ان والدین کیلئے باعث حوصلہ ہے جو خواب انہوں نے اپنے بچوں کیلئے دیکھ رکھا تھا، سکالرشپ پروگرام ان خوابوں کی تعبیر ہے۔
نوجوانوں کی فلاح و بہبود موجودہ حکومت کا ترجیحی مشن ہے۔ اسی لئے مریم نواز حکومت یوتھ کیلئے بے شمار اقدامات اٹھا رہی ہے۔ سکالرشپ پروگرام بھی انہی اقدامات کا تسلسل ہے۔ پنجاب کے وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے یہ مشن سونپا ہے کہ اسکالرشپ مکمل شفاف طریقے سے اور قطعی میرٹ پر فراہم کی جائے۔ اس ضمن میں طریقہ کار بھی وضع کیا گیا ہے۔ کوشش کی گئی ہے کہ سکالرشپ کا زیادہ سے زیادہ فائدہ محدود آمدن والے خاندانوں کو پہنچایا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ سالانہ 3لاکھ روپے سے کم خاندانی آمدن والے طلبہ کو سکالرشپس پروگرام کے لئے اہل قرار دیا گیا۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ جس گھر کی ماہانہ آمدن 25ہزار روپے ہے، وہ طلباء ترجیحاً سکالرشپ پروگرام سے مستفید ہو سکیں گے۔
ہونہار سکالرشپ پروگرام کی خاص بات یہ بھی ہے کہ اس میں پہلی مرتبہ نجی سیکٹر کے تعلیمی اداروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ موجودہ پنجاب حکومت چونکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر یقین رکھتی ہے۔ اسی لئے حکومت کا ویژن ہے کہ نجی سیکٹر کی یونیورسٹیوں کے اشتراک سے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ تعلیمی مواقع مہیا کئے جائیں۔ ہونہار سکالرشپ پروگرام میں 50پبلک، 7نجی اور 5فیڈرل یونیورسٹیاں شامل ہیں جبکہ 331پبلک کالجز اور 14پبلک سیکٹر میڈیکل کالجز بھی سکالرشپ پروگرام میں شامل کئے گئے ہیں۔ پنجاب حکومت نے سکالرشپ پروگرام میں بتدریج مزید یونیورسٹیوں کو بھی شامل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے جبکہ جن اضلاع میں پبلک یونیورسٹیاں نہیں، وہاں نجی یونیورسٹیوں سے استفادہ کیا جائے گا۔ ہائیر ایجوکیشن کے ذرائع سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق سکالرشپ پروگرام میں رجسٹریشن کیلئے تادم تحریر لگ بھگ ساڑھے 21ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔ سکالرشپ کے حصول کیلئے آپ کا 22سال سے زیادہ کا نہ ہونا اور فریش امیدوار یعنی سیشن فال 2024ء کا ہونا ضروری ہے۔ سکالرشپ کیلئے اپلائی کرنے کی آخری تاریخ 20اکتوبر 2024ء طے کی گئی ہے۔ اس پروگرام کے تحت سالانہ 30ہزار سکالرشپس دی جائیں گی۔ یہ آٹھ سالہ پروگرام ہے جس کیلئے مجموعی طور پر130ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ جبکہ آئندہ 4سال میں اس پروگرام سے 1لاکھ 20ہزار طلبہ کو مستفید کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ سکالرشپ سکیم 67مختلف تعلیمی پروگرامات میں آفر کی جارہی ہے جس کی تفصیلات ہائیر ایجوکیشن کی جانب سے آن لائن بھی دستیاب ہیں۔ باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز سکالرشپ پروگرام میں ذاتی دلچسپی لے رہی ہیں اور اس حوالے سے انہوں نے متعلقہ افسروں کو روزانہ کی بنیاد پر معلومات مہیا کرنے کی ہدایات بھی دے رکھی ہیں۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز اور وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کی ہدایت پر ہونہار سکالرشپ پروگرام میں اقلیتی طلبہ کیلئے بھی خصوصی کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔
ہونہار سکالرشپ پروگرام نہ صرف ٹیکس کے پیسے کا درست استعمال ہے بلکہ لیپ ٹاپ سکیم سے بھی بڑا اقدام ہے۔ بلاشبہ یہ تعلیمی پروگرام حکومت پنجاب کے ایک اور وعدے کی تکمیل اور اک نیا سنگ میل ہونے کے ساتھ ساتھ لاکھوں مستحق طلبہ و طالبات کے خواب کی تعبیر بھی ہے۔





