Column

شنگھائی تعاون تنظیم کے ذریعے اہم فوائد

طارق خان ترین

بلوچستان کو شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے ذریعے بھی کئی اہم فوائد حاصل ہوسکتے ہیں، جو علاقے کی اقتصادی ترقی، سلامتی اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے میں مدد کر سکتے ہیں۔ یہاں کچھ اہم فوائد ہیں:
1۔ اقتصادی ترقی اور سرمایہ کاری: SCO رکن ممالک کے ساتھ اقتصادی تعاون سے بلوچستان میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہوسکتے ہیں۔ گوادر پورٹ کی جغرافیائی حیثیت کے باعث، چین، روس اور وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت اور اقتصادی منصوبوں میں شرکت ممکن ہوگی۔ خاص طور پر انفراسٹرکچر، توانائی اور معدنیات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے۔
2۔ گوادر اور سی پیک: (CPEC) بلوچستان کی گوادر بندرگاہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC)کا مرکز ہے، اور SCOکے ذریعے دیگر رکن ممالک کو بھی اس منصوبے میں شامل کرکے خطے میں اقتصادی فوائد کو بڑھایا جاسکتا ہے۔ یہ بلوچستان کو وسطی ایشیا اور یوریشیا تک رسائی کا مرکز بنا سکتا ہے۔
3۔ سلامتی اور استحکام: SCO میں سلامتی اور دہشت گردی کیخلاف تعاون اہم ہے۔ بلوچستان میں سکیورٹی چیلنجز کا سامنا کرنے کیلئے SCOکے پلیٹ فارم سے معلومات کا تبادلہ، مشترکہ تربیت، اور انسداد دہشت گردی کے اقدامات سے خطے میں استحکام پیدا کیا جاسکتا ہے۔
4۔ توانائی کا شعبہ: SCO رکن ممالک جیسے روس اور چین کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون سے بلوچستان میں توانائی کے وسائل، جیسے شمسی توانائی، گیس اور دیگر معدنی وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ، توانائی کے مشترکہ منصوبے جیسے گیس پائپ لائنز اور قابل تجدید توانائی کے منصوبے بلوچستان کو توانائی کے میدان میں خود کفیل بنا سکتے ہیں۔
5۔ تعلیمی اور تکنیکی تعاون: SCOکے رکن ممالک کے ساتھ تعلیمی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے بلوچستان میں انسانی وسائل کی ترقی میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ اس تعاون کے ذریعے طلبہ اور پروفیشنلز کے تبادلوں، تکنیکی مہارتوں کی تربیت، اور مشترکہ تحقیقی منصوبوں کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔
6۔ سیاحت اور ثقافتی تعلقات: بلوچستان کی تاریخی اور ثقافتی ورثہ، قدرتی خوبصورتی اور ساحلی سیاحت کو SCOکے رکن ممالک کے ساتھ سیاحتی منصوبوں میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ اس سے نہ صرف سیاحوں کو خطے کی جانب راغب کیا جاسکتا ہے بلکہ مقامی معیشت میں بھی اضافہ ہوگا۔
7۔ زرعی ترقی اور خوراک کی حفاظت:SCO کے رکن ممالک کے ساتھ زرعی تعاون سے بلوچستان کے زرعی شعبے میں جدید تکنیکی مہارتیں اور مالی امداد حاصل کی جا سکتی ہے، جس سے خطے میں غذائی تحفظ اور زرعی پیداوار میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔ ایس سی او کے توسط سے یہ فوائد بلوچستان کو اقتصادی، سماجی اور سکیورٹی کے میدانوں میں ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں، اور اس کے ساتھ ہی خطے کو بین الاقوامی تعاون کا ایک اہم حصہ بنا سکتے ہیں۔ بلوچستان کے نوجوانوں کی ترقی، تعلیم، اور معاشرتی استحکام کیلئے انتہائی اہم ہیں۔ ہر نکتے پر تفصیلی رہنمائی درج ذیل ہے:
1۔ دستکاری اور بین الاقوامی سیمیناروں میں مواقع:بلوچستان کی دستکاری اور ثقافتی ورثے کو فروغ دینے کیلئے نوجوانوں کو بین الاقوامی سیمیناروں، نمائشوں، اور ہنر سکھانے کے پروگراموں میں شرکت کے مواقع فراہم کئے جاسکتے ہیں۔ یہ سیمینار نہ صرف ان کے ہنر کو عالمی سطح پر متعارف کرانے میں مددگار ہوں گے بلکہ نوجوانوں کو بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی حاصل کرنے کے قابل بھی بنائیں گے۔ اس کے علاوہ، نوجوانوں کو ای کامرس اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر اپنی دستکاری بیچنے کی تربیت دی جاسکتی ہے، جس سے وہ عالمی مارکیٹ کا حصہ بن سکیں۔
2۔ سی پیک کو مزید تقویت دینا: سی پیک کے منصوبے بلوچستان کیلئے ایک گیم چینجر ثابت ہوسکتے ہیں۔ اس کی توسیع کیلئے ضروری ہے کہ مقامی افراد، خاص طور پر نوجوانوں کو سی پیک منصوبوں میں شامل کیا جائے۔ انہیں ان منصوبوں میں ملازمتیں دینے کے ساتھ ساتھ تکنیکی تربیت فراہم کی جائے تاکہ وہ ان منصوبوں میں کلیدی کردار ادا کر سکیں۔ صنعتی زونز میں مقامی دستکاریوں کی صنعت کے فروغ پر بھی زور دیا جاسکتا ہے، تاکہ بلوچستان کی معیشت مضبوط ہوسکے۔
3۔ گوادر ایئرپورٹ کا افتتاح اور تربیتی کورسز: گوادر ایئرپورٹ کا افتتاح بلوچستان کے نوجوانوں کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ نوجوانوں کو ہوائی اڈے کے انتظام، ایوی ایشن، اور دیگر متعلقہ شعبوں میں تربیت دی جائے۔ ان کورسز کے ذریعے نوجوانوں کو ہوابازی کی صنعت میں ملازمت کے مواقع فراہم کئے جاسکتے ہیں۔ گوادر ایئرپورٹ کے ذریعے تجارت اور سیاحت کو بھی فروغ دیا جاسکتا ہے، جو بلوچستان کی معیشت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
4۔ تعلیمی نظام کی بہتری کیلئےSCOکانفرنس میں مستقل شعبہ: بلوچستان کے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کیلئے SCOکانفرنس کے اندر ایک مستقل تعلیمی شعبہ قائم کیا جاسکتا ہے۔ اس شعبے کے ذریعے SCOکے رکن ممالک کے ساتھ تعلیمی تبادلوں کے پروگرام، مشترکہ تحقیقاتی منصوبے، اور نصاب کی بہتری پر کام کیا جاسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جدید تعلیمی ٹیکنالوجیز اور فاصلاتی تعلیم کو بھی فروغ دیا جاسکتا ہے تاکہ بلوچستان کے نوجوانوں کو عالمی معیار کی تعلیم حاصل ہوسکے۔
5۔ بلوچستان میں بغاوت اور اس کے حل کیلئے SCOکے توسط سے ڈیبیٹ: بلوچستان میں بغاوت اور شورش کا مسئلہ ایک حساس معاملہ ہے۔ SCOکے پلیٹ فارم سے اس پر مباحثے کے ذریعے، سکیورٹی، اقتصادی عدم مساوات، اور سیاسی مسائل کے حل پر غور کیا جاسکتا ہے۔ SCOکے رکن ممالک کے تجربات اور سکیورٹی تعاون سے بلوچستان میں امن و امان کی بحالی میں مدد لی جا سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سماجی اور معاشی اصلاحات پر بھی کام کیا جاسکتا ہے تاکہ نوجوانوں کو ملازمت اور ترقی کے مواقع فراہم کئے جائیں، جو شورش کی جڑیں کمزور کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
6۔ مشترکہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم:SCOکے توسط سے ایک مشترکہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم بنایا جاسکتا ہے جو مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دے۔ اس پلیٹ فارم کے ذریعے نوجوانوں کو تعلیمی مواد، ہنر سیکھنے کے مواقع، اور ثقافتی و سائنسی معلومات فراہم کی جا سکتی ہیں۔ اس پلیٹ فارم کا استعمال نہ صرف معلومات کے تبادلے کیلئے ہوگا بلکہ ذہنی ادراک کو مثبت سمت میں رکھنے، نئی مہارتیں سیکھنے، اور نوجوانوں کو عالمی سطح پر باخبر رکھنے میں بھی مدد دے گا۔ مجموعی رہنمائی:
7۔ بلوچستان کی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ بین الاقوامی تعاون، مقامی وسائل کا بہترین استعمال، اور نوجوانوں کو تعلیمی و پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی جائے۔ SCOاور CPECجیسے فورمز بلوچستان کے نوجوانوں کیلئے ایک اہم موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ عالمی سطح پر ترقی کریں اور اپنے صوبے کی معیشت کو مستحکم کرنے میں کردار ادا کریں۔

جواب دیں

Back to top button