کیا اسرائیل آج ایران پر’مہلک اور حیران کن‘ حملہ کرنے کا فیصلہ کرے گا؟
دنیا اس ماہ کے آغاز میں ایرانی میزائل حملے پر اسرائیلی ردعمل کا انتظار کر رہی ہے اور دوسری طرف خطے میں ہر طرف جنگ کے بارے میں بین الاقوامی تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ایک اسرائیلی اہلکار نے ایک نئی بات کا انکشاف کیا ہے۔ ’سی این این‘ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ اسرائیلی سکیورٹی کابینہ آج جمعرات کو اس ردعمل پر ووٹنگ کے لیے اجلاس منعقد کررہی ہے
درست اور حیران کن
کل اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے تصدیق کی کہ ان کے ملک کا ردعمل "مضبوط، ٹرگٹڈ اور سب سے بڑھ کر حیران کن” ہوگا۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں اس بات کی بھی تصدیق کی کہ وہ حملے "مہلک” ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "جو کوئی بھی ریاست اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا وہ اس کی قیمت ادا کرے گا”۔
صلاح مشورہ جاری
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ ایران پر حملے کے بارے میں واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بات چیت جاری ہے۔
انہوں نے العربیہ/الحدث کو بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل شام کو اپنی کال کے دوران تہران کو جواب دینے کے منظرناموں پر تبادلہ خیال کیا
امریکی حکام نے انکشاف کیا کہ واشنگٹن نیتن یاہو کے ایران کے خلاف ردعمل کی تفصیلات یا مقاصد کے بارے میں رازداری سے کچھ مایوسی محسوس کرتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بائیڈن نے گذشتہ ہفتے اسرائیل پر زور دیا تھا کہ وہ ایرانی تیل یا جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے سے گریز کرے۔
جبکہ اسرائیلی حکام نے تصدیق کی کہ تمام آپشنز میز پر ہیں۔ کچھ انتہا پسند آوازوں نے جوہری مقامات کے ساتھ ساتھ ایرانی صدارتی دفتر اور تہران میں سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے ہیڈ کوارٹر پر بھی حملہ کرنے کا مطالبہ کیا
دوسری جانب ایرانی حکام نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اگر اسرائیلی حملے سے ملک کے اندر موجود مقامات کو نقصان پہنچا تو پہلے سے زیادہ سخت ردعمل دیا جائے گا