خاندان کے 13 افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے میں بیٹی ہی ملوث نکلی
سندھ کے ضلع خیرپور کی تحصیل پیرجوگوٹھ میں ایک خاندان کے 13 افراد کو موت گھاٹ اتارنے میں بیٹی ہی ملوث نکلی۔
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) ملیر پاتو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ ملزمہ شائستہ اور امیر بخش بروہی شادی کرنا چاہتے تھے، والدین کے انکار کرنے پر زہر دے کر والد، والدہ، بھائی، بہن اور کزن کو قتل کیا۔
ڈی ایس پی کا کہنا تھاکہ واقعے کی خفیہ طریقےسے انکوائری کرکے 2 افراد کا پوسٹ مارٹم کروایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان آپس میں کزن ہیں، شادی نہ ہونے پر گھر والوں کو مارنے کا پلان بنایا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ خیرپور میں زہریلا دودھ پینے سے ایک ہی گھر کے 13 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جاں بحق 13 افراد کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں نشہ آور اشیا اور زہر دینے کا انکشاف ہوا تھا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ڈاکٹر سمیع اللہ سومرو نے بتایا تھا کہ جاں بحق افراد کے معدے، ناک اور جسم کے دیگر اعضا کے نمونے لیے گئے تھے، 13 افراد کو زہر دے کر مارنے کی میڈیکل رپورٹ پر تفصیلی غور کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ واقعےکےتمام پہلوؤں کو سامنے رکھ کرقانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔
ڈاکٹر سمیع اللہ سومرو نے کہا کہ معصوم بچوں سمیت 13 جانیں گئیں، معاملہ کافی حساس ہے، پراسرار موت نے پورے گاؤں کو صدمے میں ڈال دیا ہے کیونکہ متاثرین ایک ہی گھر کے افراد تھے، اس ہولناک سانحے کے پیچھے اصل وجہ اور محرکات کا تعین کرنے کے لیے مزید تفتیش جاری ہے۔
ہسپتال ذرائع نے بتایا تھا کہ جاں بحق ہونے والوں میں گل بیگ بروہی، ان کی اہلیہ، پانچ بیٹے، تین بیٹیاں اور دیگر شامل ہیں۔