مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے ملکی سیاست میں جوڑ توڑ
لاہورٟ (محمد اخلاق اسلم) ملکی سیاست میں جوڑ توڑ میں اہم پیش رفت ،مفاہمت کی ایک اور کوشش مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے حمایت کےلئے بلاول بھٹو زرداری کا پیغام لیکر جماعت اسلامی کے امیر کے پاس پہنچ گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا کی جانب سے گرین سنگل نہ ملنے پر اب اتحادی جماعتوں کے اہم اجلاس کے بعد مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے جماعت اسلامی کی حمایت حاصل کرنے کےلئے بلاول بھٹو کو امیر جماعت اسلامی سے ملاقات کا ٹاسک دیا گیا ہے ۔
سیاسی پنڈتوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملاقات کے بعد مفاہمت کے قدم کو آگے بڑھاتے اور سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا یہ بیان کہ نظریاتی اختلافات ایک طرف رکھتے ہوئے ہم اس مسئلے پر ایک ساتھ کھڑے ہیں، پورے پاکستان کو ایک ساتھ کھڑے ہونا چاہیے، سیاسی جماعتیں اختلافات کی وجہ سے ہاتھ ملانے کے لیے تیار نہیں، پاکستان کی سیاست میں بھی یہ اچھی پیش رفت ہے۔
دوسری جانب حافظ نعیم الرحمان نے بلاول سے ملاقات کے بعد محمود خان اچکزئی سے رابطے میں مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے بات چیت کی،
محمود اچکزئی نے فلسطین کے حوالے سے جماعت اسلامی کے موقف کو سراہا،
حافظ نعیم الرحمان نے محمود خان اچکزئی کو 7 اکتوبر کے غزہ مارچ میں شریک ہونے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی ہے ۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتوں نے مولانا سے بھی دوبارہ رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے دوران ان کے تخفظات کو دور کرنے کےلئے ہر ممکن کوشش کے ساتھ ساتھ مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے بھی مکمل حمایت کی حتم کوشش کی جائے گی