اسلام آباد ہائیکورٹ: گرفتار پی ٹی آئی اراکین کے جسمانی ریمانڈ آرڈر معطل، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی کی انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے دس ارکان کے آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ آرڈر کو معطل کردیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیار پر مشتمل دو رکنی بینچ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
گرفتار ہونے والے ان ارکان نے انسداد دہشت گردی عدالت کے جسمانی ریمانڈ کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت کا فیصلہ برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔
عدالت نے اس ضمن میں ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان درخواستوں کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عموماً جمعہ کو عدالت کا ڈویژن بینچ نہیں ہوتا لیکن کل یہ بینچ خصوصی بینچ کے طور پر ان درخواستوں کی سماعت کرے گا۔
یاد رہے اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تھانہ سنگجانی کے مقدمے میں دس اراکین قومی اسمبلی کو آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے انھیں پولیس کی تحویل میں دے دیا تھا۔







