پارٹنر کے آگ لگانے کا واقعہ، یوگینڈا کی خاتون اولمپک ایتھلیٹ چل بسی
مشرقی افریقی ملک یوگینڈا میں خاتون اولمپیئن ریبیکا چیپٹگی اپنے پارٹنر کی جانب سے مبینہ طور پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگانے کے بعد مکمل طور پر جھلسنے کے بعد انتقال کر گئیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق ڈاکٹر نے کہا ہے کہ اولمپیئن کا 80 فیصد جسم جھلس چکا تھا اور ان کے تمام اعضا نے جواب دے دیا تھا۔
یوگینڈا کی اولمپک کمیٹی کے سربراہ ڈونلڈ رکار نے بتایا ہے کہ کینیا میں ریبیکا چیپٹگی اپنے پارٹنر کے ہاتھوں آگ لگائے جانے کے بعد انتقال کر گئی ہیں۔
انہوں نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک پیغام میں لکھا کہ ’ہم نے ہماری اولمپک ایتھلیٹ ریبیکا چیپٹگی کے پارٹنر کی جانب سے ان پر وحشیانہ حملے کے بعد ان کی موت کی افسوسناک خبر سنی ہے۔‘
ایلڈوریکٹ کے شہر رفٹ ویلی میں موئی ٹیچنگ اینڈ ریفرل ہسپتال (ایم ٹی آر ایچ) جہاں ریبیکا کا علاج ہو رہا تھا وہاں کے قائم مقام سربراہ نے منگل کو رپورٹرز کو بتایا ہے کہ 33 سالہ ریبیکا چیپٹگی کے جسم کا 80 فیصد حصہ جھلس چکا تھا۔
جمعرات کو ہسپتال میں موجود ایک ڈاکٹر نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا تھا کہ ان کے تمام اعضا نے گزشتہ رات کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے ان کے پارٹنر ڈکسن اینڈیما مارانگاچ نے اتوار کو مبینہ طور پر ریبیکا چیپٹگی کو ٹرانس نزویا کی مغربی کاؤنٹی میں اینڈبیس میں واقع ان کے گھر پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگادی تھی، جبکہ پارٹنر خود بھی آگ کی زد میں آکر زخمی ہوگیا تھا۔
یہ واقعہ رواں سال اولمپک 2024 میں ریبیکا چیپٹگی کے میراتھن میں شرکت کے کچھ ہی ہفتوں بعد پیش آیا ہے جہاں وہ 44ویں نمبر پر آئی تھیں۔
کینیا کے میڈیا کے مطابق ریبیکا چیپٹگی کی ایک بیٹی نے ان کے گھر پر یہ حملہ ہوتے دیکھا تھا۔
کینیا کی دی اسٹینڈرڈ نے ان کی بیٹی کا حوالے دیتے ہوئے بتایا ہے کہ انہوں نے اس وقت ان کی بیٹی کو لات ماری جب وہ اپنی ماں کو بچانے کی کوشش کر رہی تھی۔
ان کی بیٹی، جن کا ابھی نام ظاہر نہیں کیا گیا، نے کہا کہ میں نے فوری طور پر مدد کے لیے چیخ و پکار کی جس پر ایک پڑوسی متوجہ ہوئے اور انہوں نے آگ بجھانے کی کوشش کی لیکن یہ ممکن نہیں ہوپایا۔
آگ لگانے والے پارٹنر ڈکسن اینڈیما مارانگاچ کے جسم کا 30 فیصہ حصہ اس واقعے میں جھلس گیا ہے۔
خیال رہے کہ اولمپیئن ایتھلیٹ ریبیکا چیپٹگی پر حملے سے 2 سال قبل کینیا کے ایتن ٹاؤن میں ایتھلیٹ دامارس میوتوا اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئی تھیں، جو کینیا میں دنیا کا مقبول ترین رننگ حب ہے۔
اس سے قبل 2021 میں 25 سالہ ریکارڈ بریکنگ رنر ایگنس تیروپ کو گھر میں قتل کیا گیا تھا، تاہم 2023 میں خاتون ایتھلیٹ کے شوہر ایمانوئیل ابراہیم پر ٹرائل بھی چلا، جس میں شوہر نے تمام الزامات مسترد کردیے تھے، جبکہ ٹرائل تاحال جاری ہے۔
جنوری 2023 میں کینیا کے قومی شماریات کے بیورو کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کینیا میں 34 فیصد خواتین کو 15 سال کی عمر سے جسمانی تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔