Column

یکطرفہ صحافت، سیاست اور جمہوریت: مسائل اور حل

آصف علی درانی
صحافت کا مقصد عوام کو صحیح اور غیر جانبدار معلومات فراہم کرنا ہے۔ یکطرفہ صحافت کی بات کریں تو یہ ہر جگہ بڑھ رہی ہے اور اس کے کئی وجوہات ہیں۔ یکطرفہ صحافت یا جرنلزم میں معلومات اور خبریں صرف ایک نقطہ نظر سے پیش کی جاتی ہیں، یعنی کسی خاص سیاسی جماعت کی حمایت یا مخالفت میں۔ اس کے علاوہ، یہ صحافت اور حقائق کی مکمل تصویر پیش کرنے میں ناکام رہتی ہے۔
جیسا کہ میں نے شروع میں بتایا، یک طرفہ صحافت میں معلومات اور خبریں صرف ایک نقطہ نظر سے پیش کی جاتی ہیں، جس کے نتیجے میں عوام کو مسائل کے بارے میں غلط اندازہ ہوتا ہے۔ جب میڈیا بائیسڈ ہو جاتا ہے تو لوگ صحافتی اداروں پر اعتماد کرنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں۔
یک طرفہ صحافت میں اکثر ایک مخصوص نقطہ نظر یا نظریے کو ترجیح دی جاتی ہے، جبکہ متبادل نظریات کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔ اس طرح کی صحافت میں معلومات کی کمی ہوتی ہے جو عوام کو مکمل معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہتی ہے۔ میڈیا ادارے اکثر اپنے ذاتی یا مالی مفادات کی بنیاد پر خبروں کی کوریج کرتے ہیں، اور بعض اوقات تجارتی مفادات بھی یک طرفہ صحافت کی تشکیل میں کردار ادا کرتے ہیں، جہاں خبریں اشتہارات کے مطابق پیش کی جاتی ہیں۔
یکطرفہ صحافت عوامی رائے، نظریے اور سوچ پر منفی اثر ڈالتی ہے، جس سے معاشرے میں بگاڑ میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ عوام کو درست اور غیر جانبدار معلومات سے محروم کرتی ہے، جس کے نتیجے میں بے بنیاد فیصلے اور اقدامات ہوتے ہیں۔ یک طرفہ صحافت جمہوریت کی بنیادوں کو کمزور کر سکتی ہے، کیونکہ یہ آزاد اور منصفانہ بحث و مباحثے کے لیے سازگار ماحول فراہم نہیں کرتی۔
یکطرفہ صحافت ایک سنگین مسئلہ ہے جو معاشرے اور سیاست پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ اس کے اثرات کو کم کرنے کے لیے معاشرتی آگاہی، صحافتی معیار کی پاسداری اور آزاد ذرائع ابلاغ کی اہمیت کو سمجھنا ضروری ہے۔
میڈیا عوام کے لیے معلومات کا ایک اہم ذریعہ ہے جو سیاسی واقعات، پالیسیوں اور سیاستدانوں کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرتا ہے۔ یہ شہریوں کو ان کے حقوق، ذمہ داریوں اور حکومت کے طریقہ کار کے بارے میں بھی آگاہ کرتا ہے۔
سیاستدان اور سیاسی پارٹیاں میڈیا کو اپنے پیغامات، انتخابی حکمت عملیوں اور پالیسی تجاویز کو عوام تک پہنچانے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے استعمال نے اس عمل میں بڑی تبدیلیاں پیدا کی ہیں کیونکہ یہ براہ راست رابطہ اور فوری معلومات کی ترسیل کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی ترقی نے معلومات کے تبادلے کے طریقوں کو بدل دیا ہے۔ غلط معلومات کے پھیلا اور روایتی میڈیا کے ذرائع پر اعتماد میں کمی جیسے چیلنج بھی سامنے آئے ہیں۔ یہ مسائل معاشرتی اور سیاسی سطح پر اہم اثرات مرتب کرتے ہیں۔
جمہوری حکومت ایسی حکومت ہوتی ہے جس میں طاقت عوام کو دی جاتی ہے، جو اسے براہ راست یا منتخب نمائندوں کے ذریعے استعمال کرتے ہیں۔ اس میں خاص طور پر بولنے کی آزادی، قانون کی حکمرانی اور انصاف جیسے بنیادی اصول شامل ہوتے ہیں۔ اس کا مقصد مجموعی بھلائی کو ترجیح دینا، انسانی حقوق کی حفاظت کرنا اور یہ یقینی بنانا ہے کہ حکومت عوام کی ضروریات کے لیے ہر وقت ذمہ دار رہے۔
آسان الفاظ میں، جمہوریت کی بنیاد اس بات پر رکھی جاتی ہے کہ موجودہ حکمران عوام کے ذمہ دار ہوں۔ اس نظام کی خصوصیات میں شفافیت، احتساب اور حقوق کی حفاظت شامل ہوتی ہیں، جو ایک منصفانہ، برادری والی اور عدلیہ پسند معاشرے کی بنیاد فراہم کرتی ہیں۔ جمہوریت ایک ترقی یافتہ معاشرت کی نشانی ہے جو عدلیہ، برابری اور انسانی حقوق کے قدرتی اصولوں کو تسلیم کرتی ہے۔
سیاست ایک عام معاشرتی فعالیت ہے جس کا مقصد عوام کے مفادات کی حفاظت اور ترقی ہے۔ یہ وہ مجموعہ ہے جو ایک ملک یا ریاست کی حکمرانی کو منظم کرتا ہے اور ملکی معیشت، تعلیم، صحت، امن و امان، اور عدلیہ کو مضبوط بناتا ہے۔ اصولی طور پر، سیاستدانوں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ عوام کے مفادات کو بروقت پورا کریں اور ان کی آراء اور مشکلات کو سنیں۔ سیاست کا بنیادی اصول یہ ہوتا ہے کہ حکمران عوام کے لیے خدمت گزار ہو، ان کے حقوق کی حفاظت کرے، اور ملکی ترقی اور استحکام کے لیے کام کرے۔
بدقسمتی سے، کئی بار سیاست میں لالچ، طاقت اور ذاتی مفادات کے لیے استعمال ہوتی ہے، جس سے عوام کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس لیے سیاست میں انتخابات کی شفافیت اور صفائی کی اہمیت ہے تاکہ حکومتیں عوام کی خواہشات اور مفادات کو درست اور موثر طریقے سے پورا کر سکیں۔
سیاست ہماری معاشرتی، اقتصادی اور سماجی ساخت کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ افراد، جماعتوں اور ممالک کے درمیان رابطے کو تنظیم دینے کا طریقہ ہے۔ سیاست کے مختلف پہلو، جیسے حکومتی نظام، قوانین بنانے کا طریقہ، عدلیہ کا نظام، اور اقتصادی ترقی، معاشرے پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
سیاست کی عملی مثالیں دنیا بھر میں دیکھی جا سکتی ہیں، جیسے کہ حکومتوں کی انتخابات، سیاسی جماعتوں کے تنائو، اور مختلف قومی اور ملکی مسائل پر مذاکرات۔ انتخابات سے لے کر موجودہ سماجی اور اقتصادی مسائل تک، سیاست ہر معاشرتی ترقی کے لیے اہم اثرات رکھتی ہے۔
سیاست ایک وسیع موضوع ہے جو ہر معاشرتی جماعت کی حیات و موجودگی پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔ یہ عملی فعالیت ہے جس کے ذریعے حکومتی ادارے اور قوانین بنائے جاتے ہیں، عدلیہ کا نظام قائم رکھا جاتا ہے، اور معاشرتی بدلائو کے لیے منصوبے تیار کیے جاتے ہیں۔
میرے خیال میں سیاست ہر ملک اور جماعت کے لیے ضروری ہے، جو ان کی معاشرتی، اقتصادی، اور سیاسی تنظیم کو منظم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ انتخابات کے ذریعے عوام اپنے منتخب نمائندوں کو ووٹ دے کر منتخب کرتے ہیں، جو ان کے مفادات کے لیے قوانین بناتے ہیں اور حکومت چلاتے ہیں۔ سیاسی فیصلے افراد کی زندگی پر بھی اثرانداز ہوتے ہیں۔ ہر ملک کا اپنا سیاسی نظام ہوتا ہے جو اس کی معاشرتی اور سیاسی ساخت کو تعین کرتا ہے۔ سیاست ہر انسان کی زندگی پر گہرا اثر ڈالتی ہے۔ یہ ایک مشترکہ حقیقت ہے کہ سیاسی تبدیلی، قوانین اور حکومتی فیصلے عوام کی روزمرہ کی زندگی پر سیدھے اور غیر مستقل اثر ڈالتے ہیں۔ چاہے وہ انکم ٹیکس، تعلیم، صحت، یا معاشی بہبود کے حوالے سے ہو، سیاست کے فیصلے عوامی زندگی کے تمام پہلوئوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
سیاست کے ذریعے عوام اپنے حقوق کے حصول، معاشرتی بہتری اور اقتصادی ترقی کے لیے بھی دباؤ میں آ سکتے ہیں۔ حکومتی نظام کی قوت اور کمزوریاں، قانون سازی کی عملیت، اور حکمرانوں کی پالیسیوں کی تشخیص معاشرتی جڑوں کو بہتر بناتی ہے یا برباد کرتی ہے۔ سیاست کی دنیا میں انتخابات، رابطہ اور مذاکرات کی پروسیس، جس کے ذریعے حکومتی انتخابات ہوتے ہیں، انتظامی ادارے قائم کیے جاتے ہیں، اور سماجی بہتری کے لیے منصوبے تیار کیے جاتے ہیں۔
سیاست ہمارے معاشرتی اور سماجی نظام کا بنیادی رکن ہے، جو ہمیں انتخابات کے ذریعے اپنی رائے کا اظہار کرنے، اپنے مفادات کے لیے لڑنے، اور ملکی ترقی کے لیے فعال طریقے سے مشغول ہونے کا موقع دیتی ہے۔ اس لحاظ سے، ہر شہری کو اس فرصت کا استفادہ کرنا چاہیے کہ وہ سیاست کے ذریعے اپنے معاشرتی ہدف کو حقیقت میں بدل سکے۔
سیاست کی دنیا میں مختلف جماعتیں اور پارٹیاں ہوتی ہیں، جن کے اپنے مفادات اور نظریے ہوتے ہیں۔ یہ جماعتیں اپنے ارکان کو عوام کے ساتھ منسلک کرتی ہیں، سیاسی پروگرامات پیش کرتی ہیں، اور انتخابات میں حصہ لیتی ہیں تاکہ اپنی پالیسیوں کو قومی سطح پر منتخب کریں۔ سیاست ہر چیز کو متاثر کرتی ہے، چاہے وہ ملکی سطح پر ہو یا بین الاقوامی سطح پر۔ مثال کے طور پر، مختلف ممالک کے درمیان معاشی، تجارتی اور ثقافتی تبادلے سیاست کی ہدایت میں ہوتے ہیں۔
سیاست اقتصادی ترقی کو بھی متاثر کرتی ہے، جیسے کہ حکومتی بجٹ، ٹیکس پالیسیز اور مالیاتی قوانین کے ذریعے۔ حکومتی فیصلے اور سیاسی ترتیبات ملک کی معیشت اور امور کے نظام کو متاثر کرتے ہیں۔
سیاست عوامی دلچسپی کا بھی ذریعہ ہوتی ہے، جیسے کہ انتخابات اور عوامی مسائل پر آراء ظاہر کرنا۔ عوامی دبا اور مطالبات سیاسی نظام پر اثر انداز ہوتے ہیں اور ان کی روشنی میں سیاستدانوں کو اقدامات کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔ مختلف ممالک کے درمیان سیاسی تنازعات، دوستی، یا موقعے بھی ہوتے ہیں جو بین الاقوامی سطح پر سیاست کے ذریعے حل ہوتے ہیں۔
سیاست مختلف سیاسی جماعتوں یا نظریات کے درمیان گہرے فرق پیدا کرتی ہے، جو تفرقہ انگیزی اور مایوسیوں کا باعث بنتی ہے، جہاں مفاہمت کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ سیاسی جماعتیں جب ایک دوسرے کے ساتھ حمایت نہیں کر سکتیں، تو قانون سازی کے دوران بے حرکتی پیدا ہو سکتی۔
صحافت کا بنیادی مقصد عوام کو صحیح اور غیر جانبدار معلومات فراہم کرنا ہے، لیکن یکطرفہ صحافت میں خبریں صرف ایک نقطہ نظر سے پیش کی جاتی ہیں، جو عوام کی رائے کو متوازن نہیں رکھتی اور میڈیا پر اعتماد کو کم کر دیتی ہے۔ یکطرفہ صحافت کے اسباب میں مالی یا سیاسی مفادات شامل ہیں جو جمہوریت کی بنیادوں کو کمزور کرتے ہیں۔ سیاست اور صحافت کا گہرا تعلق ہے، کیونکہ میڈیا سیاستدانوں کے پیغامات عوام تک پہنچاتا ہے، اور سوشل میڈیا نے معلومات کی ترسیل میں اہم تبدیلیاں کی ہیں۔ سیاست عوام کی زندگی، حقوق، اور ترقی پر گہرے اثرات ڈالتی ہے، اور شفافیت و ایمانداری سیاست میں عوامی مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری ہیں۔

جواب دیں

Back to top button