Column

قرآن مجید کا پہلا پوٹھوہاری ترجمہ

بابائے پوٹھوہار محمد شریف شاد کا قرآن مجید کا پہلا پوٹھوہاری ترجمہ

راجہ شاہد رشید
یار لوگ سوشل میڈیا پر بھانت بھانت کی بولیاں بول رہے ہیں، ایک بی بی نے فرمایا ہے کہ گائوں کے نمبردار ، وڈیرے یا چودھری کو جب یہ معلوم ہو جائے کہ لوگ اب اس سے کم کم ہی ڈرتے ہیں تو پھر وہ بیچ چوک چوراہے کے اپنے کسی خاص چمچے یا ملازم کو ہی مارنے لگتا ہے تاکہ عوام اور خاص و عام تمام اس سے پہلے کی مانند پھر سے ڈرنے لگیں ، کسی نے کہا کہ فیض حمید کی گرفتاری اگر فرینڈلی میچ نہیں ہے تو پھر یہ گرفتاری ہضم کرنا موجودہ فوجی قیادت کے لیے بہت ہی مشکل ہوگا اور کوئی کہہ رہا ہے کہ فیض حمید پر جو الزامات ہیں وہ نارمل ہی ہیں اور ممکن ہے کہ بریک بنانے کے بعد ان کو خان کے خلاف استعمال کیا جائے گا ۔ کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی ۔ سابق DGآئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو ٹاپ سٹی کیس میں فوجی تحویل میں لے لیا گیا ہے ۔ فیض آباد سے چکوال و فیصل آباد بلکہ الہ آباد تک یہی خبریں زیر گردش ہیں جن پر تبصرہ و تجزیہ کرنا کوئی ’ سوکھا‘ کام نہیں ہے لہٰذا آج ہم بابائے پوٹھوہار محمد شریف شاد جی کے حوالے سے بات کر لیتے ہیں، جنہوں نے پہلی بار قرآن مجید کا پوٹھوہاری زبان میں ترجمہ کر کے ایک بہت ہی بڑا اور اچھوتا و منفرد کام کیا ہے اور ہم اہل اسلام اور بالخصوص اہل پوٹھوہار پر ایک بہت ہی بڑا احسان کیا ہے۔ میری رائے میں ان کا یہ کارنامہ نہ صرف باکمال و بے مثال ہے بلکہ قائم دائم و لازوال بھی ہے اور اگر میں یہ کہوں تو چنداں غلط نہیں ہوگا ، کسی بھی اعتبار سے اور کسی طور پر بھی غلط نہیں ہوگا ، پلیز مجھے یہ کہنے دیجیے کہ باقی صدیقی ، افضل پرویز ، پروفیسر کرم حیدری ، اختر امام رضوی، نجمی صدیقی حبیب شاہ بخاری َ، اختر جعفری ، دلپذیر شاد ، تصدق اعجاز ، سلطان ظہور اختر ، طالب بخاری ، عابد جنجوعہ الغرض ماضی میں بھی اور عہدٍ موجود میں بھی جتنے بھی پوٹھوہاری زبان و ادب کے اساتذہ ، سلطان و پردھان ہیں وہ سارے کے سارے اچھے ہیں لیکن محمد شریف شاد کا نام ، کام اور مقام ان سب سے سر بلند بھی ہے اور دل پسند بھی ہے ، موصوف اپنے باقی سب بھائیوں سے بڑھ کر مرشد و محسن ہیں پوٹھوہاری زبان کے بھی اور پوٹھوہاری ادب کے بھی ، اگر میرے کسی بھائی کو شک و شبہ ہے تو وہ مجھے کوئی اور نام بتلا دے اس بندے کا جس نے اس قدر محنت و محبت اور دینیات و دیانت کے ساتھ اتنا بڑا کام کیا ہو پوٹھوہاری زبان کے لیے ۔ اہل پوٹھوہار یہ بھی تو دیکھیں نا کہ یہ سب باتیں کہہ کون رہا ہے۔؟ وہ شاھد رشید کہہ رہا ہے جس نے قرآن کریم کی بہت سی آیات اور سورتوں کا اور متعدد انبیاء علیہ السلام کے حالاتٍ زندگی کا سب سے پہلے منظوم پوٹھوہاری ترجمہ کیا تھا ، اس حوالے سے میری پہلی کتاب ’ حرف انمول‘ 2005ء میں چھپی جبکہ قرآن مجید پہ میری دوسری منظوم پوٹھوہاری تحقیقی کتاب ’ نقطہ نقطہ نور‘ 2013ء میں شائع ہوئی، جس میں سلطان العارفین میاں محمد بخش عارف کھڑیؒ کی سیف الملوکی بحر میں، میں نے یہ کہا تھا کہ
دسیا سوھنے رب عالم ازلی سچ دستور
پڑھو سُچے حرف قرآنی نقطہ نقطہ نور
صدارتی ایوارڈ یافتہ محمد شریف شاد کو وفاقی وزارتٍ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی حکومت پاکستان نے بھی ان کی خدمات کو دیکھتے ہوئے بطور خاص انہیں سند امتیاز سے نوازا ہے ۔ اس کے علاوہ بھی انہیں جو اعلیٰ اعزازات اور ایوارڈز ملے ہیں ان کی فہرست بڑی ہی طویل ہے ۔ پوٹھوہاری زبان و ادب کے سب سے بڑے محسن محمد شریف شاہد کی ہمیشہ یاد رکھی جانے کے لائق خدمات مندرجہ ذیل ہیں۔
قرآن پاک کا پوٹھوہاری ترجمہ، سیرت محمدؐ ، پوٹھوہاری اُردو لغت، سرکار مدینہؐ نیاں چٹھیاں، سیانیاں نے اکھانڑ، کوثر پوٹھوہاری گرائمر، مولانا روم نیاں کہانیاں، پہلا پوٹھوہاری قاعدہ، شیخ سعدی نیاں کہانڑیاں اور ’ برطانیہ سے آسٹریلیا تک‘ سفر نامہ ( اردو) ۔ محمد شریف شاد 29دسمبر 2002ء تک سٹیشن ڈائریکٹر ریڈیو پاکستان راولپنڈی رہے، 2003ء میں وہ کنٹرولر داخلی نشریات پی بی سی ہیڈ کوارٹر اسلام آباد تعینات ہوئے اور فروری 2007ء تک اس منصب پر فائز رہے پھر ڈائریکٹر پروگرامز بھی رہے اور 36سالہ خدمات انجام دینے کے بعد جون 2007ء میں ریڈیو پاکستان سے ریٹائر ہوئے۔ ریڈیو راولپنڈی کے مشہور پروگرام ’ جمہور نے واز‘12 سال پیش کرنے کا اعزاز بھی محسن پوٹھوہار محمد شریف شاد کو حاصل ہے ۔ موصوف فرماتے ہیں کہ 2020ء ربیع الاول سے دو ماہ قبل میرے دل میں خواہش جاگی کہ میں نے 27 رمضان کو اس کام کا آغاز کیا اگر اختتام 12ربیع الاول کو ہو تو بڑی بات ہوگی ۔ میری یہ خواہش بھی اللہ نے پوری فرمائی۔ 12ربیع الاول کی شام قرآن پاک کے نسخے میرے پاس پہنچ گئے۔ اس سارے کام کی انجام دہی میں مجھے اپنی فیملی کی مکمل سپورٹ حاصل رہی اور میں اللہ کے حضور سجدہ شکر بجا لاتا ہوں۔ محمد شریف شاد فرماتے ہیں کہ قرآن مجید کا پوٹھوہاری زبان میں ترجمہ کرنے اور پبلش ہونے تک ساڑھے چار سال کا عرصہ لگا ، میں نے مولانا فتح محمد جالندھری کا ترجمہ قرآن سامنے رکھ کر پوٹھوہاری زبان میں ترجمہ کیا اور اس ترجمہ قرآن کو مکتبہ اشرفیہ لاہور نے پرنٹ کیا ہے ۔

جواب دیں

Back to top button