مسلم لیگ (ن) کے لگائے گئے بجلی کے پلانٹ سارے مسائل کی وجہ ہیں، فواد چوہدری

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے 2015 کے لگائے گئے بجلی کے پلانٹ سارے مسئلے کی وجہ ہیں۔
مائیکربلاگنگ ویب سائٹ ’ایکس‘ پر صحافی رائے شعیب کھرل نے ایک ٹوئٹ کی جس میں انہوں نے لکھا ’جماعت اسلامی کے مطالبات، پاکستانیوں کے مطالبات ہیں اور اس کے لیے ہمیں جماعت کے ہاتھ مضبوط کرنے چاہیے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کو بھی چاہیے کہ جب دھرنا مہنگی بجلی اور آئی پی پیز کے خلاف دیا ہے تو فوکس بھی اسی پر ہی رکھیں۔
اس پوسٹ کےردعمل میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے لکھا ’مسلم لیگ (ن) کے 2015 میں لگائے گئے بجلی کے پلانٹ مسائل کی وجہ ہیں، لیکن یہ مطالبہ کہ ان کو بند کر دیا جائے یا کسی طرح ان کی ادائیگیاں روک دی جائیں تو یہ ممکن نہیں ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ یہ تمام پلانٹ ریاست پاکستان کی گارنٹی پر لگے ہیں اور اس سے عدالتوں کا عمل دخل ختم کر دیا گیا تھا، جب کہ یہ زیادہ تر سنگاپور میں چیلنج ہونے ہیں اور دوسری طرف چین سے تعلقات بھی خراب ہوتے ہیں۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ایسے میں ہونا کچھ نہیں ہے لیکن جماعت اسلامی اگر اتنے دور سے عطا تارڑ سے مذاکرات کرنے آئی تھی تو پھر ان کی سیاست کو نقصان ہوگا، اب اپوزیشن جماعتوں تحریک انصاف اور جمیعت علمائے اسلام کو مدعو کریں اور باقی معاملات کو تحریک کا حصہ بنائیں۔
واضح رہے کہ جماعت اسلامی مہنگائی، بجلی کے بلوں میں ٹیکسز اور آئی پی پیز کے معاہدوں کے خلاف دھرنا دے رہی ہے جو آج تیسرے روز میں داخل ہوگیا ہے۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ حکومتی وفد کے ہمراہ جماعت اسلامی کے دھرنے کے مقام پر پہنچے جہاں ان کے ساتھ طارق فضل چوہدری اور دیگر افراد بھی موجود تھے، حکومتی وفد نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کو مذاکرات کی پیشکش کی جو انہوں نے قبول کر لی۔
حکومتی وفد سے مذکرات کے لیے امیر جماعت اسلامی نے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں لیاقت بلوچ، امیرالعظیم، فراست شاہ اور نصراللہ رندھاوا شامل ہیں۔







