سیاسیات

بانی پی ٹی آئی نے چیف جسٹس پر اعتراض اٹھا دیا

بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیف جسٹس پاکستان پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے سے انکار کردیا اور جیل میں بھوک ہڑتال کی دھمکی دے دی۔

وکیلوں کے بعد عمران خان نے خود بھی چیف جسٹس قاضی فا‏ئز عیسیٰ پر اعتراض اٹھا دیا، اڈیالہ جیل میں میڈيا سے گفتگو میں کہا کہ ان کے اور تحریک انصاف کے ہر مقدمے میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیسے آجاتے ہيں، ان کے وکلاء نے جسٹس قاضی کی ہر بینچ میں موجودگی پر اعتراض اٹھایا ہے، اب ہمیں شک ہے کہ ہمیں انصاف نہیں ملنا۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جس الیکشن کمیشن نے فراڈ الیکشن کروایا، انصاف کے لیے اسی کے پاس بھیجا جا رہا ہے، اگر اس فراڈ الیکشن کی تحقیقات ہو جاتی ہیں تو چیف الیکشن کمشنر پر آرٹیکل 6 لگ جائے گا، جسٹس گلزار کے 5 رکنی بینچ نے بھی کہا تھا کہ جسٹس فائز عیسیٰ ہمارے کیس نہیں سن سکتے
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اے پی سی میں بیٹھیں گے لیکن حکومت سے مذاکرات نہیں کریں گے، مذاکرات کا وقت 8 فروری کو گزر چکا، مذاکرات تب ہوتے ہیں جب کسی مسئلے کا حل نکلے، ہم شہباز شریف سے مذاکرات کریں گے ان کی حکومت چلی جائے گی، پہلے پاکستان ہائبرڈ تھا، اب مطلق العنانیت پر چلا گیا ہے، ملک میں ڈکٹیٹر شپ ہے، ساری دنیا کو پتا ہے پاکستان میں کیا ہو رہا ہے، یہ کانگریس اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی باتیں کرتے ہیں۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں تین گھنٹے اندر انتظار کرتا رہا، میرے پارٹی رہنما باہر کھڑے رہے، میں نے دونوں گروپس کو اختلافات ختم کرنے کےلیے جیل بلایا تھا، جب مجھ سے لوگوں کو ملنے نہیں دیا جائے گا تو اختلافات کیسے ختم ہوں گے، جیل میں میرے ساتھ روا سلوک پر بھوک ہڑتال پر جارہا ہوں، پارٹی سے مشاورت کے بعد بھوک ہڑتال کی تاریخ کا اعلان کروں گا، ان کا خیال ہے اختلافات پیدا کرکے میری پارٹی کو کمزور کریں گے

جواب دیں

Back to top button