فرہاد علی شاہ کو بحفاظت گھر واپس آنے تک جبری گمشدہ فرد قرار دیا جاتا ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شاعر احمد فرہاد کی بازیابی درخواست نمٹاتے ہوئے تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔
یہ تحریری حکمنامہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے جاری کیا ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ جبری طور پر لاپتہ فرد سید فرہاد علی شاہ تاحال اپنے گھر نہیں پہنچ سکے۔
اٹارنی جنرل اور وزیر قانون کی کوششوں سے بتایا گیا کہ فرہاد دو مقدمات میں گرفتار ہے اور ان حالات کے پیش نظر مغوی کو اس عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ مغوی کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا اور ریاستی ادارے اپنی مکمل کوشش کے باوجود مغوی کو بازیاب کرانے میں ناکام رہے۔
عدالت کا کہنا کہ تھانہ لوئی بھیر کی حدود سے جبری گمشدگی کا سفر تھانہ دیر کوٹ آزاد کشمیر کی حدود میں مضحکہ خیز طور پر قانونی دائرہ اختیار میں داخل ہو گیا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ فرہاد علی شاہ کی گرفتاری جن حالات میں ریکارڈ پر لائی گئی عدالت اسے غیر قانونی عمل قرار دیتی ہے۔
تحریری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ فرہاد علی شاہ کو بحفاظت گھر واپس آنے تک جبری گمشدہ فرد قرار دیا جاتا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فرہاد علی شاہ جب بھی گھر پہنچیں تفتیشی افسر مجسٹریٹ کے سامنے 164 کا بیان قلمبند کرائیں۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے بیان کی روشنی میں تفتیش کو آگے بڑھایا جائے۔
تمام مسنگ پرسنز کیسز کی سماعت کے لیے لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ چیف جسٹس کو ارسال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ رجسٹرار آفس لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے مسنگ پرسنز کے کیسز یکجا کر کے چیف جسٹس کے سامنے رکھے۔چیف جسٹس انتظامی اختیارات استعمال کرکے لارجر بینچ بنائیں تاکہ مفاد عامہ کے اس مسئلے کو بہتر طور پر نمٹایا جا سکے۔
عدالت نے کہا ہے کہ کریمنل جسٹس کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں ایم آئی، آئی ایس آئی اور آئی بی کے ڈی جیز اور انچارج سی ٹی ڈی کو مدعو کیا جائے اور وہ اپنی سفارشات اور گزارشات کریمنل جسٹس کمیٹی میں زیر بحث لائیں۔
عدالت کا کہنا ہے کہ ایسے مقدمات جن میں قومی سلامتی کے امور پیش نظر ہوں انھیں ان کیمرہ سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اعلی تحقیقاتی اداروں کے سربراہان سے ان کیمرہ بریفنگ کے بعد میڈیا پر رپورٹنگ نا کرنے کے احکامات جاری کریں۔







