مصنوعی ذہانت معاشرتی اثر اور مستقبل کی توقعات

تحریر : شیر افضل ملک
آج کے جدید ٹیکنالوجی کے دور میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI)ایک بہت بڑی جدید ترقی کی منزل کیطرف ایک قدم ہے، جس نے تقریباً ہر شعبہ زندگی میں اپنا اثر چھوڑنا شروع کر دیا ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ’ گاڈ فادر‘ کا نام جیفری ہنٹن ہے۔ 75سالہ جیفری ہنٹن نے گوگل سے مستعفی ہونے کے بعد خبر دار کیا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس چیٹ بوٹس انسانوں سے زیادہ ذہین ہو سکتے ہیں۔ اے ائی انسانی مصنوعی ذہانت کی وہ نقل ہے، جو کمپیوٹر سسٹمز، روبوٹس، یا دیگر مشینوں کو کمانڈ اور سوال کے ذریعے مکمل طور پرحل کرنے تلاش کرنے میں مدد مل جاتی ہے۔ اس کے ساتھ جو کام انسان کئی گھنٹے اور کئی دن میں مکمل کرتا ہے وہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے چند منٹ میں حل ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد اے آئی انسان کے اندر تجاویز پوری کرنے اور فیصلہ لینے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے۔ مختلف کمپنیاں جیسے گوگل، مائیکروسافٹ، ایپل، اور دیگر انٹرنیٹ قابل رسائی کمپنیاں اپنی مصنوعات اور خدمات کے سلسلے میں AI مطالعہ کر رہی ہیں۔ صارف کے ان پٹ پر مبنی تحقیق کا استعمال کرتے ہوئے، وہ اپنا AIتیار کر سکتے ہیں اور اپنے ہدف کے سامعین کو اپیل کرنے کے لیے اسے بڑھا سکتے ہیں۔ پچھلے سال کے اندر، گوگل نے AIکی اپنی شکل جاری کی ہے جسے Google Bardکے نام سے جانا جاتا ہے، جو بات چیت کی AIکی ایک نئی شکل ہے۔
تحقیقی ادارے: ممتاز تحقیقی ادارے جیسے کہ سٹینفورڈ یونیورسٹی، میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (MIT)، کارنیگی میلن یونیورسٹی،آکسفورڈ یونیورسٹی، اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے، اور دیگر، جدید تحقیق کرتے ہیں، بااثر مقالے شائع کرتے ہیں،اورتحقیق میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔
AIٹیکنالوجیز کی ترقی۔ سٹارٹ اپس: حالیہ برسوں میں کئی AIسٹارٹ اپ سامنے آئے ہیں، جو مخصوص AIایپلی کیشنز پرتوجہ مرکوز کرتے ہوئے اور AIسے چلنے والی مصنوعات اور خدمات کو تیار کرتے ہیں۔ یہ سٹارٹ اپ اکثر نئی ٹیکنالوجیز اور نقطہ نظر تخلیق کرتے ہیں، جو وینچر سرمایہ داروں اور بڑی کمپنیوں کی توجہ اور سرمایہ کاری کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ سرکاری ایجنسیاں، دنیا بھر کی حکومتیں AI کی وسعت کو تسلیم کر رہی ہیں اور AIتحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ قومی تحقیقی ایجنسیاں، دفاعی تنظیمیں، اور انٹیلی جنس ایجنسیاں اکثر AIپروگراموں اور اقدامات کو وقف کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر، ریاستہائے متحدہ میں ڈیفنس ایڈوانسڈ ریسرچ پراجیکٹس ایجنسی (DARPA) نے کافی AI منصوبوں کے لیے مالی اعانت فراہم کی ہے,متعدد غیر منافع بخش تنظیمیں AIتحقیق اور وکالت میں سرگرم عمل ہیں۔ OpenAI، ChatGPTکے پیچھے تنظیم، ایسی ہی ایک مثال ہے۔ دیگر قابل ذکر تنظیموں میں ایلن انسٹی ٹیوٹ فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI2)، دی پارٹنرشپ آن اے آئی، اورفیوچر آف ہیومینٹی انسٹی ٹیوٹ شامل ہیں۔
AI انفرادی محقق، سائنسدان، اور ماہرین تعلیمAI کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے معروف مقالے شائع کیے ہیں، نئے الگورتھم اور ماڈل تیار کئے ہیں۔ اور تفریح سمیت کئی صنعتوں کے پاس AIمیں اپنے کلیدی کھلاڑیوں کا ایک سیٹ ہے۔ یہ وہ کمپنیاں ہو سکتی ہیں جو اپنے کام کو بہتر بنانے کے لیے AIٹیکنالوجیز کو اپنا رہی ہوں۔
آجکل ٹیکنالوجی، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا معاشرتی کردار بہت وسیع ہوتا جا رہا ہے اور یہ ٹیکنالوجی مختلف مراحل سے گزر کر مختلف شعبوں میں مداخلت کر کی کام کو آسان بنا دیتی ہیں،جیسے صحت، تعلیم، کتاب نویسی،اخبار نویسی، جرنلزم، صنعت، سرمایہ کاری، اور خدماتی انڈسٹریز۔ کے ذریعے مصنوعی ذہانت کی موجودگی سے کارگزاری میں بڑی تبدیلی آرہی ہے، جیسے خود کار گاڑیاں، انٹرنیٹ پر مشاہدہ، اور انسانی سہولتوں کی بہتر بناوٹ سر فہرست ہے۔ مستقبل میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے اثرات کا یہ قوی امکان ہے کہ کام کی نوعیت اور طریقہ کار بدل جائیں گے۔ بعض شعبہ جات میں نئی ملازمتوں کی پیداوار ہوسکتی ہے، جبکہ بعض دوسرے شعبوں میں موجودہ ملازمتوں کی تعداد میں کافی حد تک کمی آ سکتی ہے۔ اسی طرح آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے نئے طور طریقوں اور نئی ایجادات سوسائٹی کو بھی متاثر کئے بغیر نہیں رہ سکیں گے، آرٹیفیشل انٹیلی جنس خصوصاََ تعلیمی شعبہ میں انتہائی اثرات مرتب کر رہی ہے ۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے ایک کتاب سے محبت کرنے والا قاری کتاب سے دور ہونے کا خدشہ ہے ۔ ایک دور تھا جب قارئین اپنی ریسرچ یا
کسی بھی یونیورسٹی کلاس ورک کی تلاش کے لیے کتب خانوں کا رخ کرتے تھے اب اس کے بر عکس وہ اے آئی میں ChatGPTکے ذریعے سوال کی صورت میں آسانی سے اپنا متعلقہ مواد انتہائی قلیل مدت میں تلاش کر سکتا ہے۔ قاری کو اس کا یہ نقصان ضرور ہوا کہ جہاں وہ بہت ساری کتب سے استفادہ حاصل کرتا تھا اور اپنے علم میں اضافے کا باعث بنتا تھا اب اے آئی کے استعمال سے کتاب دوستی سے محروم ہونے کا خدشہ درپیش ہے۔ اسی طرح صحافت سے وابستہ دوست احباب لائبریریز کا رخ کرتے ہوئے اپنا متعلقہ ریسرچ جرنلز، میگزین نیشنل و انٹرنیشنل اخبارات کے مسلسل مطالعہ کے بعد کسی بھی کرنٹ ایشو پر انتہائی پروفیشنل انداز سے اردو و انگلش میں کالم لکھتے تھے لیکن آج کل یہ کام ChatGPTاے آئی سے کیا جا رہا ہے۔ لیکن آرٹیفیشل انٹیلی جنس نے اس مسئلے کا حل بھی پیش کیا ہے اگر آپ ChatGPTکو کمانڈ دیں یعنی سوال کریں کہ مجھے چیک کر کے دیا جائے کہ یہ آرٹیکل ChatGPT کی مدد سے لکھا گیا ہے یا کہ نہیں تو اے آئی بذریعہ Chat GPTیہ بتا دیا جائے گا کہ یہ نقل کیا گیا ہے یا کہ بغیر ChatGPTکی مدد سے لکھا گیا ہے ۔ معمولی سنگین مسائل کے علاوہ، ایک اہم خدمتی شعبہ صحت جو مستقبل میں اے آئی سے متاثر ہوسکتا ہے۔
اے آئی کے توسیع نے صحت کی دیکھ بھال کو بہتر بنایا ہے، مثلاً مریضوں کی تشخیص، دوائیوں کی ترتیب، اور صحت کی معلومات کی فراہمی ہے مثال کے طور پر جب ڈاکٹر مختلف تحقیقی رپورٹ کی بنا پر اے آئی سے یہ ڈیمانڈ کر سکتا ہے کہ اس رپورٹ کی بنا پر مرض کی تشخیص کے بارے میں انفارمیشن دے تو اے آئی بہتر طریقے سے مرض کی تشخیص کے بارے میں رزلٹ مہیا کر سکتی ہے۔ مختصراً، اے آئی کا استعمال مختلف شعبوں میں توسیع پذیر ہوتا جا رہا ہے اور اسکا معاشرتی اثرات کا مستقبل پر بڑا اثر ہوگا۔ اس لئے، ہمیں اس ترقیاتی حقیقت کے ساتھ مسلسل جدوجہد کرنا ہوگی تاکہ ہم اس کی افادیت کو حاصل کر سکیں اور اس کے متناسب پیدا شدہ خطرات کو بھی دور کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار اور چاک و چوبند رہنے کی کوشش کر سکیں۔ اسی طرح میڈیکل کے شعبے کو اور علم طب یا باقی شعبہ جات کے لیے اب کتب خانوں کا کردار انتہائی اہم ہوتا جارہا ہے۔ یونیورسٹی، پبلک، چلڈرن اور سپیشل ریسرچ اینڈ ریفرنس لائبریریز کو اپنے آپ کو اپ ڈیٹ کرنے کی اشد ضرورت ہے ورنہ اس کے برعکس ہمارے ہر طرح کے کتب خانوں کے ویران ہونے کا خدشہ بڑھتا جائے گا۔ کتب خانوں کیذمہ داروں کویہ فیصلہ کرنے پڑیگا کہ اے آئی کے استعمال میں کتب خانوں کو اپنا کردار کی ذمہ داری لینی پڑے گی۔ اور نت نئے جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں کتب خانے بھی وقت کے ساتھ ساتھ انکی ترقی بہت ضروری ہے۔ کتب خانوں کو اے آئی کے استعمال اور اسکے طریقہ کار اس کے فائدے اور نقصانات اس مثبت اور منفی اثرات کے بارے میں اپنے قارئین کو دن بدن اگاہی دینا پڑے گی اور مناسب تو یہی ہو گا کہ اس سلسلے میں ٹریننگ ورکشاپس کا اہتمام خاص کر پبلک لائبریرز کو کرنا پڑے گا۔ مثال کے طور پر ٹچ موبائل میں واٹس ایپ ایپلیکیشن ہے اس میں بھی meta AIکا استعمال شروع ہو چکا ہے پس اس کے استعمال کے بارے میں جان کاری حاصل کرنا ضروری ہے ورنہ اس ایپلی کیشن کے اغراض و مقاصد اور فوائد سے محرومی ہو جائے گی آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا واٹس ایپ اپلی کیشن WhatsAppمیں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے، پیغام رسانی کے تجربے کو بڑھاتی ہے اور ایک محفوظ اور موثر پلیٹ فارم کو یقینی بناتی ہے۔ WhatsAppمیں AIکے کچھ اہم کردار کا ذکر کرنا اور جانکاری حاصل کرنا ضروری ہے ۔اسپام کا پتہ لگانے اور روک تھام کرنے والے AI الگورتھم غیر مطلوبہ گفتگو کو کم کرتے ہوئے اسپام پیغامات کی شناخت اور بلاک کرتے ہیں ۔دھوکہ دہی کا پتہ لگانے والا AIدھوکہ دہی کی سرگرمیوں کا پتہ لگانے اور روکنے میں مدد کرتا ہے، جیسے کہ فشنگ اسکامز اور جعلی اکائونٹس۔ زبان کا ترجمہ AIسے چلنے والا مشینی ترجمہ صارفین کو تمام زبانوں میں بات چیت کرنے کے قابل بناتا ہے۔تصویر اور ویڈیو کی شناخت AIسے چلنے والے ٹولز نقصان دہ یا نامناسب مواد کا پتہ لگاتے اور ہٹاتے ہیں۔پیشن گوئی کی دیکھ بھال AIتجزیات ایک قابل اعتماد میسجنگ سروس کو یقینی بناتے ہوئے، بندش کی پیش گوئی اور روک تھام کرتے ہیں۔ چیٹ بوٹس اور آٹومیشن AIسے چلنے والے چیٹ بوٹس کاروبار کو کسٹمر سپورٹ اور بات چیت کو خودکار کرنے کے قابل بناتے ہیں۔ ذاتی نوعیت کے تجربات AIگروپ چیٹ کی تجاویز اور رابطہ کی سفارشات جیسی خصوصیات کو ذاتی بنانے میں مدد کرتا ہے۔ سکیورٹی اور انکرپشن AIاینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کو بہتر بناتا ہے، محفوظ اور نجی بات چیت کو یقینی بناتا ہے۔ مواد کی اعتدال AIمواد کو معتدل کرنے میں مدد کرتا ہے، نقصان دہ یا نامناسب مواد کو ہٹانے میں مدد کرتا ہے۔ صارف کے تجربے کو بہتر بنانا AIسے چلنے والی بصیرتیں WhatsAppکو اپنی خصوصیات اور صارف انٹرفیس کو بہتر مجموعی تجربے کے لیے بہتر بنانے میں مدد کرتی ہیں۔ meta AIکے ذریعے آپ کوئی بھی سٹوری لکھ سکتے اس سے پہلے آپ ChatGPTکا استعمال کرتے تھے لیکن اب اپنے واٹس ایپ میں سرچ میں کوئی بھی سوال کرکے جواب وصول کر سکتے ہیں ۔ مثال کے طور پر اگر آپ نے کسی لڑکی کے بارے میں کوئی غمگین سٹوری لکھی ہے اور اب آپ کو ایک پریشان اور غمگین لڑکی کی پکچر چاہیے اپنے ٹائٹل پیج کے لیے تو آپ واٹس ایپ کے سرچ ماڈول میں جا کر لکھیں گے۔ مجھے sad pictureچاہیے اور اس کا backgroundفلاں رنگ کا ہو تو آپ کو افسردہ تصویر اسی بیک گرائونڈ والی پکچر مل جائے گی ۔ یاد رہے کہ اپیلی کشن اردو انگلش دونوں زبانوں میں سرچ ہو جائے گی۔ پاکستان کے اندر اے آئی کا استعمال کم ہے لیکن پاکستان کے اندر اس کے ایکسپرٹ طلبا و طالبات اور پروفیشنلز بہت زیادہ تعداد میں موجود ہیں لیکن یہ بھی ایک خطرے کی علامت ہے کہ پاکستان سے اس طرح کے ماہرین بیرونی ممالک شفٹ ہو رہے ہیں۔ ہمیں اس معاملے میں سنجیدگی دکھانے کی ضرورت ہے کہ ہمارے ملک کے آئی ٹی اور اے آئی ماہرین ملک چھوڑ کر نہ جائیں اور اپنی صلاحیت سے وطن عزیز کی خدمت کریں۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو مثبت طریقے سے استعمال کرنے اور ان سے نتائج اخذ کرنے کے لیے کے کئی طریقے استعمال کر سکتے ہیں ۔
آئیے ہم کچھ اس پر باعث کرتے ہیں۔ ہم آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو صحت کے شعبہ میں بذریعہ دیکھ بھال کرتے ہوئے طبی شعبے میں استعمال کر کے مریضوں کی دیکھ بھال میں بہتری لائی جاسکتی ہے مثال کے طور پر آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے ہم مشینوں کومریضوں کی تشخیص میں مدد فراہم کرنے، ان کی پیش گوئی کرنے، اور ان کی علامات کی پہچان کرنے کیلئے استعمال کر سکتے ہیں۔ دوسرا شعبہ تعلیم ہے ہم آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو مثبت طریقے سے تعلیمی میدان میں استعمال کرتے ہوئے طلبا و طالبات کی تعلیم کو بہتر اور موثر بنا سکتے ہیں۔ اے آئی کو ہم معلمی اور تعلیمی مواد کو تخلیق کرنے، تدریس کرنے، اور طلبہ کی پیشگوئی کرنے کے لئے استعمال کر سکتے ہیں ۔ صنعت کے شعبہ میں اے آئی کے استعمال سے صنعتی میدان میں اے آئی کے ذریعے انقلاب برپا کیا جاسکتا ہے۔ صنعتی میدان میں استعمال کرکے کار خانوں کی کارکردگی کو عملاً بہتر بنایا جا سکتا ہے ۔ جس میں بذریعہ روبوٹس مصنوعات کی پیداواری صلاحیت کو کم وقت میں موثر طریقے استعمال کرتے ہوئے بہتر نتائج مرتب کر سکتے ہیں ۔ اسی طرح اے آئی کے استعمال سے معلوماتی صنعت کی بہت بڑی مقدار کو تجزیہ کرکے سمجھنے کے لیے مفید بنایا جا سکتا ہے ۔ مثال کے طور پر مارکیٹنگ ، فنانس ، اور دیگر صنعتوں میں اے آئی کے استعمال کرکے معلوماتی صنعتی مدد حاصل کی جا سکتی ہے ۔ جہاں تک زراعت کے شعبہ کا تعلق ہے اس میں بھی اے آئی کا کثرت سے استعمال ہو رہا ہے اور مزید جدید ٹیکنالوجی سے اس میں وسعت پیدا کی جا سکتی ہے ۔ کسان بذریعہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے اچھے بیج اور مناسب وقت پر کوئی بھی فصل کاشت کرنے کا تعین کرتے ہوئے بھرپور نتائج اخذ کر سکتا ہے۔اے آئی مشینوں کے ذرائع استعمال کرتے ہوئے مصنوعی بارش سے پیداواری ہدف سے زیادہ نتائج حاصل کر سکتا ہے ۔ زراعت کی جدید مشینری کا استعمال بلاشبہ زراعت کے شعبہ میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔ المختصر آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا مثبت استعمال مختلف شعبوں میں بہتری لانے کے لیے کئی ایک اہم ذرائع فراہم کرتا ہے ، لہذا اے آئی کا استعمال معاشرتی صحت تجارتی ، تعلیمی اور صنعتی ترقی کو بڑھا سکتا ہے.مصنوعی ذہانت (AI)سوشل میڈیا میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے، پلیٹ فارم کے کام کرنے اور صارفین کی بات چیت کے طریقے کو تبدیل کرتی ہے۔ سوشل میڈیا میں AIکے کچھ اہم کردار یہ ہیں۔ پرسنلائزیشن AIالگورتھم صارف کے رویے، دلچسپیوں اور ترجیحات کی بنیاد پر مواد، اشتہارات اور سفارشات کو درست کرتے ہیں۔ مواد کی اعتدال پسندی AIنقصان دہ یا نامناسب مواد کا پتہ لگانے اور ہٹانے میں مدد کرتی ہے، جیسے نفرت انگیز تقریر، تشدد اور غلط معلومات۔
جعلی اکائونٹ کا پتہ لگانے والا AIجعلی اکائونٹس کی شناخت کرتا ہے اور اسے ہٹاتا ہے، اسپام اور فشنگ سکیموں کو کم کرتا ہے۔تصویر اور ویڈیو کی شناخت AIسے چلنے والے ٹولز نقصان دہ یا نامناسب تصاویر اور ویڈیوز کا پتہ لگاتے اور ہٹاتے ہیں۔ زبان کا ترجمہ AIسے چلنے والا مشینی ترجمہ کراس لینگویج کمیونیکیشن کو قابل بناتا ہے۔
چیٹ بوٹس اور آٹومیشن AIسے چلنے والے چیٹ بوٹس کاروبار کو کسٹمر سپورٹ اور تعاملات کو خودکار کرنے کے قابل بناتے ہیں۔پیش گوئی کرنے والے تجزیات AIتجزیات صارف کے رویے کی پیش گوئی کرتے ہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ان کی خصوصیات اور اشتہارات کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔
اثر و رسوخ کی شناخت AIبااثر صارفین کی شناخت میں مدد کرتا ہے، ہدف شدہ مارکیٹنگ اور اسپانسر شدہ مواد کو فعال کرتا ہے۔ رجحان کا پتہ لگانے والے AIالگورتھم رجحان ساز موضوعات، ہیش ٹیگز اور بات چیت کا پتہ لگاتے ہیں اور ان کو نمایاں کرتے ہیں۔ صارف کی بصیرت اور تاثرات AIسوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو صارف کے رویے کو سمجھنے میں مدد کرتا ہے، مصنوعات کی ترقی اور بہتری کے لیے بصیرت فراہم کرتا ہے۔
ایڈورٹائزنگ اور منیٹائزیشن AI اشتہاراتی ہدف، جگہ کا تعین، اور قیمتوں کو بہتر بناتا ہے، جس سے کاروبار کو اپنے ہدف کے سامعین تک پہنچنے میں مدد ملتی ہے۔ سوشل میڈیا مینجمنٹ AIسے چلنے والے ٹولز کاروباری اداروں کو اپنی سوشل میڈیا موجودگی، پوسٹس کو شیڈول کرنے اور پیغامات کا جواب دینے میں مدد کرتے ہیں۔AIکو مربوط کرنے سے، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز صارف کے تجربات کو بڑھاتے ہیں، حفاظت اور تحفظ کو بہتر بناتے ہیں، اور کاروبار کی ترقی اور جدت کو آگے بڑھاتے ہیں۔ مصنوعی ذہانت کے جہاں مثبت پہلو ہیں وہاں اس معاشرے پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ۔ منفی پہلو میں اے آئی کے استعمال سے ہم ملازمت کے ضیاع کی طرف جا سکتے ہیں ۔ مصنوعی ذہانت کے مسلسل استعمال سے کچھ ملازمین اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو سکتے ہیں ۔ چونکہ کمپیوٹر اور روبوٹس انسان کے کام کو احسن طریقے سے سر انجام دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں اس لئے بے روزگاری میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے ۔ اور بیروزگاری ملک پاکستان کا پہلے ہی اولین مسئلہ ہے۔ معاشرتی تشدد کی شرح میں بے حساب حد تک اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ بیروزگاری جس سے تمام معاشرتی برائیوں کا آغاز ہوتا ہے ۔







