پاکستان

‏نیب ترامیم کیس میں عمران خان کی ویڈیو لنک پر حاضری، سماعت کی لائیو سٹریمنگ کے درخواست مسترد

سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں کی سماعت کو لائیو سٹریمنگ کے ذریعے براہ راست دکھانے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ جمعرات کے دن سماعت کے موقعے پر سابق وزیر اعظم عمران خان اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک پر پیش ہوئے تو خیبر پختونخوا ایڈوکیٹ جنرل کی جانب سے عدالت کی کارروائی کو لائیو سٹریمنگ کے ذریعے دکھانے کی درخواست کی گئی تھی۔

اس درخواست پر عدالتی بینچ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اسے مسترد کر دیا تاہم پانچ رکنی بینچ میں سے جسٹس اطہر من اللہ نے لائیو سٹریمنگ کی درخواست کے حق میں فیصلہ دیا۔

عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار، یعنی عمران خان، کو اجازت ہے کہ وہ ویڈیو لنک عدالتی کارروائی میں شامل ہو سکتے ہیں۔

عدالت کی جانب سے ریمارکس دیے گئے کہ ہم جلد بازی میں فیصلہ نہیں کرنا چاہتے تھے۔ اسی لیے اس پر سوچ بچار کی گئی۔

کیس کی سماعت کا باقاعدہ آغاز ہوا تو وفاق کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل دیے جبکہ دسری جانب عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت میں موجود ہیں۔

اس سے قبل سماعت کے آغاز میں خیبر پختونخوا کے ایڈوکیٹ جنرل کی جانب سے اس درخواست پر بحث ہوئی جس میں کہا گیا تھا کہ سماعت کی کارروائی لائیو سٹریمنگ کے ذریعے نشر کی جائے۔

چیف جسٹس کا موقف تھا کہ یہ مقدمہ مفاد عامہ کا نہیں اس لیے لائیو سٹریمنگ نہیں کی جا سکتی جبکہ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ ان کی ذاتی رائے ہے کہ سماعت کی لائیو سٹریمنگ ہونی چاہیے تاکہ یہ تاثر نہ آئے کہ کسی سے غیر مساوی سلوک کیا جا رہا ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ کے ریمارکس کے بعد عدالتی بینچ اٹھ کر چلا گیا اور لائیو سٹریمنگ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا تھا جو وقفے کے بعد سنایا گیا۔

جواب دیں

Back to top button